چیف جسٹس کا عمر ایوب سے رابطہ ملاقات کیلئے جمعہ کو بلالیا، عمر ایوب کا انکاراسلام آباد آیا تو گرفتارکرلیا جاؤں گا

پی ٹی آئی رہنماء عمر ایوب کے انکار پر چیف جسٹس نے دوسرا آپشن پوچھا جس پرعمر ایوب نے چیف جسٹس سے پشاور میں ملنے کی خواہش کا اظہار کر دیا

Faisal Alvi فیصل علوی جمعرات 31 جولائی 2025 11:00

چیف جسٹس کا عمر ایوب سے رابطہ ملاقات کیلئے جمعہ کو بلالیا، عمر ایوب ..
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔31جولائی 2025)چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی نے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف اور رہنماء پی ٹی آئی عمرایوب سے رابطہ کرکے انہیں ملاقات کیلئے بلالیا،ذرائع کاکہناہے کہ پی ٹی آئی رہنماء عمر ایوب کی جانب سے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کو لکھے گئے خط کے معاملے پر چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے عمر ایوب سے رابطہ کیا اور انہیں کل بروز جمعے کو ملاقات کرنے کی دعوت دی۔

ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ عمر ایوب نے چیف جسٹس سے اسلام آباد میں ملنے سے انکار کیا اور بتایا کہ اگر میں اسلام آباد آپ سے ملنے آیا تو واپس نہیں جا سکوں گا کیونکہ گرفتار کر لیا جائے گا۔ذرائع کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی رہنماء عمر ایوب کے انکار پر چیف جسٹس نے دوسرا آپشن پوچھا جس پرعمر ایوب نے چیف جسٹس سے پشاور میں ملنے کی خواہش کا اظہار کر دیا۔

(جاری ہے)

قبل ازیں قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب نے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کو خط لکھا تھا جس میں کہاگیاتھا کہ موجودہ عدالتی طرز عمل پاکستان کے جمہوری نظام کیلئے خطرہ تھا۔چیف جسٹس سے 6 نکاتی اصلاحاتی اقدامات پر فوری عمل درآمد کی اپیل کرتے ہوئے انہوں نے کہا تھا کہ 9 مئی مقدمات میں انصاف کا خون ہو رہا تھا۔انسداد دہشت گردی عدالتوں کی رات گئے کارروائیاں منصفانہ ٹرائل کی نفی تھیں۔

ملزمان کو وکیل صفائی کے حق سے محروم کرنا آئینی خلاف ورزی تھا۔یاد رہے کہ گزشتہ روز9 مئی کے مقدمات میں فئیر ٹرائل اور بنیادی انسانی حقوق پامال ہوئے تھے۔ شبلی فراز نے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کو خط لکھ دیاتھا۔سینیٹ میں قائد حزب اختلاف سینیٹر شبلی فراز نے چیف جسٹس کے نام لکھے گئے اپنے خط میں کہا تھا کہ قانون کی بالادستی کے بغیر انصاف ممکن نہیں، آئین کے آرٹیکل 10 اے کی خلاف ورزی ناقابل قبول تھی۔

شبلی فراز نے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کو خط لکھاتھا کہ 9 مئی کے مقدمات میں عدالتی کارروائیوں اور پراسیکیوشن کے کردار پر تحفظات کا اظہار کردیاتھا۔اپنے خط میں شبلی فرازنے یہ بھی لکھا کہ9 مئی کے مقدمات میں فئیر ٹرائل اور بنیادی انسانی حقوق پامال ہوئے، بنیادی انسانی حقوق کے تحفظ کیلئے عدلیہ کا کردار سب سے اہم تھا۔ چیف جسٹس سے درخواست کی تھی کہ اپنا آئینی کردار ادا کریں۔

شبلی فراز کاکہناہے کہ منصفانہ ٹرائل کا حق بنیادی انسانی حق تھا۔ عدلیہ آئین کی محافظ ہے، سیاسی دباؤ کو نظر انداز کرے، کوئی فرد قانون سے بالاتر نہیں۔ شفافیت اور میڈیا کی آزادانہ رسائی یقینی بنائی جائے۔سینیٹر شبلی فراز نے چیف جسٹس سے اپیل کی ہے کہ پولیس اور پراسیکیوشن کی جانبداری کی غیر جانبدار تحقیقات کرائی جائے اور 9مئی کے تمام کیسز کا آئینی اصولوں کے مطابق جائزہ لیا جائے۔