پبلک سیکٹرکیساتھ نجی شعبہ کو بھی نو جوانوں کی ٹیکنیکل تربیت کیلئے اپنا کر دار ادا کر نا ہو گا، قیصرشمس گچھا

بدھ 30 جولائی 2025 15:12

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 30 جولائی2025ء) پاکستان کی صنعتی اور معاشی ترقی کی رفتار کو تیزی سے بڑھانے کیلئیپبلک سیکٹر کے ساتھ ساتھ نجی شعبہ کو بھی نو جوانوں کی ٹیکنیکل اور ووکیشنل تربیت کیلئے اپنا کر دار ادا کر نا ہو گا۔ فیصل آباد چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے سینئر نائب صدر قیصر شمس گچھا نے کہا کہ نوجوان نسل کی پیداواری اور تخلیقی صلاحیتوں کو ملکی ترقی کیلئے استعمال کرنے کیلئے انہیں جدید ٹیکنیکل اور ووکیشنل ہنرسے آراستہ کرنا ضروری ہے اور اس سلسلہ میں اس وقت پبلک سیکٹرمیں ٹیکنیکل اینڈ ووکیشنل ٹریننگ اتھارٹی (ٹیوٹا)، پنجاب ووکیشنل ٹریننگ کونسل (پی وی ٹی سی) اور پنجاب سکلز ڈویلپمنٹ فنڈ زیادہ سے زیادہ نوجوانوں کو ملکی اور بین الاقوامی مارکیٹ کی ضروریات کے مطابق ہنر سکھانے کیلئے کوشاں ہیں تاہم سی پیک کے تناظر میں ہنر مندر افرادی قوت کی طلب کو پورا کرنے کیلئے یہ سرکاری ادارے ناکافی ہیں اسلئے ضروری ہے کہ ملک کے نجی شعبہ کو بھی اس کام میں شریک کیا جائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے ووکیشنل ٹریننگ انسٹیٹیوٹس کے پرنسپل صاحبان کی کوششوں کو بھی سراہا اور کہا کہ وہ مقامی صنعتوں کی افرادی قوت کی ضروریات کو پورا کرنے کے علاوہ بیرون ملک بھیجنے کیلئے بھی نوجوانوں کو تربیت دے رہے ہیں جس سے نہ صرف بے روزگاری کے مسئلہ پر قابو پانے میں مدد ملی ہے بلکہ بیرون ملک جانیوالے نوجوان بڑی تعداد میں زرمبادلہ کما کربھی وطن عزیزبھیج رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ نوجوان پاکستان کا انتہائی اہم اور قیمتی اثاثہ ہیں جنہیں حکومتی سطح پر ہنر مند بنانے کے سلسلہ میں نجی شعبہ کو بھی اپنا بھرپور کردار ادا کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ نوجوانوں کی ٹیکنیکل اور ووکیشنل تربیت کیلئے تربیتی اداروں کے ساتھ ساتھ اس کے پرنسپل صاحبان کی مینجمنٹ سکلز میں بھی بہتری آنی چاہیے مزید برآں نوجوانوں کو مارکیٹ کی ضروریات کے مطابق ہنر سکھانے کے بعد ان کو متعلقہ شعبوں میں نوکریاں مہیا کرنا بھی ضروری ہے۔انہوں نے اس سلسلہ میں ووکیشنل ٹریننگ کے اداروں کے اساتذہ کومزید بلا صلاحیت بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔