بھارت کشمیریوں کے جذبہ آزادی کو دبانے میں ناکام ہو چکا ہے، حریت کانفرنس کی جائیدادو ں کی مسلسل ضبطی کی مذمت

ہفتہ 26 جولائی 2025 16:28

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 جولائی2025ء) بھارت کے غیر قانونی زیر تسلط جموں وکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس نے بی جے پی حکومت کی بھارتی حکومت کی طرف سے علاقے میں مسلمانوں کی املاک کی مسلسل ضبطی اور جبر و استبداد کی دیگر کارروائیوں کی مذمت کی ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں کہا کہ مودی حکومت کے مسلط کردہ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی قیادت میں فرقہ پرست اور بدعنوان انتظامیہ بھارتی وزارت داخلہ کے احکامات پر کشمیریوں کے خلاف کالے قوانین کا بے دریغ استعمال کر رہی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون یو اے پی اےکے تحت مکانوں، زمینوں اور دیگر املاک کو ضبط کرنے کا سلسلہ تیز کر دیا گیا ہے ۔

(جاری ہے)

ترجمان نے کہا کہ بھارتی حکومت نے کشمیری مسلمانوں کے تمام بنیادی حقوق سلب کر رکھے ہیں ، اختلاف رائے رکھنے والوں کو کالے قوانین کے تحت سلاخوں کے پیچھے ڈال دیا جاتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کے ہتھکنڈے کشمیری عوام کے آزادی کے جذبات کو کچلنے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکے ہیں۔

حریت ترجمان نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ، شبیر احمد شاہ، محمد یاسین ملک، آسیہ اندرابی، ناہیدہ نسرین، فہمیدہ صوفی، نعیم احمد خان، ایاز محمد اکبر، شاہد الاسلام،معراج الدین کلوال ، پیر سیف اللہ ، فاروق احمد ڈار فہمیدہ صوفی،، ناہیدہ نسرین، مشتاق الاسلام، مولوی بشیر احمد عرفانی، بلال احمد صدیقی، امیر حمزہ اور جیلوں میں بند دیگر ہزاروں کشمیری رہنمائوں اور کارکنوں کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ تنازعہ کشمیر کو حل کیے بغیر خطے میں دیر پا امن و ترقی کا خواب ہرگز شرمندہ تعبیر نہیں ہوسکتا، کشمیری اس تنازعے کے حل کے لیے اپنی منصفانہ جدوجہد جاری رکھیں گے ،بھارت کو چاہیے کہ وہ ہٹ دھرمی کا راستہ ترک کرکے کشمیریوں کو حق خود ارادیت دینے کا اپنا وعدہ پورا کرے۔