وزیراعظم کے جاری اقدام کے تحت پاکستانی زرعی گریجویٹس کا دوسرا بیج چین پہنچ گیا

اتوار 20 جولائی 2025 23:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 جولائی2025ء) وزیراعظم پاکستان کے جاری اقدام کے تحت 1,000 زرعی ماہرین کی استعداد کار بڑھانے کے پروگرام کے دوسرے بیچ کا پہلا حصہ، جس میں 100 پاکستانی زرعی گریجویٹس شامل ہیں اتوار کے روز پی آئی اے کی خصوصی پرواز PK-856 کے ذریعے جمہوریہ چین کے ساؤتھ ویسٹ یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی روانہ ہوگیا۔

اتوار کو وزارت قومی غذائی تحفظ و تحقیق کی جانب سے جاری بیان کے مطابق یہ پیشہ ور افراد فصلوں کی افزائش نسل اور جینومکس کے شعبے میں چھ ماہ کا تربیتی پروگرام مکمل کریں گے۔ اس پروگرام کا مقصد چین کی موسمیاتی لحاظ سے پائیدار اور ٹیکنالوجی پر مبنی زرعی پیداوار سے سیکھنا ہے۔وزارت قومی غذائی تحفظ و تحقیق (MNFSR)، ہائیر ایجوکیشن کمیشن ، وزارت خارجہ اور بیجنگ میں پاکستانی سفارتخانے کے باہمی اشتراک سے اس پروگرام کا انعقادکیا جا رہا ہے۔

(جاری ہے)

پروگرام میں منتخب ہونے والے شرکاء کا تعلق وسیع پیشہ ورانہ میدانوں سے ہے جن میں پبلک سیکٹر، نجی شعبہ، بیج، کھاد، پیسٹی سائیڈ، انسیکٹی سائیڈ، ویڈی سائیڈ کی صنعتیں، توسیعی خدمات، تحقیق و ترقی کے ادارے، زرعی مشینری اور ٹیکنالوجی پر مبنی ادارے شامل ہیں۔وزارت قومی غذائی تحفظ نے اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے بین الاقوامی روانگی لاؤنج میں روانگی کی تقریب منعقد کی۔

وزارت اور ایچ ای سی کے افسران نے شرکا کو الوداع کہا اور اس اقدام کو وزیراعظم کے وژن کا مظہر قرار دیا، جو پاکستان کے زرعی شعبے کو ٹیکنالوجی اور تحقیق و ترقی کے ذریعے مضبوط بنانے کے لیے سرگرم ہیں۔ مقررین نے گریجویٹس پر زور دیا کہ وہ جدید زرعی طریقوں پر مہارت حاصل کریں اور چین کے سات دہائیوں پر محیط فوڈ سیکیورٹی کے تجربے سے سیکھیں،گریجویٹس کو نصیحت کی گئی کہ وہ نظم و ضبط قائم رکھیں اور سائنسی و تکنیکی میدان میں پاک چین دو طرفہ تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے لیے ایک نمائندہ کے طور پر کردار ادا کریں۔

وزیراعظم کا یہ اقدام حکومت کے زرعی شعبے کو جدید بنانے، فوڈ سیکیورٹی یقینی بنانے اور دیہی خوشحالی کو فروغ دینے کے ایجنڈے کا بنیادی ستون ہے۔ پروگرام کا مرکزی مقصد انسانی وسائل میں سرمایہ کاری ہے تاکہ پاکستان کے زرعی شعبے کو زیادہ پیداواری، پائیدار، موسمیاتی طور پر مضبوط اور برآمدات پر مبنی شعبہ بنایا جا سکے۔اس سے قبل 292 پیشہ ور افراد نے 16 اپریل سے 17 جولائی 2025 تک چین میں واقع اداروں سے تین ماہ کی تربیت مکمل کی ہے جو 21 جولائی 2025 کی صبح وطن واپس پہنچیں گے۔

یہ اقدام چین-پاکستان اکنامک کوریڈور (سی پیک) کے تحت دوطرفہ تعاون کے نئے باب کھولنے کی بنیاد رکھتا ہے۔100 زرعی گریجویٹس کے چین پہنچنے پر چینی حکام کی جانب سے انہیں خوش آمدید کہا گیا اور باہمی شکر گزاری کے جذبات کا اظہار کیا گیا۔ ان کی آمد کو پاک چین سائنسی تعاون کے فروغ کے ایک اور مثبت قدم کے طور پر سراہا گیا۔