Live Updates

دنیابھر میں سیلا بوں سے تباہی میں اضافے پر ڈبلیو ایم او کا انتباہ ،ارلی وارننگ سسٹم تک زیادہ سے زیادہ رسائی پر زور

منگل 22 جولائی 2025 10:50

اقوام متحدہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 جولائی2025ء) اقوام متحدہ کی موسمیاتی ایجنسی نے خبردار کیا ہے کہ براعظم ایشا سے لے کر براعظم شمالی امریکا تک رواں ماہ آنے والے تباہ کن سیلابوں نے نہ صرف سینکڑوں جانیں لے لیں بلکہ ارلی وارننگ سسٹمز میں پائے جانے والے خطرناک خلا کو بھی بے نقاب کر دیا ہے۔ اقوام متحدہ کے ادارے ورلڈ میٹروولوجیکل آرگنائزیشن (ڈبلیو ایم او ) کے مطابق موسمیاتی تبدیلی، تیز شہری آبادکاری اور زمین کے استعمال میں تبدیلی نے شدید بارشوں اور گلیشئر پھٹنے سے آنے والے سیلابوں کی شدت اور تعدد میں اضافہ کر دیا ہے۔

زمین کے اوسط درجہ حرارت میں ہر ایک ڈگری سینٹی گریڈ کے اضافے کے ساتھ فضا میں نمی جذب کرنے کی صلاحیت تقریباً 7 فیصد بڑھ جاتی ہے جس سے طوفانی بارشوں کے خطرات بڑھ گئے ہیں۔

(جاری ہے)

ادارے کے مطابق کوہ ہندوکش اور کوہ ہمالیہ کے خطوں میں گلیشیر ز کی وجہ سے آنے والے سیلاب دو دہائی پہلے کی نسبت اب کہیں زیادہ عام ہو گئے ہیں اور اگر اوسط عالمی درجہ حرارت میں اضافہ جاری رہا تو صدی کے آخر تک ان کا خطرہ تین گنا تک بڑھ سکتا ہے۔

جولائی میں پاکستان، بھارت، نیپال، چین، جنوبی کوریا اور امریکامیں مون سون بارشوں، گلیشیئر جھیل پھٹنے اور اچانک آنے والے سیلابوں نے تباہی مچائی۔ پاکستان نے متاثرہ علاقوں میں ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے آرمی ہیلی کاپٹرز کو امدادی کارروائیوں کے لئے تعینات کیا جبکہ امریکی ریاست ٹیکساس میں رات کے وقت آنے والے سیلاب نے ایک کیمپ میں سوئی ہوئی بچیوں سمیت 100 سے زائد افراد کی جان لے لی۔

نیپال کے ضلع راسوا میں 7 جولائی کو ایک گلیشیئر جھیل پھٹنے سے ہائیڈرو پاور پلانٹ، پل اور تجارتی راستے بہہ گئے اور مختلف واقعات میں 11 افراد جاں بحق ہوئے۔ جنوبی کوریا میں 16 سے 20 جولائی کے دوران 115 ملی میٹر فی گھنٹہ سے زائد بارش ہوئی، 18 افراد ہلاک اور 13 ہزار سے زائد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا۔ چین کے جنوبی علاقوں میں بارش کے طوفان بعد لینڈ سلائیڈ اور سیلابی خطرے کی وارننگ جاری کی گئی۔

ڈبلیوایم او نے اعلان کیا ہے کہ وہ سیلاب کی پیش گوئی کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے 70 سے زائد ممالک میں ایک عالمی پلیٹ فارم کے ذریعے سیٹلائٹ، ریڈار اور اعلیٰ معیار کے ماڈلز کا استعمال کر رہا ہے تاکہ خطرات کی پیشگی اطلاع دی جا سکے۔ اقوام متحدہ کی ’’ارلی وارننگ فار آل‘‘ مہم کا ہدف ہے کہ 2027 تک دنیا کے ہر فرد کو کسی نہ کسی شکل میں ابتدائی وارننگ سسٹم تک رسائی حاصل ہو۔ ایک رپورٹ کے مطابق دنیا بھر میں تقریباً 1.81 ارب افراد ایسے علاقوں میں رہتے ہیں جہاں 100 سال میں ایک بار آنے والا سیلاب براہ راست خطرہ بن سکتا ہے جن میں سے 89 فیصد افراد ترقی پذیر ممالک میں بستے ہیں۔
Live مون سون بارشیں سے متعلق تازہ ترین معلومات