Live Updates

بھارت کا دنیا کی چوتھی بڑی معیشت کا فریب بے نقاب، عوام بھوک اور قرض کے بوجھ تلے خودکشی کرنے پر مجبور

منگل 22 جولائی 2025 17:02

نئی دلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 22 جولائی2025ء) بھارت میں مودی حکومت کا ملک کو دنیا کی چوتھی بڑی معیشت بنانے کا فریب بے نقاب ہوگیاہے۔بھارت کے غریب عوام بھوک اور قرضوں کے بوجھ تلے دب کر خودکشی کرنے پر مجبور ہیں۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق ہندو انتہا پسند جماعت بی جے پی کے کٹھ پتلی وزیراعظم نریندر مودی کا سب کا ساتھ سب کا وکاس کا نعرہ صرف اڈانی و امبانی کا وکاس ثابت ہو رہا ہے جبکہ عام بھارتی عوام تیزی سے غربت، مہنگائی اور پسماندگی کا شکار ہورہے ہیں۔

مودی راج کے معاشی ترقی کے جھوٹے دعووئوں کو بھوک، قرض اور خودکشیوں کی حقیقت نے بے نقاب کر دیا ہے۔مودی حکومت میں قرض، بھوک اور معاشی ناہمواری نے عام بھارتی شہریوں کو اجتماعی خودکشی جیسے فیصلوں پر مجبور کر دیا ہے۔

(جاری ہے)

مودی کی آبائی ریاست گجرات میں بھوک و قرض سے تنگ ایک خاندان نے اجتماعی خودکشی کرلی ہے۔این ڈی ٹی وی کے مطابق 20جولائی کو گجرات کے ضلع احمد آباد میں میاں بیوی اور 3بچوں کی لاشیں گھر سے برآمد ہوئی ہیں۔

والدین نے مبینہ طور پر 2 بیٹیوں اور ایک بیٹے کو زہر دے کر خودکشی کی۔ ویپل وگھیلا گھر کا واحد کفیل تھا، جو آٹو رکشہ چلاتا تھا اور بھاری قرض کے بوجھ تلے دبا ہوا تھا۔ ٹائمز آف انڈیا کے مطابق بھارت میں گزشتہ3 سال میں 1866افراد نے خودکشیاں کی ہیں جن میں 19 فیصد لوگوں نے غربت اور قرض کی وجہ سے مجبورایہ انتہائی اقدام اٹھایا۔ ویپل وگھیلا کی کہانی مودی کے فریب زدہ گجرات ماڈل کی خوفناک حقیقت کو بے نقاب کر رہی ہے۔

گجرات ماڈل کے نام پر مودی سرکار نے بھارت کے عوا م کو صرف غربت، قرض اور بے بسی کا شکارکیا ہے۔ گجرات میں بی جے پی کی ساتویں بار حکمرانی کے باوجود لوگ غربت اور قرض کے بوجھ تلے دب کر خودکشی کرنے پر مجبور ہیں، گجرات جہاں سے مودی نے سیاست کا آغاز کیاتھا، آج بھی بھوک، قرض اور محرومی کی زندہ مثال ہے۔ مودی کا نعرہ ''آں گجرات میں بنایو چھے'' دراصل بھوک، قرض اور خودکشیوں سے بنے گجرات کی بھیانک حقیقت ہے ۔

بھارت میں معاشی استحصال نے عوام کو ذہنی دبا ئواور موت کے دہانے پر لا کھڑا کیا ہے۔مودی سرکار کے معاشی ماڈل کی ناکامی کاواضح ثبوت بھارت بھر میں بڑھتے ہوئے خودکشی کے واقعات ہیں۔ بھارتی عوام کے لیے نہ روزگار ہے، نہ قرض معافی کی کوئی گنجائش، صرف سرمایہ داروں کو اربوں روپے کی چھوٹ دی جا رہی ہے۔
Live مہنگائی کا طوفان سے متعلق تازہ ترین معلومات