مسنگ پرسنز کے نام پر چند شرپسند عناصر بلوچستان کا خوبصورت چہرہ مسخ کر رہے ہیں، بابرخان خجک

منگل 29 جولائی 2025 23:10

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 29 جولائی2025ء) بلوچستان کے سیاسی و سماجی رہنماء بابرخان خجک نے کہا ہے کہ مسنگ پرسنز کے نام پر چند شرپسند عناصر بلوچستان کا خوبصورت چہرہ مسخ کر رہے ہیں، یہ کوئی بلوچ عوام کے حقوق کی تحریک نہیں بلکہ ذاتی مفادات کی تحریک ہے،اسلام آباد دھرنے میں بیٹھے ہوئے لوگوں کے ہاتھ بے گناہوں کے خون سے رنگے ہوئے ہیں،ایمان مزاری، سینیٹر مشتاق جیسے انسانی حقوق کے چمپیئن بلوچستان میں بے گناہ پنجابیوں ، بلوچوں اور فورسز کے جوانوں کی شہادت پر کیوں خاموش ہیں،ہم انکے اصل چہرے بے نقاب کرنے آئے ہیں۔

منگل کو نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں عدنان سلیم اور زاہد محمد حسین کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بابرخان خجک کا مزید کہنا تھا کہ اسلام آباد میں جن لوگوں نے کیمپ لگایا ہے یہ لوگ بی ایل اے اور بی ایل ایف سے تعلق رکھتے ہیں،بلوچستان میں خواتین کی بہت عزت کی جاتی ہے،اسلام آباد کےکیمپ میں بلوچ خواتین کو سامنے رکھا گیا ہے،کیمپ میں موجود لوگ ریاست سے ٹکراؤ چاہتے ہیں ۔

(جاری ہے)

ان لوگوں نے بلوچستان میں اپنی ہی عدالت قائم کی ہوئی ہیں ۔بی ایل اے والےلاپتہ افراد کو قتل کر رہے ہیں،بلوچستان حکومت کو چاہیئے کہ وہ شہداء کی فیملی کی مدد کریں۔ بلوچستان میں بی ایل اے تنظیم کے لئے جو سہولتکار نہیں بنتا اس کو قتل کر دیا جاتا ہے،بلوچستان میں اسرائیل کے فٹ پرنٹ بھی موجود ہیں۔اس موقع پر عدنان سلیم نے کہا کہ بلوچستان میں پاک فوج کے جوانوں کو شہید کر دیا جاتا ہے۔

بلوچستان میں روزگار کے لیے آنے والے لوگوں کو شہید کر دیا جاتا ہے جبکہ ٹرین کو اغوا کر کے لوگوں کو شہید کر دیا جاتا ہے۔انھوں نے کہا کہ بلوچستان کی حفاظت کرنے والے کی حمایت کرنے والوں کوٹاؤٹ کہا جاتا ہے،ایمان مزاری ریاست کے خلاف بات کرتی ہیں ۔ریاست پاکستان کے خلاف جہاں بھی گفتگو ہو رہی ہوتی ہے ایمان مزاری وہاں ہوتی ہیں،ایمان مزاری انسانی حقوق کی بات تو کرتی ہے مگر اس پر عمل نہیں کرتی۔ سابق سینٹر مشتاق احمد بھی آج بلوچوں کے دھرنے میں موجود ہیں، سینٹر مشتاق احمد دہشت گرد تنظیم بی ایل اے سے ڈرتے ہیں یا انکی حمایت کرتے ہیں۔