
نیشنل پارٹی کی دو روزہ تنظیمی و سیاسی ورکشاپ کا دوسرا دن علمی و فکری حوالیسے اہمیت ک حامل رہا ورکشاب سے ملک کے نامور دانشور اور ماہر علوم سیاسیات پروفیسر ڈاکٹر سید جعفر احمد نے خطے کی صورتحال پاکستان و بلوچستان کی تناظر کے عنوان پر لیکچر دیا
منگل 22 جولائی 2025 22:50
(جاری ہے)
انہوں نے کہا کہ سیاسی قیادت کی کوالٹی ہوتی ہے جس میں کمٹمنٹ کامریڈ شپ عوام سے تعلق محنت اور کرادر کا ہونا ضروری ہے سیاسی کارکن اگر کتاب سے دور رہے گا تو وہ وزڈم حاصل نہیں کرے گا نیشنل پارٹی کے سربراہ ڈاکٹر مالک بلوچ نے کہا کہ نیشنل پارٹی نوجوانوں کو کتاب کا سلیبس فراہم کرے گا جن کو پڑھنا ہر سیاسی کارکن کے لیے ضروری ہے انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کی پامالی سنگین مسلہ ہے نیشنل پارٹی کے رہنما غفار قمبرانی اور عمران بلوچ سیاسی کارکن ہے ان سمیت دیگر گرفتار خواتین کے ساتھ رویہ منفی اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔
*ڈاکٹر مالک بلوچ نے کہا کہ ریاست کا رویہ قوم پرست جماعتوں، سینئر بیوروکریٹ، غیر جانبدار صحافیوں، سیاسی سوچ رکھنے والے طالب علموں اور پروفیسروں کے ساتھ انتہائی غیر منصفانہ ھے۔* ڈاکٹر مالک بلوچ نے کہا کہ تنظیم و ڈسپلن پر کار بند سیاسی کارکن ہی کامیابی حاصل کرسکتا ہے۔نیشنل پارٹی میں سیاسی کارکن اپنی محنت و کمٹمنٹ سے قیادت کی سطح پر پہنچتا ہے نیشنل پارٹی کے سربراہ نے کہا کہ نیشنل پارٹی تنقید خود تنقیدی اور اجتماعی فیصلے پر یقین رکھتی ہے۔سیاسی کارکن کے لیے تنقید برداشت کرنا اور اپنا اصلاح کرنا ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی موجودہ صورتحال سنجیدگی و بالیدگی اور بصیرت کے متقاضی ہے اس لیے سیاسی کارکن ہر بڑی زمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ پارٹی پالیسی و فلسفہ پر گامزن رہے۔ ورکشاپ سے ملک کے نامور دانشور اور ماہر علوم سیاسیات پروفیسر ڈاکٹر سید جعفر احمد نے "پاکستان، بلوچستان اور خطے کی صورتحال" کے موضوع پر تفصیلی لیکچر دیتے ہوئے کہا برصغیر کی تقسیم میں درحقیقت انگریز کی جلدی جلدی نکلنے میں اہم کردار تھا۔جلد بازی میں ریاستی اداروں کی تشکیل، آئینی عمل، اور عوامی رائے کو نظر انداز کر دیا گیا۔ اس کے نتیجے میں پاکستان ایک ایسا ملک بن کر ابھرا جس کے پاس نہ آئین تھا، نہ قومی اتفاقِ رائے، نہ ادارہ جاتی ڈھانچہ انہوں نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ آزادی کے بعد بھی پاکستان نے 1935 کے نوآبادیاتی ایکٹ کو بطور عبوری آئین جاری رکھا، جو ایک آزاد اور خودمختار ریاست کے لیے ناکافی تھا۔ اس سے ثابت ہوتا ہے کہ ریاستی آزادی کے باوجود فکری و ادارہ جاتی غلامی برقرار رہی۔افریقہ کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ ان ریاستوں نے اپنی آزادی کے عمل کو مشاورتی انداز میں مکمل کیا، جس کی بدولت سیاسی اور آئینی نظام قائم ہو سکے۔پروفیسر ڈاکٹر سید جعفر نے بلوچستان کے سیاسی پس منظر پر بات کرتے ہوئے کہا کہ الحاق کے بعد وفاقی حکومت نے یہاں کے وسائل، شناخت اور خودمختاری کو مسلسل نظرانداز کیا۔ یہی عوامل آج بھی احساسِ محرومی کو جنم دے رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ایوب خان کا مارشل لا ملڑی و سول بیوروکریسی کا جوائنٹ وینچر تھا،انہوں نے کہا کہ ملک جمہوری قوتوں نے جدوجہد کی لیکن نیشنلسٹ جماعتوں کی جدوجہد زیادہ ومنظم رہی ہے۔بنگال کے نیشنلسٹ جماعتوں نے بھی مقتدرہ کے خلاف جدوجہد کی اور کوشش کی کہ عوامی بالادستی ہو لیکن ان کو دھکیلا گیا اور ملک کو توڑ دیا گیا۔ڈاکٹر جعفر نے کہا کہ 1973 کا آئین کوئی ائیڈیل آئین نہیں۔بھٹو نے یقین دلایا تھا کہ کنکرنٹ لسٹ کا خاتمہ دس سال میں کی جائے گا لیکن ایسا نہیں ہوا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان وفاقی ریاست ہے اور سینٹ کی روح کا مقصد برابری کی بنیاد پر نمائندگی اور دوسرا اس کا مسلسل قائم رہنا لیکن بدقسمتی سے آمریت و آمروں ضیا و مشرف نے سینٹ کو بھی توڑا۔ملک میں این ایف سی ایوارڈ اور سی سی آئی کا اجلاس نہیں ہوتا۔انہوں نے کہا کہ سویت یونین کا آئین میں درج تھا کہ حق خودارادیت ہر قوم کا حق ہے یہ ان قومیتوں کی شعوری ارتقا کو ظاہر کرتی ہے۔ضروری نہیں حق خودارادیت میں ملک سے جدا ہونا لیکن باہمی راضی مندی سے برابری و انصاف کا توازن کو برقرار رکھنا بھی ہے۔انہوں نے کہا کہ دنیا میں 28 وفاق ریاستیں ہیں۔ایک باعمل وفاق سے لوگوں مطمئن ہو ہوتے ہیں پاکستان میں قومی وحدتوں کے معاملات میں اسٹیبلشمنٹ حاوی رہا۔انہوں نے کہا کہ بلوچستان کو قومی وحدت تسلیم نہ کرنے کی پالیسی نے صوبے کو محرومیوں کا شکار کردیا۔بلوچستان کی حقیقت کو مانے بغیر تعمیر و ترقی حاصل نہیں کی جاسکتی۔ورکشاپ میں نیشنل پارٹی کی مرکزی و صوبائی قاہدین اور اضلاع کے نمائندوں نے شرکت کیمزید اہم خبریں
-
"ہر پتھر کے نیچے ایک مکان ہے"
-
حکومت نے سستی چینی کی بولی مسترد کر کے مہنگی چینی خریدنے کی بولی منظور کر لی
-
فچ نے پاکستان کی حقیقی شرح نمو 2027 تک 3.5 فیصد تک ہونے کی پیشگوئی کردی
-
ناروے کے ویلتھ فنڈ سے چھ اسرائیلی کمپنیوں کا اخراج
-
تباہ کن سیلاب، خدا کا عذاب یا انسانی کوتاہی؟
-
آئی ایم ایف سے 13 لاکھ ڈالرز ملنے کا امکان ہے، ٹیم ستمبر میں پاکستان آ رہی ہے
-
سیلاب سے لوگوں کا جتنا نقصان ہوا ہے کےپی حکومت اس کا پورا پورا ازالہ کرے گی
-
پنجاب حکومت کا شہروں کی جدید تعمیروترقی کیلئے جاپان کے تجربات سے سیکھنے کا فیصلہ
-
ماحولیاتی تبدیلی ایک فوری حقیقت ہی: چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی
-
وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی برطانیہ کے پارلیمانی انڈر سیکریٹری برائے مشرق وسطیٰ، افغانستان اور پاکستان سے ملاقات
-
بھارت: اپوزیشن کا چیف الیکشن کمشنر کے خلاف تحریک لانے پر غور
-
وزیراعلیٰ پنجاب کا دورہ جاپان
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.