بھارتی فوج نے ریاستی دہشت گردی کی جاری کارروائیوں کے دوران جولائی میں 7کشمیریوں کو شہید کیا

جمعہ 1 اگست 2025 11:35

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 01 اگست2025ء) بھارت کے غیرقانونی زیرتسلط جموں وکشمیرمیں بھارتی فوجیوں نے اپنی ریاستی دہشت گردی کی جاری کارروائیوں کے دوران جولائی میں 7کشمیریوں کو شہید کیا۔کشمیر میڈیا سروس کے ریسرچ سیکشن کی طرف سے جاری اعداد و شمار کے مطابق ان میں سے5کشمیریوں کوتلاشی اور محاصرے کی کارروائیوں کے دوران جعلی مقابلوں میں شہید کیا گیا۔

بھارتی فوجیوں اور پیراملٹری فورسز نے تلاشی اور محاصرے کی 144کارروائیوں ا ور گھروں پر چھاپوں کے دوران 49کشمیریوں کو گرفتار کیاجن میں بیشتر سیاسی کارکن اورنوجوان شامل تھے ۔ ان میں سے کئی نظربندوں کے خلاف پبلک سیفٹی ایکٹ ، غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے ایکٹ سمیت کالے قوانین کے تحت مقدمات درج کر کے انہیں مختلف جیلوں میں نظربند کردیاگیا۔

(جاری ہے)

اس عرصے کے دوران بھارتی فوج اور پولیس اہلکاروں کی طرف سے طاقت کے وحشیانہ استعمال سے 51کشمیری زخمی ہوئے۔ اس دوران بھارتی قابض انتظامیہ نے 22 کشمیریوں کی املاک بشمول رہائشی مکانات، دکانیں اور زرعی اراضی ضبط کر لیں۔ یہ غیر قانونی ضبطگیاں بی جے پی کی بھارتی حکومت کی کشمیریوں کے معاشی طور پر استحصال اور ان کے سیاسی موقف اور جذبہ حریت کو کمزور کرنے کی حکمت عملی کا حصہ ہیں۔

ادھر کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین مسرت عالم بٹ، محمد یاسین ملک، شبیر احمد شاہ، آسیہ اندرابی، ناہیدہ نسرین، فہمیدہ صوفی، نعیم احمد خان، محمد ایاز اکبر،پیر سیف اللہ ، معراج الدین کلوال ، فاروق احمد ڈار، مولوی بشیر احمد، بلال صدیقی، امیر حمزہ، مشتاق الاسلام، ڈاکٹر حمید فیاض، ایڈووکیٹ میاں عبدالقیوم، نور محمد فیاض، عبدالاحد پرہ، فردوس احمد شاہ، اسد اللہ پرے، ڈاکٹر محمد قاسم فکتو، ڈاکٹر محمد شفیع شریعتی، غلام قادر بٹ ، سید شاہد یوسف ، رفیق گنائی، حیات احمد بٹ، ظفر اکبر بٹ، عمر عادل ڈار، فیاض حسین جعفری، محمد یاسین بٹ، انسانی حقوق کے علمبردار خرم پرویز، عرفان مجید اوردیگر سمیت 3 ہزار سے زائد حریت رہنما، کارکن، کشمیری نوجوان ، طلبا ، علمائے کرام اور صحافی بھارت اور جموں و کشمیر کی مختلف جیلوں میں قید ہیں ۔