
آمریت کے مقابلے میں انسانی حقوق کا تحفظ پہلے سے کہیں زیادہ ضروری، یو این چیف
یو این
ہفتہ 26 جولائی 2025
05:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 26 جولائی 2025ء) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتیرش نے خبردار کیا ہے کہ بڑھتی ہوئی آمریت، شدت اختیار کرتی عدم مساوات اور انسانی تکالیف پر خطرناک بے اعتنائی دنیا کو لاحق اخلاقی بحران کی علامت ہیں۔ رکن ممالک کو بدترین حالات میں بھی بین الاقوامی قانون قائم رکھنا اور انسانی حقوق کا دفاع کرنا ہو گا۔
حقوق کے لیے کام کرنے والے غیرسرکاری ادارے ایمنسٹی انٹرنیشنل کی پراگ (چیک ریپبلک) میں منعقدہ عالمی اسمبلی سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ انسانی حقوق کے لیے جدوجہد اب پہلے سے کہیں زیادہ اہمیت اختیار کر گئی ہے۔ عالمگیر اعتماد، وقار اور انصاف کی بحالی کے لیے اجتماعی کوششیں کرنا ہی وقت کا تقاضا ہے۔
(جاری ہے)
انہوں نے دنیا بھر میں جاری متعدد بحرانوں کا تذکرہ کرتے ہوئے اسرائیل پر 7 اکتوبر کے حملوں کی مذمت کی اور کہا کہ کوئی بھی فعل اس واقعے کے بعد غزہ میں جاری موت اور تباہی کا جواز نہیں ہو سکتا جس کی گزشتہ چند دہائیوں میں کوئی اور مثال نہیں ملتی۔
ان کا کہنا تھا کہ اس وقت عالمی برادری میں بہت سے ممالک کی جانب سے غزہ کے مسئلے پر جس طرح کی بے اعتنائی اور بے عملی دیکھنے کو ملی ہے وہ سمجھ سے بالا تر ہے اور اسے ہمدردی، سچائی اور انسانیت کا فقدان کہنا چاہیے۔
انسانی اور اخلاقی بحران
سیکرٹری جنرل نے بتایا کہ غزہ میں اقوام متحدہ کا عملہ ناقابل تصور حالات میں امدادی کام کر رہا ہے جن میں بہت سے لوگوں کا کہنا ہے کہ وہ خود کو زندگی اور موت کے درمیان کی کیفیت میں محسوس کرتے ہیں۔
مئی کے بعد 1,000 سے زیادہ فلسطینی خوراک کے حصول کی کوشش میں ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ علاقے کی پوری آبادی فاقوں کا شکار ہے۔ یہ انسانی بحران ہی نہیں بلکہ اخلاقی بحران بھی ہے جو عالمی ضمیر کو جھنجھوڑ رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ بڑے پیمانے پر انسانی امداد کی فراہمی کے لیے تیار ہے لیکن اس کے لیے غزہ میں فوری اور مستقل جنگ بندی، تمام یرغمالیوں کی رہائی اور بڑے پیمانے پر امداد کی آمد ضروری ہے۔
اس کے ساتھ مسئلے کے دو ریاستی حل کی جانب بھی فوری، ٹھوس اور ناقابل واپسی قدم اٹھانا ہوں گے۔انہوں نے سوڈان سمیت دیگر مسلح تنازعات کا تذکرہ بھی کیا اور یوکرین کے خلاف روس کے حملے پر بات کرتے ہوئے اقوام متحدہ کے چارٹر، بین الاقوامی قانون اور ادارے کی متعلقہ قراردادوں کی بنیاد پر ملک میں منصفانہ اور پائیدار امن کی ضرورت پر زور دیا۔
بڑھتی ہوئی آمریت
سیکرٹری جنرل نے خبردار کیا کہ دنیا بھر میں آمرانہ اقدامات زوروں پر ہیں۔ انسانی حقوق سلب کرنے کے لیے جابرانہ ہتھکنڈے استعمال کیے جا رہے ہیں۔ اختلافی سیاسی تحریکوں کو کچلا جا رہا ہے، جوابدہی کے طریقہ کار ختم کیے جا رہے ہیں، صحافیوں اور حقوق کے کارکنوں کو خاموش کرایا جا رہا ہے، شہری آزادیوں کا گلا گھونٹا جا رہا ہے اور اقلیتوں کو ناکردہ گناہوں پر مورد الزام ٹھہرایا جا رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ خواتین اور لڑکیوں کے حقوق پر سنگین حملے ہو رہے ہیں اور یہ سب کچھ اکا دکا واقعات نہیں بلکہ اس کا مشاہدہ پوری دنیا میں کیا جا سکتا ہے۔
ٹیکنالوجی کا بطور ہتھیار استعمال
انتونیو گوتیرش نے کہا کہ ڈیجیٹل پلیٹ فارم بطور ہتھیار استعمال ہونے لگے ہیں اور مصںوعی ذہانت کے الگورتھم جھوٹ، نسل پرستی، خواتین کے خلاف نفرت اور تقسیم کو ہوا دے رہے ہیں۔
انہوں نے حکومتوں سے مطالبہ کیا کہ وہ عالمگیر ڈیجیٹل معاہدے پر عمل کریں جسے رکن ممالک نے گزشتہ سال ستمبر میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے موقع پر منظور کیا تھا، اور آن لائن نفرت، تعصب اور گمراہ کن اطلاعات کی بیخ کنی کے لیے مضبوط اقدامات اٹھائیں۔
موسمیاتی انصاف کی ضرورت
سیکرٹری جنرل نے ہنگامی موسمیاتی حالات کو انسانی حقوق کے لیے تباہ کن قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ مسئلہ غریب ترین ممالک اور لوگوں کو سب سے زیادہ متاثر کر رہا ہے۔
انہوں نے عالمی عدالت انصاف (آئی سی جے) کی جانب سے رواں ہفتے اس مسئلے پر دی گئی مشاورتی رائے کا خیرمقدم کیا جس میں کہا گیا تھا کہ موسمیاتی تبدیلی انسانی حقوق کا مسئلہ ہے اور بین الاقوامی قانون کے تحت تمام ممالک کی ذمہ داری ہے کہ وہ عالمی موسمیاتی نظام کو تحفظ دینے کے لیے بلاتاخیر ضروری اقدامات اٹھائیں۔
سیکرٹری جنرل نے خبردار کیا کہ غیرمنصفانہ انداز میں اور انسانی حقوق کو پامال کر کے ماحول دوست توانائی کی جانب مراجعت ناقابل قبول ہو گی۔
دنیا کو گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج میں ہنگامی بنیاد پر کمی لانا ہو گی، معدنی ایندھن سے قابل تجدید توانائی کی جانب منصفانہ منتقلی یقینی بنانا ہو گی اور ترقی پذیر ممالک کو موسمیاتی تبدیلی کے اثرات پر قابو پانے کے لیے بڑے پیمانے پر مالی وسائل مہیا کرنا ہوں گے۔ایمنسٹی انٹرنیشنل کا قابل قدر کردار
خطاب کے آخر میں انہوں نے ایمنسٹی انٹرنیشنل کی کاوشوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ انسانی حقوق کی عالمگیر مہم میں اس ادارے نے ناگزیر کردار ادا کیا ہے۔
انسانی حقوق کے لیے کھڑا ہونے کا مطلب سچائی کے لیے کھڑا ہونا ہےیاد رہے کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل کو 1961 میں قائم کیا گیا تھا جو حقوق کی پامالیوں کو روکنے اور انصاف کو فروغ دینے کے لیے کام کرتا ہے۔ ادارے نے گزشتہ چھ دہائیوں سے زیادہ عرصہ میں اس مقصد کو لے کر اقوام متحدہ کے اشتراک سے نمایاں خدمات انجام دی ہیں۔
آج انتونیو گوتیرش کا خطاب ایمنسٹی انٹرنیشنل کی عالمی اسمبلی میں اقوام متحدہ کے کسی سیکرٹری جنرل کی جانب سے کی جانے والی پہلی تقریر تھی۔
مزید اہم خبریں
-
عمران خان کا 9 مئی کے مقدمات میں ضمانت مسترد ہونے پر سپریم کورٹ سے رجوع
-
او آئی سی-کامسٹیک اور نِنگبو یونیورسٹی کا مشترکہ بایومیڈیکل اے آئی کورس کا آغاز
-
محسن نقوی کا بریکوٹ میں فتنہ الہندوستان کے انتہائی مطلوب دہشت گرد سمیت 3 دہشتگردوں کو جہنم واصل کرنے پر سی ٹی ڈی کو خراج تحسین
-
راولپنڈی، غیرت کے نام پر لڑکی کا قتل کیس عدالت کا مقتولہ کی قبرکشائی کا حکم، ملزمان کا 3 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور
-
ملک بھر میں 5.78ارب روپے کی بجلی چوری، پشاور، حیدرآباد اور لاہور سرفہرست
-
کوئی تو ہے جو خوفزدہ ہے اسی لیے چُن چُن کر سزائیں دی جا رہی ہیں، علیمہ خان
-
وزیراعظم شہبازشریف سے امیر مرکزی جمعیت اہل حدیث سینیٹر حافظ عبدالکریم کی ملاقات
-
وزیر داخلہ کی وزیراعلیٰ بلوچستان سے ملاقات،امن و امان اور صوبے کی مجموعی صورتحال پر تبادلہ خیال
-
وزیر داخلہ ، وزیر اعلیٰ بلوچستان کی زیر صدارت اجلاس،فتنہ الہندوستان کے دہشتگردوں کیخلاف جاری کارروائیوں کا تفصیلی جائزہ لیا
-
سانحہ سوات کی انکوائری رپورٹ میں محکمہ پولیس کی غفلت اور کوتاہیوں کا انکشاف
-
مصطفی کمال کی یونیورسل ہیلتھ کئیر پر بیجنگ میں منعقدہ گول میز مباحثہ میں شرکت
-
فتنہ الہندوستان کے دہشتگردوں کا انجام عبرتناک موت ہے ،محسن نقوی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2025, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.