سینیٹر اعظم نذیر تارڑ کی بلوچستان میں مبینہ طور پر نوجوان خاتون کے بہیمانہ قتل کے واقعہ کی شدید مذمت

پیر 21 جولائی 2025 01:20

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 21 جولائی2025ء) وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نے بلوچستان کے علاقے دیگاری میں نام نہاد جرگے کے حکم پر مبینہ طور پر نوجوان خاتون کے بہیمانہ قتل کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے واقعہ کو سرد خونی اور ہولناک حرکت قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس نے قوم کے ضمیر کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ غیرت کے نام پر قتل نہیں بلکہ یہ خود غیرت کا قتل ہے۔ سینیٹر اعظم نذیر تارڑ نےزور دے کرکہا کہ کوئی بھی روایت، رواج، یا متوازی انصاف کا نظام کسی عورت کے آزادانہ طور پر جینے کے حق پراس کے قتل کو جائز قرار نہیں دے سکتا۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ ایسی وحشیانہ کارروائیوں کی مہذب معاشرے میں کوئی جگہ نہیں ہے، یہ پاکستان کے قوانین اور انسانی حقوق کے بین الاقوامی وعدوں کی صریح خلاف ورزی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے امید ظاہر کی کہ بلوچستان حکومت تمام ذمہ داروں کے خلاف سخت اور مثالی کارروائی کرے گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت پاکستان اس طرح کے غیر انسانی طرزعمل کے خاتمے، فوری اور شفاف انصاف کو یقینی بنانے کیلئے پوری طرح پرعزم ہے۔ وزارت انسانی حقوق نے ملک بھر میں خواتین کے حقوق اور ان کے تحفظ کیلئے فوری قانونی اصلاحات، مضبوط نفاذ اور تحفظ کے طریقہ کار کیلئے اپنے مطالبے کا اعادہ کیا۔