بھارت من گھڑت بیانیے کے ذریعے عالمی برادری کو گمراہ نہیں کر سکتا

بین الاقوامی قانون مظلوموں کو مسلح جدوجہدسمیت جابرانہ قبضے کے خلاف مزاحمت کا حق دیتا ہے، حریت رہنما

اتوار 20 جولائی 2025 14:10

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 جولائی2025ء)غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرمیں حریت رہنمائوں نے اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ مقبوضہ علاقے میں جاری تحریک آزادی مکمل طور پر ایک مقامی جدوجہد ہے جو کشمیری عوام کی اجتماعی خواہش اور امنگوں کو ظاہر کرتی ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق حریت رہنمائوں نے سرینگر میں جاری اپنے بیانات میں کہا کہ کشمیری عوام اقوام متحدہ کی طرف سے تسلیم شدہ حق خودارادیت کے حصول کے لیے ایک منصفانہ اور جائز جدوجہد کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ کشمیر میں مزاحمت باہر سے درآمد شدہ نہیں بلکہ مکمل طورپر مقامی ہے جو بھارتی قبضے سے آزادی کے لیے کشمیریوں کی دہائیوں پرانی خواہش کی عکاس ہے۔انہوں نے نئی دہلی کے بیرونی مداخلت کے دعوئوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری نوجوانوں اور شہریوں کی طرف سے روزانہ دی جانے والی قربانیاں ’’غیر ملکی ہاتھ‘‘کے افسانے کا منہ چڑھارہی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پرامن احتجاج، سیاسی سرگرمیوں اور مزاحمت میں نوجوان نسل کی شرکت تحریک کی مقامی نوعیت کی نشاندہی کرتی ہے۔حریت رہنماں نے زور دے کر کہا کہ کشمیریوں کی جدوجہد کو دہشت گردی یا بیرونی حمایت یافتہ قرار دے کر بدنام کرنے کے لیے بھارت کی پروپیگنڈہ مہم کا مقصد فوجی قبضے کے خلاف ایک قانونی مزاحمت کو بدنام کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت من گھڑت بیانیے کے ذریعے عالمی برادری کو گمراہ نہیں کر سکتا۔

حریت رہنمائوں نے بھارت کو یاد دلایا کہ بین الاقوامی قانون مظلوموں کو مسلح جدوجہدسمیت جابرانہ قبضے کے خلاف مزاحمت کا حق دیتا ہے اور حق خود ارادیت کا مطالبہ کوئی جرم نہیں بلکہ کشمیریوں کا حق ہے۔ حریت رہنمائوں نے کہا کہ مودی حکومت کشمیریوں کی تحریک کو غیر قانونی قرار دینے کی اپنی کوششوں میں بالآخر ناکام ہوگی۔