مودی حکومت نے مزید 3کشمیری مسلمانوں کو املاک سے محروم کر دیا

ہفتہ 26 جولائی 2025 23:00

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 جولائی2025ء)نریندر مودی کی سربراہی میں قائم بی جے پی کی بھارتی حکومت نے مقبوضہ جموںوکشمیر میں اپنے نوآبادیاتی اقدامات جاری رکھتے ہوئے مزید 3 کشمیری مسلمانوں کو جائیدادوں سے محروم کر دیا ہے۔کشمیر میڈیاسروس کے مطابق بھارتی پولیس نے مودی حکومت کے مسلط کر دہ لیفٹیننٹ گورنر کی سربراہی میں قائم انتظامیہ کے حکم پر مقبوضہ کشمیر میں ضلع کپواڑہ کے علاقے کرناہ میں عبدالحمید شیخ ، قاضی خوشحال پٹھان اور منظور احمد شیخ کی کل 6کنال اور 13مرلہ اراضی غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون ’’ یو اے پی اے‘‘ کے تحت ضبط کر لی ہے ۔

بھارتی پولیس نے گزشتہ روز اسی قانون کے تحت بارہمولہ اور کپواڑہ اضلاع میں دو افراد کی 5کنال او ر 17مرلہ اراضی اور ایک مکان ضبط کر لیا تھا۔

(جاری ہے)

بی جے پی کی ہندوتوا حکومت نے ا گست 2019میں مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے بعد سے کشمیریوں کو انکے گھروں اور زمینوں سے بے دخل کرنے کی مہم تیز کر دی ہے جسکا مقصد کشمیریوں کو معاشی طور پر مفلوک الحال کرنا اور ضبط شد ہ جائیدادیں بھارتی ہندوئوں کو دیکر علاقے میں آبادی کا تناسب تبدیل کرنا ہے۔

دریں اثناء کل جماعتی حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے ایک بیان میں مقبوضہ علاقے میں مسلمانوں کی املاک کی مسلسل ضبطی اور جبر و استبداد کی دیگر کارروائیوں کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا کی زیر قیادت انتظامیہ بھارتی وزارت داخلہ کے احکامات پر کشمیریوں کے خلاف کالے قوانین کا بے دریغ استعمال کر رہی ہے ۔

انہوںنے کہا کہ کشمیریوں کے گھروں، زمینوں اور دیگر املاک کو کالے قانون ’’یو اے پی اے ‘‘ کے تحت ضبط کرنے کا سلسلہ تیز کر دیا گیا ہے ۔ ترجمان نے کہا کہ اس طرح کے ہتھکنڈے کشمیری عوام کے جذبہ آزادی کو دبانے میں مکمل طور پر ناکام ہو چکے ہیں۔ مقبوضہ جموں و کشمیر کی سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی کے کارکنوں نے جموں کے علاقے سورے چک میں بھارتی پولیس کے ہاتھوں 21 سالہ نوجوان محمد پرویز کے بہیمانہ قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے واقعے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ بھارتی پولیس نے پرویز احمد کو گزشتہ روز محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران ایک جعلی مقابلے میں شہید کر دیا تھا۔