Live Updates

بلوچستان میں عورت کے قتل پر پنجاب میں واویلا مچا ہوا ہے ،نوابزادہ جمیل اکبربگٹی

جمعہ 25 جولائی 2025 23:33

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 جولائی2025ء) شہید نواب محمد اکبر خان بگٹی کے صاحبزادے نوابزادہ جمیل اکبر بگٹی نے کہا ہے کہ گزشتہ دنوں بد قسمتی سے بلوچستان میں ایک عورت کے بہیمانہ قتل پر پنجاب میں بلوچوں اور بلوچستان کے خلاف اخبارات ، ٹی وی پروگراموں اور سوشل میڈیا آج کل پنجاب کی جانب سے شور مچایا جارہا ہے۔ لیکن اس کے برعکس گزشتہ 9 روز سے ہماری بلوچ بہنیں، بیٹیاں اور مائیں اسلام آباد کی سڑکوں پر خوار ہورہی ہیں جو اپنے پیاروں کی تلاش میں اور اپنے پیاروں کے نا حق جیل میں بند اور غیر غائب ہونے والوں کیلئے اپنی بہنوں اور بھائیوں کی رہائی کا مطالبہ لیکر گئی ہیں اور انہیں وہاں پر پر امن احتجاج اور مظاہرہ کرنے اور انہیں اپنا سر ڈھانپنے کیلئے بارش اور دھوپ سے بچنے کے لئے ٹینٹ لگانے کی بھی اجازت نہیں دی جارہی ہے ۔

(جاری ہے)

اپنے جاری کردہ بیان میں انہوں نے کہا کہ ان بلوچ بہنوں، بیٹیوں اور مائوں کو پولیس اور اپنے پالتو غنڈوں کے ذریعے دھکم پیل کرتے رہتے ہیں اور جولوگ ان کی مدد کیلئے جاتے ہیںانہیں بھی پکڑ کر غائب کیا جاتا ہے حالانکہ یہ مائیں بہنیں اور بیٹیاں کوئی بھی ناجائز مطالبہ کرنے اسلام آباد نہیں گئیں بلوچ یکجہتی کمیٹی کے جائز مطالبات ہیں بی وائی سی کا کوئی بھی مطالبہ غیر آئینی یا غیر قانونی نہیں ہے لیکن پنجاب کے لوگوں یا نام نہاد دانشوروں کو اسلام آباد میں اپنی آنکھوں کے سامنے حکام کا خواتین کے ساتھ ناروا سلوک اور رویہ نظر نہیں آرہا ہے یہاں پر انہوں نے اپنی آنکھیں بند رکھی ہیں جیسے کہ بلوچ خواتین کے ساتھ اسلام آباد میں کچھ بھی نہیں ہورہا بلکہ اسلام آباد میں بلوچ خواتین کے ساتھ حکام کا جو رویہ ہے وہ اس کی سو فیصد حمایت کررہے ہیں اور پنجاب کی اس حکمت عملی سے صاف ظاہر ہے کہ وہ بلوچ قوم کو انسان بھی نہیں سمجھتے اور اگر ان میں انسانیت کا زرا بھر بھی مادہ ہوتا تو اسلام آباد میں بلوچ خواتین کے ساتھ روا رکھے جانے والے اس طرح کا ناروا سلوک کے بارے میں کم از کم مذمتی الفاظ اپنے منہ سے نکالتے لہذا ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ بلوچ یکجہتی کمیٹی کے اسیر رہنمائوں کو فوری طور پر رہا کیا جائے اور سالہا سال سے مسلسل غائب ہونے والے بلوچ گمشدہ افراد کو فوری طور پر بازیاب کیا جائے اور اسلام آباد میں بیٹھی ہوئی خواتین کو احتجاج کرنے کا آئینی ، جمہوری اور قانونی حق دیا جائے تاکہ وہ پر امن احتجاج کو اپنے مطالبات کے حصول تک جاری رکھ سکیں۔

Live مون سون بارشیں سے متعلق تازہ ترین معلومات