لینڈ سلائیڈنگ میں پھنسے افراد کو بچانے کیلئے فوج کا ریسکیو آپریشن جاری

کئی سیاحوں اور مسافروں کو ہیلی کاپٹرز کے ذریعے محفوظ مقامات پر منتقل کردیا گیا

Sajid Ali ساجد علی منگل 22 جولائی 2025 11:21

لینڈ سلائیڈنگ میں پھنسے افراد کو بچانے کیلئے فوج کا ریسکیو آپریشن جاری
سکردو ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 22 جولائی 2025ء ) پاک فوج نے کلاؤڈ برسٹ کے بعد لینڈ سلائیڈنگ میں پھنسے کئی سیاحوں اور مسافروں کو ہیلی کاپٹرز کے ذریعے محفوظ مقامات پر منتقل کردیا۔ تفصیلات کے مطابق شاہراہ بابوسر اور شاہراہ قراقرم پر پھنسے سیاحوں اور مسافروں کو بچانے کے لیے پاک فوج کی جانب سے ریسکیو آپریشن جاری ہے، اس دوران سیاحوں اور مسافروں کو ہیلی کاپٹرز کے ذریعے محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا چکا ہے، پاک فوج، جی بی سکاوٹس ٹیمیں متاثرہ افراد کو اشیاء خوردونوش فراہم کررہی ہیں، زخمیوں کو طبی امداد بھی دی جا رہی ہے، مشینری اور افرادی قوت کی مدد سے سڑکوں کی بحالی کا کام کیا جارہا ہے اور بابوسر اور قراقرم ہائی وے پر رکاوٹیں دور کی جارہی ہیں، گم شدہ افراد کی تلاش کے لیے سرچ اینڈ ریسکیو ٹیمیں روانہ کردی گئی ہیں۔

(جاری ہے)

ڈپٹی کمشنر دیامر عطاء الرحمان کا کہنا ہے کہ بابوسر کے قریب تھک کے مقام پر کلاوڈ برسٹ ہوا جس کے بعد لینڈ سلائیڈنگ کے باعث بابو سر روڈ بند ہوگئی، 7 سے 8 کلو میٹر روڈ مکمل طور پر تباہ ہوئی ہے، 10 سے 15 گاڑیاں سیلابی ریلے میں بہہ گئیں، اب تک 3 افراد کی لاشیں ملی ہیں اور ایک معمر شخص شدید زخمی حالت میں ملا جنہیں ہسپتال منتقل کردیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ قدرتی آفت سے بجلی اور فائبر آپٹک لائن متاثر ہوئی جس کے باعث رابطوں میں دشواری کا سامنا ہے، سیلاب متاثرہ علاقے میں مشینری پہنچا رہے ہیں، کچھ علاقوں میں مشینری پہنچ بھی چکی ہے، ناران سے بھی بابو سر روڈ کو کھولنے کی کوشش کریں گے، قدرتی آفات کے ردعمل میں جو کچھ کرسکتے ہیں وہ کررہے ہیں، ہم متاثرہ افراد کو امدادی سامان، کھانا اور پانی وغیرہ بھی فراہم کریں گے۔

اسی طرح ترجمان گلگت بلتستان حکومت فیض اللہ فراق نے بتایا کہ شاہراہ بابوسر میں صبح سرچ آپریشن کا آغاز کیا گیا ہے اور لاپتا افراد کی تلاش جاری ہے، سیلاب سے گرلز سکول، 2 ہوٹل، پولیس چوکی، پولیس شیلٹر اور شاہراہ بابوسر سے متصل 50 سے زائد مکانات مکمل تباہ ہوئے، 8 کلومیٹر سڑک شدید متاثرہ اور 15 مقامات پر روڈ بلاک ہے، شاہراہ بابوسر پر 4 رابطہ پل بھی تباہ ہوئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سینکڑوں پھنسے ہوئے سیاحوں کو چلاس شہر منتقل کرنے کا عمل جاری ہے اور اب تک 200 سے زائد سیاحوں کو ریسکیو کرکے چلاس پہنچایا جا چکا ہے، تاہم بابوسر میں مواصلاتی نظام نہ ہونے کی وجہ سے سیاحوں کا اپنے گھر والوں سے رابطہ مکمل طور پر منقطع ہوچکا ہے، صورتحال کے پیش نظر چلاس کے ہوٹلوں اور گیسٹ ہاؤسز کو مسافروں اور سیاحوں کیلئے مفت کھول دیا گیا ہے۔