ق* عبدالمالک بلوچ کی زیر صدارت نیشنل پارٹی کی مرکزی کمیٹی کی دوسرے روز کا اجلاس

) ملک کو درپیش سنگین سیاسی، آئینی و معاشی بحران، بلوچستان کی مخصوص صورتحال، لاپتہ افراد کا مسئلہ، تنظیمی امور اور مستقبل کی حکمت عملی پر تفصیلی گفتگو Wپاکستان اس وقت تاریخ کے ایک نازک ترین موڑ پر کھڑا ہے، جہاں جمہوری اداروں کی توقیر پامال، آئینی اقدار پر قدغن اور فیصلہ سازی پر غیر منتخب قوتوں کا غلبہ ہے ، عبدالمالک بلوچ

اتوار 20 جولائی 2025 21:50

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 جولائی2025ء)نیشنل پارٹی کی مرکزی کمیٹی کی دوسرے روز کا اجلاس مرکزی صدر ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ کی صدارت میں محمد شہی ہاس کوئٹہ میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں ملک کو درپیش سنگین سیاسی، آئینی و معاشی بحران، بلوچستان کی مخصوص صورتحال، لاپتہ افراد کا مسئلہ، تنظیمی امور اور مستقبل کی حکمت عملی پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نیشنل پارٹی کے سربراہ بلوچستان ڈاکٹر مالک بلوچ نے کہا کہ پاکستان اس وقت تاریخ کے ایک نازک ترین موڑ پر کھڑا ہے، جہاں جمہوری اداروں کی توقیر پامال، آئینی اقدار پر قدغن اور فیصلہ سازی پر غیر منتخب قوتوں کا غلبہ ہے۔ پارلیمان، عدلیہ اور آئینی فورمز کو غیر مثر بنا دیا گیا ہے، جو جمہوریت کی روح کے منافی ہے۔

(جاری ہے)

ڈاکٹر مالک بلوچ نے کہا کہ بلوچستان کی صورتحال زیادہ تشویشناک ہے۔

یہاں عوام کے ووٹ کی کوئی قدر نہیں رہی۔ نیشنل پارٹی کو انتخابات میں لاکھوں ووٹ ملے، لیکن نمائندگی سے محروم رکھا گیا۔ یہ رویہ نہ صرف جمہوریت کے خلاف ہے بلکہ بلوچستان کے عوام کے قومی وجود کے انکار کے مترادف ہے۔انہوں نے کہا کہ لاپتہ افراد کا مسئلہ بلوچستان کا سب سے بڑا انسانی المیہ ہے۔ کسی بھی شہری کو جبری طور پر لاپتہ کرنا آئین، قانون اور انسانی اقدار کی خلاف ورزی ہے۔

نیشنل پارٹی کے سربراہ نے کہا کہ نیشنل پارٹی سیاسی جمہوری جماعت ہے جو بلوچستان کے عوام کے سیاسی، معاشی قومی حقوق کے تحفظ، عوامی بالادستی و خودمختاری کے لیے جدوجہد کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مائنز اینڈ منرلز ایکٹ کے خلاف نیشنل پارٹی نے عدلیہ سے رجوع کیا ہے اور اگر ضرورت پڑی تو اسمبلی میں پرائیویٹ بل بھی لایا جائے گا۔ڈاکٹر مالک بلوچ نے کہا کہ وقت کا تقاضا ہے کہ تمام قوم پرست، جمہوریت پسند جماعتیں مل بیٹھ کر ایک مثر اور وسیع تر اتحاد قائم کریں تاکہ ملک و بلوچستان کو بحران سے نکالا جا سکے۔

اس مقصد کے لیے نیشنل پارٹی نے وسیع تر سیاسی اتحاد کے لیے نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل میر کبیر احمد محمد شہی کی سربراہی میں کمیٹی تشکیل دی ہے۔جس کے ممبران میں سینیٹر جان محمد بلیدی میر شاوس حاصل بزنجو اسلم بلوچ ڈاکٹر اسحاق بلوچ علی احمد لانگو شامل ہیں اجلاس سے نیشنل پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل میر کبیر احمد محمد شہی مرکزی سنئیر نائب صدر میر شاوس حاصل بزنجو سینیٹر جان محمد بلیدی ایم این اے پھلین بلوچ سابق سینیٹرز میر طاہر بزنجو میر اکرم دشتی اراکین صوبائی اسمبلی رحمت صالح بلوچ چیرمین خیر جان بلوچ ایوب ملک ڈاکٹر اسحاق بلوچ محراب بلوچ واحد رحیم بلوچ بی ایس او پجار کے چیئرمین بوہیر بلوچ یاسمین لہڑی ایڈووکیٹ چنگیز حئی بلوچ سعد بلوچ نیاز بلوچ واجہ حمل بلوچ بجار بلوچ سمیت دیگر قائدین نے بھی خطاب کیا۔

اجلاس میں نیشنل پارٹی کے سابق ورکنگ کمیٹی کے ممبر رحیم لہڑی او حاجی فتح رند کے ایصال ثواب کے لیے دعا مغفرت کی گئی اور ان کی جدوجہد و قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کیا گیا۔