ہمارا عزم کمزور نہیں ہوا اگر دوبارہ حملہ کیا گیا تو پہلے سے تباہ کن جواب دیں گے ، ایرانی وزیرخارجہ

اگر دوبارہ جارحیت کی گئی تو ایسا جواب دیں گے جو اس بار چھپایا نہیں جا سکے گا ، ایران کا جوہری پروگرام کسی سے خریدا نہیں گیا بلکہ اسے خون، پسینے اور اشکوں سے تعمیر کیا گیا ہے،عباس عراقچی کا بیان

Faisal Alvi فیصل علوی منگل 29 جولائی 2025 12:34

ہمارا عزم کمزور نہیں ہوا اگر دوبارہ حملہ کیا گیا تو پہلے سے تباہ کن ..
تہران(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔29جولائی 2025)ایرانی وزیرخارجہ عباس عراقچی کا کہنا ہے کہ ہمارا عزم کمزور نہیں ہوا اگر دوبارہ حملہ کیا گیا تو پہلے سے تباہ کن جواب دیں گے،ہم جوابی کارروائی سے ہکچکچائیں نہیں،ایران کو نئے ایٹمی بجلی گھروں کیلئے یورینیم کی افزودگی درکار ہے، اپنے ایک بیان میں ایرانی وزیرخارجہ نے کہا کہ اگرہم پر نیا حملہ کرنے کی کوشش کی گئی تو ہم اس کا بھرپور جواب دینگے۔

اگر دوبارہ جارحیت کی گئی تو ایسا جواب دیں گے جو اس بار چھپایا نہیں جا سکے گا۔انہوں نے کہا کہ ایران کا جوہری پروگرام کسی سے خریدا نہیں گیا بلکہ اسے خون، پسینے اور اشکوں سے تعمیر کیا ہے۔ دنیا کو اب یہ حقیقت اچھی طرح سمجھ لینی چاہیے کہ ایران کی نیوکلیئر ٹیکنالوجی بمباری یا حملوں سے ختم نہیں کی جاسکتی۔

(جاری ہے)

حالیہ جنگ میں ایران کی افزودگی کی تنصیبات کو شدید نقصان پہنچا لیکن یہ بھی واضح کیا کہ ایران کے عزائم پر اس کا کوئی اثر نہیں ہوا۔

یاد رہے کہ اس سے قبل ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی کا کہنا تھا کہ ہم افزودگی ترک نہیں کر سکتے۔یہ ہمارے سائنسدانوں کی ایک اہم کامیابی تھی۔ ایران کا جوہری پروگرام مکمل طور پر پرامن ہے۔ جوہری تنازع ایسے حل ہونا چاہیے جس سے دونوں فریق فائدہ اٹھائیں۔ امریکی ٹی وی فاکس نیوز کو انٹرویو دیتے ہوئے ایرانی وزیرخارجہ نے کہا تھاکہ ایران کا اپنے جوہری پروگرام، بشمول یورینیم کی افزودگی ترک کرنے کا کوئی ارادہ نہیں تھا۔

عباسی عراقچی کامزید کہناتھاکہ یورینیم کی افزودگی کو ایرانی قوم کا فخر قرار دیا اور واضح کیا کہ مستقبل کے کسی بھی جوہری معاہدے میں یورینیم افزودگی کا حق شامل ہونا چاہیے۔ امریکی ٹی وی کوانٹرویودیتے ہوئے انہوں نے مزید کہا تھاکہ ایران امریکہ سے مذاکرات کیلئے تیارتھا۔ فی الحال امریکہ سے براہ راست مذاکرات کا ادارہ نہیں،یورینئم کی افزودگی ترک نہیں کریں گے۔

پروگرام کے دوران گفتگو کرتے ہوئے ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ فی الحال افزودگی رکی ہوئی ہے کیونکہ جوہری تنصیبات کو شدید اور سنگین نقصان پہنچا تھا۔ان سے جب یہ پوچھا گیا کہ آیا امریکی حملوں سے پہلے محفوظ کیا گیا افزودہ یورینیم بچایا جا سکا ہے یا نہیں تو ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ میرے پاس تفصیلات موجود نہیں تاہم انہوں نے بتایا کہ ایران کی ایٹمی توانائی تنظیم اس بات کا جائزہ لے رہی ہے کہ جوہری مواد یا افزودہ مواد کو اصل میں کتنا نقصان پہنچا تھا۔