چئیر مین سی ڈی اےکی زیر صدارت اعلیٰ سطحی اجلاس،شہری تحفظ اور رضاکارانہ خدمات میں بہتری کے حوالے سے اہم فیصلے

ہفتہ 19 جولائی 2025 17:44

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 جولائی2025ء) چیئر مین سی ڈی اے، چیف کمشنر اسلام آباد اور ڈی جی سول ڈیفنس محمد علی رندھاوا کی زیر صدارت سی ڈی اے ہیڈ کوارٹرز میں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا ۔ جس میں سی ڈی اے کے ممبر ایڈمنسٹریشن، ممبر اسٹیٹ طلعت محمود، ممبر فنانس، طاہر نعیم، ڈائریکٹر آئی سی ٹی، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر اسلام آباد، سول ڈیفنس اور دیگر سینئر افسران نے شرکت کی۔

اجلاس میں سول ڈیفنس کی مجموعی کارکردگی خصوصا ًسول ڈیفنس کے زیر انتظام وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں قائم نیشنل انسٹیٹیوٹ آف فائر ٹیکنالوجی ، صوبائی دارالحکومتوں اور دیگر شہروں میں قائم تربیتی اداروں کی کارکردگی کا جائزہ لیا اور شہری تحفظ اور رضاکارانہ خدمات میں بہتری کے لیے اہم فیصلے کیے گئے جن میں شہری تحفظ، ایمرجنسی رسپانس، آگ بجھانے کی تربیت، بم ڈسپوزل اقدامات اور رضاکاروں کی تربیت کو مزید مؤثر بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔

(جاری ہے)

ہفتہ کو سی ڈی اے کی جانب سے جاری بیان کے مطابق اجلاس میں سول ڈیفنس افسران، اور متعلقہ محکموں کے نمائندوں نے شرکت کی۔ ڈی جی محمد علی رندھاوا نے کہا کہ سول ڈیفنس کا بنیادی مقصد عوام کے جان و مال کا تحفظ یقینی بنانا ہے۔اس کے 36 ماسٹر ٹریننرز کو رضاکاروں کی جدید خطوط پر تربیت کے ساتھ ساتھ شہری دفاع کی اہمیت ایک مسلمہ امر ہے جس کے لیے عوام کی آگاہی کے لیے بھر پور مہم چلائی جائے گی۔

چیئرمین سی ڈی اے نے ہدایت کی کہ سول ڈیفنس کے تربیتی مراکز کو جدید تقاضوں کے مطابق اپ گریڈ کیا جائے گا۔ بلکہ تعلیمی اداروں اور عوامی مقامات پر آگ سے بچاؤ اور ابتدائی طبی امداد کی ورکشاپس کا باقاعدگی سے انعقاد کیا جائے ۔ اس کے علاوہ رضاکاروں کی شمولیت کو فروغ دیا جائے تاکہ ہر طبقہ سول ڈیفنس کی کوششوں میں شریک ہو سکے۔ بین الاقوامی سطح پر سول ڈیفنس سے متعلق تجربات اور مہارتوں سے استفادہ کیا جائے گا۔

چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا نے جنگ اور امن میں رضاکاروں کی خدمات کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ سول ڈیفنس کے محکمہ کو مزید فعال بنانے ، وسائل کی کمی کو پورا کرنے اور تربیت یافتہ سٹاف کی فراہمی کے لئے ایک مربوط اور موثر حکمت عملی بنانے کی ہدایت کی تاکہ سول ڈیفنس کے تربیت یافتہ رضاکار ملک بھر میں کسی بھی ایمرجنسی صورت حال سے نمٹنے اور شہری دفاع کے سلسہ میں اپنا بھر پور کردار ادا کر سکیں۔