شاہراہ بابوسر پر طوفانی بارشوں سے تباہی، متاثرہ علاقوں میں فوج کے تعاون سے ریلیف و سرچ آپریشن جاری، 50 سیاح چلاس شہر منتقل

منگل 22 جولائی 2025 13:38

گلگت (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 جولائی2025ء) گلگت بلتستان میں حالیہ طوفانی بارشوں کے بعد شاہراہ بابوسر پر شدید سیلابی صورتحال نے بڑے پیمانے پر تباہی مچائی ہے۔ ترجمان گلگت بلتستان حکومت فیض اللہ فراق کے مطابق سیلاب کے باعث ایک گرلز سکول، دو ہوٹل، ایک پن چکی، گندم ڈپو، پولیس چوکی اور ٹورسٹ پولیس شلٹر مکمل طور پر تباہ ہو چکے ہیں۔

سیلابی ریلوں نے شاہراہ بابوسر سے ملحقہ علاقوں میں 50 سے زائد مکانات کو مکمل طور پر نقصان پہنچایا ہے جبکہ 8 کلومیٹر سڑک شدید متاثر ہے اور 15 مقامات پر سڑک مکمل طور پر بلاک ہو چکی ہے۔ مزید برآں، 4 رابطہ پل بھی تباہ ہو گئے ہیں اور ہزاروں فٹ عمارتی لکڑی سیلاب کی نذر ہو گئی ہے۔ترجمان کے مطابق رات کے اندھیرے کی وجہ سے سرچ آپریشن میں رکاوٹ آئی تھی، تاہم الصبح دوبارہ کارروائیاں شروع کی گئیں۔

(جاری ہے)

لاپتہ افراد کی تلاش کا عمل تیزی سے جاری ہے اور متاثرہ علاقوں میں اضافی ہیوی مشینری روانہ کی جا چکی ہے تاکہ بحالی اور ریسکیو کاموں میں تیزی لائی جا سکے۔پھنسے ہوئے سیاحوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کرنے کا عمل بھی جاری ہے، اور اب تک 50 سے زائد سیاحوں کو مقامی رہائش گاہوں سے نکال کر چلاس شہر منتقل کیا جا چکا ہے۔ پاک فوج کے تعاون سے بذریعہ ہیلی کاپٹر امدادی کارروائیوں کا آغاز کر دیا گیا ہے۔

ہیلی کاپٹرز کے ذریعے متاثرہ علاقوں تک خوراک کے پیکٹس کی ترسیل کا عمل بھی جاری ہے۔وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے تمام متعلقہ اداروں کو ہدایات جاری کی ہیں کہ ریلیف آپریشن کو مزید موثر اور تیز بنایا جائے۔ حکومت کی جانب سے عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ افواہوں پر کان نہ دھریں اور مستند معلومات کے لئے صرف سرکاری ذرائع پر اعتماد کریں۔\932