آزاد کشمیرمہماتی سیاحت کیلئے موزوں خطہ ہے،وزیر اطلاعات پیر،مظہر سعید

ایڈونچر سپورٹس سے لطف اندوز ہونے کے لیے سیاحوں کی بڑی تعداد نے شاردہ کا رخ کر لیا

بدھ 30 جولائی 2025 17:20

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 جولائی2025ء) آزاد کشمیر کے وزیر اطلاعات پیر،مظہر سعید نے کہا ہے کہ آزاد کشمیرمہماتی سیاحت کیلئے موزوں خطہ ہے حکومت کی اولین ترجیح سیاحوں کو تحفظ فراہم کرنا اور مقامی سطح پر روزگار کی فراہمی کیلئے اقدامات کرنا یے حکومت آزاد خطہ میں سیاحت کی صنعت کے فروغ کے لیے سرمایہ کاری کرنے والوں کی سرپرستی سمیت تمام مسائل کے حل کے لیے اپنا بھرپور کردار ادا کررہی یے وادی نیلم کی قدیم روایات کے امین اور تاریخی ورثے کے حامل خوبصورت سیاحتی مقام شاردہ میں مہماتی سیاحت کے فروغ کے لیے ریور رافٹنگ اور پاور بوٹنگ کی جدید سہولیات سے مزین اور حفاظتی اقدامات کے مطابق شروع کیے گے،ایڈونچر سپورٹس سے لطف اندوز ہونے کے لیے سیاحوں کی بڑی تعداد نے شاردہ کا رخ کر لیا،وادی نیلم آزاد کشمیر کا ایک دلکش اور قدیم سیاحتی مقام ہے، جہاں شاردہ اپنی قدرتی خوبصورتی اور دریائے نیلم کی لہروں پر جاری ایڈونچر سرگرمیوں کی وجہ سے خاص شہرت رکھتا ہے یہاں کشتی رانی، ریور رافٹنگ اور پاور بوٹنگ کے مقابلے نہ صرف سیاحوں کی توجہ کا مرکز ہیں بلکہ مقامی لوگوں کے لیے روزگار کا بھی اہم ذریعہ ہیں۔

(جاری ہے)

حال ہی میں آزاد کشمیر کے وزیر اطلاعات پیر مظہر سعید نے شاردہ کا دورہ کیا، مقامی کلبز کے منتظمین سے ملاقات کی اور جاری سیاحتی سرگرمیوں کا جائزہ لیا۔ اس موقع پر انہوں نے خود دریائے نیلم میں پاور بوٹ بھی چلائی اور ایڈونچر ٹورزم کی ترقی کے عزم کا اظہار کیا۔ پیر مظہر سعید نے کہا کہ ایڈونچر ٹورزم کے فروغ اور مقامی لوگوں کے روزگار کے تحفظ کے لیے حکومت ہر سطح پر ان سرگرمیوں کی حمایت کرے گی اور اس شعبے کے مسائل کو متعلقہ فورمز پر اجاگر کر کے حل کیا جائے گا،انہوں نے مقامی کلبز کے حفاظتی انتظامات، فوری ریسکیو خدمات اور انسانی جانوں کو بچانے میں ان کے کردار کو سراہا اور کہا کہ یہ لوگ نہ صرف مقامی معیشت کو مستحکم کر رہے ہیں بلکہ علاقے کی خوبصورتی کو دنیا بھر میں متعارف کرانے کا باعث بھی بن رہے ہیں۔

شاردہ میں اس وقت چار سے زائد کلب سرگرم عمل ہیں جن کے ساتھ پچاس سے زائد مقامی افراد وابستہ ہیں،سردار امجد یعقوب CEO کشمیر سٹار لائن بوٹنگ کلب شاردا،سفیر خان CEO کشمیر بوٹنگ کلب شاردا،سردار فاروق ثاقب CEO بلیو واٹر بوٹنگ اینڈ رافٹنگ ایڈونچر کلب شاردا،محمد افضل CEO مرینہ بوٹنگ کلب شاردا تمام باصلاحیت شخصیات وادی نیلم، خصوصاً شاردا میں سیاحت کے فروغ، محفوظ اور معیاری بوٹنگ سہولیات کی فراہمی، اور جدید واٹر اسپورٹس کلچر کے قیام میں اہم اور قابلِ ستائش کردار ادا کر رہی ہیں،ان کی شب و روز کی محنت، خدمتِ سیاحت اور عوامی دلچسپی کے لیے کیے گئے اقدامات نہ صرف مقامی معیشت کو سہارا دے رہے ہیں بلکہ پاکستان بھر سے آنے والے سیاحوں کے لیے قدرتی خوبصورتی سے بھرپور، محفوظ اور خوشگوار تجربات فراہم کر رہے ہیں،ان کلبز کی بدولت پچاس سے زائد خاندانوں کا روزگار ان سیاحتی سرگرمیوں سے جڑا ہوا ہے،یہ کلبز سال میں تین ماہ تک اپنی خدمات فراہم کرتے ہیں، جہاں انسانی جانوں کی حفاظت اور سیاحوں کی سیکیورٹی کو اولین ترجیح دی جاتی ہے، اس مقصد کے لیے انہوں نے متعلقہ محکموں سے باقاعدہ این او سی حاصل کر رکھا ہے اور حکومتی قوانین کے مطابق ٹیکس بھی ادا کر رہے ہیں۔

یہاں خاص بات یہ ہے کہ پاور بوٹنگ اور ریور رافٹنگ کے حوالے سے جو عالمی قوانین اور حفاظتی اصول وضع کیے گئے ہیں، ان پر بھی مکمل طور پر عمل درآمد کیا جا رہا ہے۔ دنیا بھر میں ایڈونچر ٹورزم کی سرگرمیوں کو محفوظ بنانے کے لیے انسانی جانوں کا تحفظ اولین ترجیح قرار دیا گیا ہے اور شاردہ کے یہ کلبز انہی بین الاقوامی معیارات کی پیروی کر رہے ہیں۔

اس مقصد کے لیے حفاظتی سامان، تربیت یافتہ عملہ اور فوری ریسکیو خدمات فراہم کی جا رہی ہیں تاکہ کسی بھی ہنگامی صورتحال میں انسانی جان کو فوری بچایا جا سکے،گزشتہ برسوں میں وادی نیلم میں کئی حادثات رونما ہو چکے ہیں جن میں بعض گاڑیاں دریائے نیلم میں جا گریں، ایسے حادثات میں 10 مقامات پر انہی کلبز کے عملے نے اپنی بروقت رسیکہو کارروائی سے قیمتی انسانی جانیں بچائیں،جب بھی کوئی حادثہ پیش آتا ہے تو یہی مقامی کلبز فوری طور پر اپنی کشتیاں اور تربیت یافتہ عملہ لے کر متاثرہ مقام پر پہنچتے ہیں، گاڑیوں اور لوگوں کو ریسکیو کرتے ہیں اور ہر ممکن مدد فراہم کرتے ہیں۔

ان کے ان اقدامات نے متعدد خاندانوں کو ناقابل تلافی نقصان سے بچایا ہے۔حفاظتی انتظامات کو مزید موثر بنانے کے لیے کلبز نے تربیت یافتہ عملہ تعینات کر رکھا ہے، جو ہنگامی صورتحال میں فوری ریسکیو آپریشن انجام دیتا ہے۔ اس مقصد کے لیے عملہ خانپور ڈیم سے خصوصی تربیت حاصل کر کے آیا ہے تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے کی صورت میں فوری مدد فراہم کی جا سکے۔