مقبوضہ جموں و کشمیر میں پوسٹرز کے ذریعے 5 اگست کو یومِ سیاہ کے طور پر منانے کی اپیل

ہفتہ 2 اگست 2025 21:01

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 اگست2025ء) بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر کے مختلف علاقوں میں تازہ پوسٹرز آویزاں کیے گئے ہیں جن میں عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ 5 اگست کو یومِ استحصالِ کشمیر اور یومِ سیاہ کے طور پر منائیں، تاکہ دنیا کی توجہ بھارت کے ظالمانہ اور ہندوتوا سے متاثرہ نوآبادیاتی منصوبے کی طرف مبذول کرائی جا سکے، جو 5 اگست 2019 سے بی جے پی حکومت زبردستی مسلط کر رہی ہے۔

پریس ریلیز کے مطابق اس دن بھارتی حکومت نے آئین کے آرٹیکل 370 اور 35A کو منسوخ کر کے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت چھین لی تھی اور پوری وادی کو فوجی محاصرے میں لے لیا تھا۔یہ پوسٹرز حریت کانفرنس (اے پی ایچ سی) اور دیگر آزادی پسند تنظیموں کی جانب سے سری نگر، بانڈی پورہ، کپواڑہ اور دیگر اضلاع میں دیواروں، ستونوں اور بجلی کے کھمبوں پر چسپاں کیے گئے ہیں۔

(جاری ہے)

پوسٹروں میں گرفتار حریت رہنماؤں جیسے مسرت عالم بٹ، شبیر احمد شاہ اور آسیہ اندرابی کی تصاویر شامل ہیں اور کشمیری عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ منگل کو مکمل ہڑتال کریں تاکہ بھارت کو واضح پیغام دیا جا سکے کہ کشمیری عوام اس کے غیر قانونی اور جبری قبضے کو مسترد کرتے ہیں۔پوسٹرز میں کہا گیا ہے کہ 5 اگست کشمیری تاریخ کے سیاہ ترین دنوں میں سے ایک ہے، کیونکہ اس دن بھارت نے کشمیریوں کے تمام حقوق چھین لیے اور انصاف و خودارادیت کی آوازوں کو خاموش کرنے کی کوشش کی۔

اس دن کے اقدامات کو نہ صرف کشمیری عوام بلکہ عالمی برادری نے بھی مسترد کر دیا ہے۔شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے پوسٹروں میں کشمیری عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ بھارتی قبضے کے خلاف متحد رہیں اور اپنے حقِ خودارادیت کے لیے پرامن جدوجہد جاری رکھیں، یہاں تک کہ ان شہداء کا مشن مکمل ہو جائے جنہوں نے آزادی کی خاطر اپنی جانیں قربان کیں۔یہ پوسٹرز سوشل میڈیا پلیٹ فارمز جیسے ٹوئٹر، فیس بک، اور واٹس ایپ پر بھی وسیع پیمانے پر شیئر کیے جا رہے ہیں، تاکہ پیغام کو عالمی سطح پر پہنچایا جا سکے۔