بھارت کا 2019 کا ایکٹ کشمیریوں کی شناخت، حقوق اور وقار پر حملہ ہے، محمد فاروق رحمانی

اتوار 3 اگست 2025 16:30

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 اگست2025ء) کل جماعتی حریت کانفرنس (اے پی ایچ سی) کے سینئر رہنما محمد فاروق رحمانی نے بھارتی آئین کے آرٹیکل 370 اور 35 اے کے تحت جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت کو منسوخ کرنے کی چھٹی برسی کے موقع پر 5 اگست کو کشمیریوں کے لیے ’’یوم سیاہ‘‘ قرار دیا ہے۔ اتوار کو اے پی پی سے گفتگو کرتے ہوئے محمد فاروق رحمانی نے کشمیری عوام کے عزم اور استقامت کی تعریف کی جو مسلسل جبر کے باوجود بھارتی قبضے کے خلاف مزاحمت جاری رکھے ہوئے ہیں۔

انہوں نے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے تحت انصاف، وقار اور حق خودارادیت کے لیے لڑنے کا عہد کیا۔انہوں نے کہا کہ کشمیریوں نے بھارت کے تسلط کے پیغام کو یکسر مسترد کرتے ہوئے 2019 کے فیصلے کو کشمیری عوام کی شناخت، حقوق اور وقار پر حملہ قرار دیا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے زور دے کر کہا کہ کشمیر کے لوگ ہندوستانی حکمرانی کو کبھی قبول نہیں کریں گے اور نہ ہی کرتے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ بھارتی اقدام کے بعد سے خطہ ایک فوجی چھاؤنی میں تبدیل ہو چکا ہے، جہاں ہزاروں افراد کو جیلوں میں ڈالا گیا ہے اور اختلاف رائے کو دبانے کے لیے معمول کے مطابق جعلی مقابلے کیے جاتے ہیں۔انہوں نے مقامی روایات کو مٹانے کی دانستہ کوشش قرار دیتے ہوئے مقامی قوانین کو ہندوستانی قانون سے تبدیل کرنے کی مذمت کی۔انہوں نے غیر کشمیریوں کو ڈومیسائل سرٹیفکیٹ کی تقسیم پر بھی تشویش کا اظہار کیا اور متنبہ کیا کہ اس سے خطے کی آبادیاتی ساخت کو مستقل طور پر تبدیل کیا جا رہا ہے۔

انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ اپنی خاموشی توڑ کر کشمیر میں جاری خلاف ورزیوں کے خاتمے کے لیے بامعنی کارروائی کرے۔انہوں نے کہا کہ کشمیری کبھی ہتھیار نہیں ڈالیں گے، مکمل آزادی حاصل ہونے تک جدوجہد جاری رہے گی۔