Live Updates

پاکستان سیلاب: یو این ادارے ہنگامی امدادی کارروائیوں میں سرگرم

یو این جمعرات 11 ستمبر 2025 19:45

پاکستان سیلاب: یو این ادارے ہنگامی امدادی کارروائیوں میں سرگرم

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 11 ستمبر 2025ء) پاکستان کے مشرقی دریاؤں میں شدید سیلاب نے ہزاروں دیہات کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے جہاں اب تک 40 لاکھ سے زیادہ لوگ متاثر ہوئے ہیں۔ تقریباً 22 لاکھ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے جبکہ سیکڑوں دیہات، سکول اور کھیت پانی میں ڈوب گئے ہیں۔

طوفانی بارشوں اور حفاظتی بند ٹوٹنے کے نتیجے میں صوبہ پنجاب کے شہر ملتان، جلالپور پیروالہ اور دیگر اضلاع میں گھروں، فصلوں اور مویشیوں کو شید نقصان پہنچا ہے۔

صوبائی ریلیف کمشنر نبیل جاوید کے مطابق، سیلاب نے صوبے کے 4100 سے زیادہ دیہات کو متاثر کیا ہے جہاں 20 لاکھ سے زیادہ لوگ بے گھر ہو گئے ہیں۔

Tweet URL

پاکستانی میں قدرتی آفات سے نمٹنے والے ادارے (این ڈی ایم اے) نے بتایا ہے کہ رواں سال مون سون کے آغاز سے اب تک ملک بھر میں 922 افراد ہلاک اور ہزاروں زخمی ہو چکے ہیں۔

(جاری ہے)

موسمیاتی ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ یہ آفت 2010 کے بعد اندرون ملک سب سے بڑی ہجرت کا سبب بن سکتی ہے۔ فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف ایگریکلچر کے صدر شوکت علی چدھڑ نے کہا ہے کہ زرعی زمینوں اور کھڑی فصلوں کی تباہی نے کسانوں کو نقل مکانی پر مجبور کر دیا ہے۔ اگر یہی صورتحال برقرار رہی تو لاکھوں افراد شہروں کا رخ کریں گے۔

اقوام متحدہ کے امدادی اقدامات

اقوام متحدہ کے ادارے اس ہنگامی صورتحال میں فوری امداد فراہم کرنے کے لیے سرگرم ہیں۔

امدادی امور کے لیے ادارے کے انڈر سیکرٹری جنرل ٹام فلیچر نے صوبہ پنجاب اور خیبرپختونخوا میں امدادی سرگرمیوں کے لیے 'سی ای آر ایف' فنڈ سے پانچ ملین ڈالر جاری کیے ہیں۔

امدادی امور کے لیے اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر (اوچا) اور ملتان کے ضلعی کمشنر کی مشترکہ صدارت میں منعقدہ اجلاس میں متاثرین کو خیمے، صاف پانی، خوراک، ادویات، کشتیوں اور خصوصی سہولیات ترجیحی بنیادوں پر فراہم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

ملک میں ادارے کے نمائندے کارلوس گیہا نے سیلاب سے متاثرہ ضلع جھنگ کا دورہ کر کے امدادی ضروریات کا جائزہ لیا ہے۔

اقوام متحدہ کے ادارہ برائے اطفال (یونیسف) نے اعلان کیا ہے کہ وہ پنجاب اور صوبہ سندھ میں سکولوں کو سیلاب سے محفوظ بنانے اور متاثرہ بچوں کو تعلیم دینے کے لیے عارضی مراکز قائم کر رہا ہے۔ عالمی ادارہ خوراک (ڈبلیو ایف پی) نے خیرپور اور دیگر اضلاع میں آفات کے بارے میں بروقت انتباہ کرنے کے نظام کے ذریعے 8 لاکھ سے زیادہ لوگوں کو اس آفت سے آگاہی دی ہے اور سکھر میں قائم گودام سے ہنگامی امدادی سامان متاثرہ علاقوں کو بھجوایا جا رہا ہے۔

عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق صرف رواں ہفتے بھیجے گئے طبی سامان سے 20 ہزار سے زیادہ لوگوں کو علاج فراہم کیا جا سکے گا۔ ادارے نے جون سے اب تک ملک بھر میں 4 لاکھ سیلاب متاثرین اور بے گھر افراد کے لیے طبی سامان بھیجا ہے۔ پنجاب میں 'ڈبلیو ایچ او' کیٹیمیں صوبائی حکام کے ساتھ مل کر متاثرہ افراد کی مدد کے لیے ایک ہزار سے زیادہ کیمپوں میں سرگرم رہیں۔

©UNICEF Pakistan
یونیسف پاکستان نے سیلاب زدگان کی مدد کے لیے پنجاب کی صوبائی حکومت کو 7 ٹن ضروری ادویات فراہم کی ہیں۔

عالمی برادری سے اپیل

8 ستمبرکو اسلام آباد میں ایک تقریب کے دوران بلوچستان کے سیلاب متاثرین کے لیے امدادی منصوبے کی تکمیل کا اعلان کیا گیا۔ اس منصوبے کی بدولت 2022 کے تباہ کن سیلاب کے بعد جعفرآباد اور کچھی کے تقریباً 137,500 لوگوں کو زندگی بحال کرنے میں مدد دی گئی۔ یہ منصوبہ چین کی حکومت کی مالی معاونت سے شروع ہوا اور بلوچستان حکومت کے تعاون سے اقوام متحدہ کے ترقیاتی پروگرام (یو این ڈی پی) نے اسے مکمل کیا۔

امدادی تنظیموں نے عالمی برادری سے کہا ہے کہ وہ اس بحران کو نظرانداز نہ کرے۔ انٹرنیشنل فیڈریشن آف ریڈ کراس کے نمائندے فرید عبد القادر ایوار کا کہنا ہے کہ بحران ابھی ختم نہیں ہوا، متاثرہ لوگ سب کچھ کھو چکے ہیں اور سیلاب پینے کے صاف پانی اور صحت کی سہولیات تک رسائی مزید مشکل ہو گئی ہے۔

اقوام متحدہ نے اعلان کیا ہے کہ وہ حکومت پاکستان اور مقامی حکام کے ساتھ مل کر متاثرین کی فوری اور طویل مدتی بحالی کے اقدامات میں اپنا بھرپور کردار ادا کرتا رہے گا۔

Live سیلاب کی تباہ کاریاں سے متعلق تازہ ترین معلومات