بی جے پی حکومت نے سینکڑوں بنگالی نژاد مسلمان ملک بدر کر دیے، ہیومن رائٹس واچ

ہفتہ 26 جولائی 2025 16:21

نیویارک(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 جولائی2025ء) انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ’’ ہیومن رائٹس ‘‘واچ نے کہا ہے کہ بھارتی حکام نے حالیہ عرصے میں سینکڑوں بنگالی نژاد مسلمانوںکو بغیر کسی قانونی کارروائی کے غیر قانونی تارکین وطن قرار دیا اور انہیں ملک بدر کر کے بنگلہ دیش بھیج دیا ہے۔ کشمیر میڈیاسروس کے مطابق ہیومن رائٹس واچ نے کہاکہ جن لوگوں کو بنگلہ دیش بھیجا گیا ان میں سے بیشتر بنگلہ دیش سے متصل بھارتی ریاستوں کے شہری ہیں۔

ایچ آر ڈبیلیو اور انسانی حقوق کی کئی دیگر تنظیموں نے انکشاف کیا ہے کہ رواں برس مئی سے ہندو قوم پرست بھارتیہ جنتا پارٹی کی زیر قیادت حکومت نے بنگالی مسلمانوں کو بنگلہ دیش بھیجنے کی کارروائی تیز کر دی ہے۔ ایک بھارتی اردو اخبار روزنامہ ’’منصف‘‘ کی خبر میں کہا گیا ہے کہ ہیومن رائٹس واچ نے زور دیکر کہا کہ بی جے پی حکومت کے یہ اقدامات قانونی تقاضوں کی خلاف ورزی اور امتیازی سلوک کے مترادف ہیں۔

(جاری ہے)

تنظیم کی ایشیائی امور کی ڈائریکٹر ایلن پیئرسنElaine Pearson نے کہا کہ بھارت کی حکمران جماعت بی جے پی بھارتی مسلمانوں کیخلاف امتیاز کو ہوا دے رہی ہے اور بنگالی مسلمانوں کو بغیر کسی قانونی جواز کے بے دخل کر رہی ہے ۔ ہیومن رائٹس واچ نے جون میں اٹھارہ افراد کے انٹرویو کیے جن میں متاثرہ افراد اور انکے اہلخانہ شامل تھے۔انسانی حقوق کی تنظیم نے بھارتی وزارت داخلہ کو 8جولائی کو بنگالی نژاد مسلمانوں کی بلاجواز بے دخلی کے بارے میں لکھا لیکن اس نے تاحال کوئی جواب نہیں دیا ہے، بھارت نے بے دخل کیے گئے افراد کی تعداد بھی نہیں بتائی تاہم بنگلہ دیشی بارڈر گارڈز کے مطابق 7مئی سے 15جون کے درمیان 15سو سے زائد مسلم مرد ،خواتین اور بچوں کو بنگلہ دیشن کے اندر دھکیلا گیا ۔

آسام، اترپردیش ،مہاراشٹر ، گجرات ، اڈیسہ ، راجستھان جیسی بی جے پی کی زیر قیادت ریاستوں میں بنگالی بولنے والے غریب مسلمان مزدوروں کو گرفتار کیا گیا اور بغیر شہریت کی تصدیق کے بنگلہ دیش بھیج دیا گیا، کئی لوگوں کے فون، شناختی دستاویزات اور دیگر سامان ضبط کیا گیا ۔ ریاست آسام کے ایک استاد خیر الاسلام نے بتایا کہ 26مئی کو انکے ہاتھ باندھ کر اور منہ بند کر کے 14افراد کے ساتھ زبردستی سرحد پار بھیجا گیا۔

انہوںنے کہا کہ جب میں نے جانے سے انکار کیا تو بی ایس ایف کے ایک اہلکار نے مجھے مارا اور ڈرانے دھمکانے کیلئے چار بار ہوا میں گولیاں چلائیں۔ بی جے پی حکومت نے مئی میں آسام کی ایک جیل سے 100روہنگیا پناہ گزینوں کو بھی بنگلہ دیش بھیجا۔بنگلہ دیش کی وزارت خارجہ نے 8مئی کو بھارت کو ایک خط لکھا جس میں زبردستی دھکیلے جانے والے افراد کو ناقابل قبوں قرار دیتے ہوئے کہا گیا کہ صرف ان لوگوں کو قبول کیا جائے گا جو باضابطہ طور پر تصدیق شدہ بنگلہ دیشی شہری ہوں۔