اٹک میں گاڑی سیلابی ریلے میں بہہ گئی 5 افراد کو بچا لیا گیا ،ایک بچہ اور 4 خواتین لاپتہ

کروڑ لعل عیسن اور کوٹ سلطان اورجہلم کے دیہات میں بھی ریلے بہنے لگے، شکرگڑھ کے نالہ بیئں کا بہاؤ تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ لیہ کے نشیبی علاقوں میں دریائے سندھ نے تباہی مچا دی، مکانات، سکول، ڈسپنسریاں، مساجد اور سڑکیں زیر آب آ گئیں

Faisal Alvi فیصل علوی بدھ 30 جولائی 2025 11:05

اٹک میں گاڑی سیلابی ریلے میں بہہ گئی، بچے سمیت 4 خواتین لاپتہ
اٹک میں گاڑی سیلابی ریلے میں بہہ گئی، بچے سمیت 4 خواتین لاپتہ
جہلم، اٹک، لیہ(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔30جولائی 2025)پنجاب کے کئی دیہات میں سیلابی صورتحال،راولپنڈی میں اٹک جھاری کس کے مقام پر گاڑی سیلابی ریلے میں بہہ گئی ، ریسکیو ٹیموں نے 5 افراد کو بچالیا جبکہ ایک بچہ اور 4 خواتین کی تلاش جاری ہے، برسات کے بعد پنجاب کے مختلف علاقوں میں سیلابی صورتحال شدت اختیار کر گئی کروڑ لعل عیسن اور کوٹ سلطان کے کئی دیہات پانی میں گھر گئے۔

جہلم کے دیہات میں بھی ریلے بہنے لگے۔ پنڈدادن خان، سوہاوہ سمیت کئی علاقے شدید متاثر ہوئے۔ شکر گڑھ کے نالہ بیئں کا بہاؤ تیزی سے بڑھنے لگا۔حسن ابدال میں جھاری کس کے قریب ویگو ڈالا برساتی نالے میں بہہ گیا۔پانچ افراد لاپتہ ہوگئے ہیں جن کی تلاش کیلئے سرچ اینڈ ریسکیو آپریشن جاری ہے۔ریسکیو حکام نے پانچ افراد کو زندہ نکال کر محفوظ مقام پر منتقل کردیا،لاپتہ افراد میں چار خواتین اور ایک بچہ شامل ہیں۔

(جاری ہے)

ریسکیو حکام کا کہنا ہے کہ ویگو گاڑی میں 10 افراد سوار تھے۔ریسکیواہلکاروں سمیت غوطہ خوربھی موقع پرموجود ہیں۔پنڈ دادن خان، سوہاوہ اور دیگر کئی علاقے شدید متاثر ہو گئے ہیں اور شکرگڑھ کے نالہ بیئں کا بہاؤ تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ لیہ کے نشیبی علاقوں میں دریائے سندھ نے تباہی مچا دی۔ کروڑ لعل عیسن اور کوٹ سلطان کے بیشتر گاؤں ڈوب گئے ہیں۔چار لاکھ کیوسک کے ریلے نے بیس دیہات کو متاثر کیاجس سے مکانات، سکول، ڈسپنسریاں، مساجد اور سڑکیں زیر آب آ گئیں۔

کماد، چاول، کپاس اور تل کی فصلیں بھی ریلے کی زد میں آ گئیں۔تونسہ پل کا گائیڈڈ بند ٹوٹنے کے باعث موضع سمرا میں سیلاب کا ریلہ داخل ہوگیا، جس کے نتیجے میں 70 کلومیٹر کے نشیبی علاقے کے مکینوں کو اپنے گھر چھوڑنے پر مجبور ہونا پڑا۔جہلم کے کئی دیہات میں بھی ریلے بہنے لگے ہیں جس کے نتیجے میں مال و مویشی بہہ گئے اور ضلع میں سیلاب نے سات جانیں بھی لے لیں۔

پنڈدادنخان اور سوہاوہ سمیت دیگر علاقوں میں سڑکیں بہہ گئیں جبکہ متعدد چھوٹے بڑے پل اور چھوٹے بند بھی تباہ ہو گئے ہیں۔راجن پور میں تونسہ بیراج پر دریا کا بہاؤ کم ہو رہا ہے لیکن شکرگڑھ کے نالہ بیئں کا بہاؤ تیزی سے بڑھ رہا ہے جس پر انتظامیہ نے نالے کے کنارے جانے پر پابندی لگا دی ہے۔خورد، نئی آبادی بھمبر، داراپور، دادووال، ڈھوک چٹی، جگتہ، سوہاوہ اور پی ڈی خان جیسے علاقے بری طرح متاثر ہوئے ہیں۔