نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ کی 3 نئے پولیو کیسز کی تصدیق

اتوار 27 جولائی 2025 16:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 27 جولائی2025ء) نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ (این آئی ایچ) اسلام آباد کی ریجنل ریفرنس لیبارٹری نے پولیو کے 3 نئے کیسز کی تصدیق کی ہے۔این آئی ایچ حکام کے مطابق دو کیسز جنوبی خیبرپختونخوا کے اضلاع لکی مروت اور شمالی وزیرستان سے جبکہ ایک سندھ کے ضلع عمرکوٹ سے رپورٹ ہوا ہے ۔ضلع لکی مروت کی یونین کونسل تختی خیل کی 15 ماہ کی بچی، شمالی وزیرستان کی یونین کونسل میر علی-3 کی چھ ماہ کی بچی اور سندھ کے ضلع عمرکوٹ کی یونین کونسل چجرو سے تعلق رکھنے والا 5 سالہ ایک لڑکے میں پولیو وائرس کی لیبارٹری نے تصدیق کی ہے۔

جس کے بعد 2025 میں پاکستان میں پولیو کیسز کی کل تعداد 17 ہو گئی ہے جن میں خیبر پختونخوا سے 10، سندھ سے پانچ جبکہ پنجاب اور گلگت بلتستان سے ایک ایک کیس شامل ہے۔

(جاری ہے)

واضح رہے کہ پولیو ایک انتہائی متعدی اور لاعلاج مرض ہے جو عمر بھر فالج کا سبب بن سکتا ہے۔ جس سے واحد مؤثر تحفظ ہر مہم کے دوران پانچ سال سے کم عمر کے ہر بچے کے لیے پولیو ویکسین کی بار بار خوراک کے ساتھ ساتھ تمام ضروری حفاظتی ٹیکوں کی بروقت تکمیل ہے۔

پولیو کے خاتمے کی کوششوں میں خاطر خواہ پیش رفت کے باوجود پولیو کے کیسز کی مسلسل نشاندہی بچوں کے لیے مستقل خطرے کی نشاندہی کرتی ہے۔کمیونٹیز کے لیے یہ سمجھنا بہت ضروری ہے کہ جہاں کہیں بھی قوت مدافعت میں کمی موجود ہو پولیو وائرس دوبارہ سر اٹھا سکتا ہے ہر غیر ویکسین شدہ بچہ خطرے میں ہے اور دوسروں کے لیے بھی خطرہ بن سکتا ہے۔21 سے 27 جولائی تک سرحد سے ملحقہ یونین کونسلوں میں ویکسینیشن کی خصوصی مہم چلائی گئی جو افغانستان کی ذیلی قومی پولیو مہم کے ساتھ ہم آہنگ ہے۔

اس کے علاوہ ایک جزوی پولیو مہم 21 جولائی کو ضلع چمن میں چلائی گئی جبکہ 28 جولائی سے بلوچستان کے دیگر چھ اضلاع میں بھی مہم شروع کی جائے گی۔پولیو کا خاتمہ مشترکہ ذمہ داری ہے فرنٹ لائن پولیو ورکرز زندگی بچانے والی ویکسین کی فراہمی جاری رکھے ہوئے ہیں، تمام والدین اور دیکھ بھال کرنے والوں کے لیے یکساں طور پر ضروری ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ان کے بچوں کو پولیو ویکسین کی ہر خوراک ملے۔کمیونٹیز ویکسینیشن کی کوششوں میں فعال طور پر تعاون ، غلط معلومات کو مسترد کر کے اور اپنے اور دوسرے بچوں کو پولیو سے بچائو کے قطرے پلانے کی کی ترغیب دے کر اپنی حفاظت کر سکتی ہیں۔