×اسلام آباد ہائی وے سربراہ ٹی این ایف جے علامہ آغاسیدحسین مقدسی کی قیادت میںسالانہ جلوس تابوت و ذوالجناح کی برآمدگی

۳ حضرت امام حسین ؑ انکے جانثاروں کی شہادت انسانی تاریخ کا المناک ترین واقعہ ہے۔ علامہ راجہ بشارت امامی : چاردیواری اور گھروں کے اندرمجالس عزا اور ماتمی جلوسوں پرپابندی کے ایس او پیز حکومتی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہیں ) کربلا والوں نے دنیا ئے انسانیت کو فتنہ و فساد سے بچانے کیلئے لازوال عملی درس دیا ۔علامہ قمرزیدی، علامہ باقر نقوی کی مجالس عشرہ شہیدہ زنداں سے خطاب عزاداری امام عالی مقام کسی قسم کی کوئی قدغن قبول نہیں کریں گے۔ قصر قائم المنتظر میںمجلس عزا سے ذاکرناہیدجگ ،علامہ فخر عابدی اوردیگر کاخطاب

جمعرات 24 جولائی 2025 20:05

،اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 جولائی2025ء) شہادت ِ حضرت سکینہ بنت الحسین سلام اللہ علیہا کی مناسبت سے عشرہ شہیدہِ زنداں کے سلسلے میں وفاقی دارلحکومت اسلام آبادکے امامبارگاہوں اور عزاخانوں میں مجالس عزا اور پرسہ داری کے پروگرام آج بھی عقید ت و احترام کے ساتھ جاری رہے۔سالانہ مجلس وجلوس زیراہتمام حاجی غلام اصغرحیدری برادران امام بارگاہ قصرقائم المنتظرحیدری آبادہائی وے سہالہ اسلام آبادسے سالانہ جلوس ذوالجناح و علم برآمد ہوا جسکی قیادت تحریک نفاذفقہ جعفریہ کے سربراہ علامہ آغاسیدحسین مقدسی ،سیکرٹری جنرل علامہ بشارت حسین امامی اور دیگرعلمائے کرام نے کی ۔

جلوس اپنے مقررہ روٹ براستہ ٹوٹل پیٹرول پمپ چوک سے ہوتا ہوا واپس امامبارگاہ پہنچ کر اختتام پذیر ہوا۔

(جاری ہے)

اسلام آباد انتظامیہ ،پولیس کی بھاری نفری ،مختارفورس ،ابراہیم اسکائوٹس( اوپن)گروپ جلوس کے ہمراہ تھے۔اس موقع پر سیکیورٹی کے خصوصی انتظاماات کیے گئے تھے۔قبل ازیں امام بارگاہ میں مجلس سے خطاب کرتے ہوئے ٹی این ایف جے کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ راجہ بشارت حسین امامی نے کہاکہ حضرت امام حسین ؑ اور کے 72جانثاروں کی شہادت انسانی تاریخ کا المناک ترین واقعہ ہے جو لہورنگ الفاظ میں لکھنے اور بادیدہ تر پڑھے جانا مجالس عزا اور علم و تعزیے کے جلوسوں کی شکل میں چلا آرہا ہے جس میں امت مسلمہ کیلئے بہت سے بصیرت افروز اسباق موجود ہیں۔

انہوں نے کہاکہ عزاداری امام عالی مقام پر چاردیواری کے اندرمجالس عزا اور ماتمی جلوسوں پرپابندی کے ایس او پیز بنیادی انسانی حقوق سے انحراف اور حکومتی کارکردگی پر سوالیہ نشانہیں عزاداری امام عالی مقام کسی قسم کی کوئی قدغن قبول نہیں کریں گے ۔ انہوںنے عہد و پیمان کیا کہ ولایت علی ؑ،عزائے حسین ؑ،حرمت سادات،احترام مرجیعت اور مرکزیت کے فروغ و تحفظ کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے ،وطن عزیز پاکستان کے استحکام اور نظریہ اساسی پرجان قربان کرنے سے بھی گریز نہیں کیا جائیگا۔

علامہ سیدقمرحیدرزیدی نے کہاکہ واقعہ کربلا کا فلسفہ حقیقت میں امت مسلمہ کو فرقوں میں تقسیم کرنا نہیں بلکہ منقسم گروہوں کو اسوہ حسینی تلے ایک لڑی میں پرونا ہے۔ جس پر موقع و محل کے مطابق مکمل عمل پیرا ہونے کی ضرورت ہے۔علامہ باقر علی نقوی نے کہاکہ واقعہ کربلا میں کئی اہم پیغامات پنہاں ہیں جن کو سمجھنا اور اختیار کرنا وقت کا تقاضا اور اہم ضرورت بھی ہے۔

ہمارا دینی فریضہ ہے کہ واقعہ کربلا سے جو پیغامات ملتے ہیں، ان پر صدق دل، حسن نیت اور عزم راسخ کے ساتھ عمل پیرا ہوں جو امام عالی مقام اور ان کے 72ساتھیوں کی شہادت کو خراج عقیدت پیش کرنے کا بہترین طریقہ ہے۔ نواسئہ رسول نے اپنی اور اہل خانہ کی قربانی پیش کرکے ثابت کردیا کہ اہل حق اپنا سر تو کٹاسکتے ہیں لیکن باطل کے سامنے جھکا نہیں سکتے۔۔ علامہ فخرعباس عابدی ذاکر ناہیدعباس جگ ، ذاکرمہدی عباس بلوچ ، ذاکر عدیل ربانی ، مولانااصغرمغموم،مولانارفاقت حسین ، سیدنصیرحسین سبرواری اور دیگر ذاکرین نے بھی خطاب کیا۔ مرکزی ماتمی حیدری دائرہ اور دیگر ماتمی دستوں نے ماتمداری کی ۔