جشن آزادی اپنی ذمہ داریوں کو نبھانے کا دن ہے، شمسہ مہ جبین

پاکستان صرف ایک خطہ زمین نہیں، بلکہ ہمارے ایمان، قربانیوں اور اجتماعی شناخت کی علامت ہے،چیئرپرسن صدائے انسانیت سوشل ویلفیئر

اتوار 3 اگست 2025 20:30

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 03 اگست2025ء) صدائے انسانیت سوشل ویلفیئر آرگنائزیشن کی چیئرپرسن شمسہ مہ جبین نے کہا ہے کہ 14 اگست کا دن صرف قومی پرچم لہرانے یا نعرے لگانے کا دن نہیں بلکہ اپنی قومی ذمہ داریوں کو نبھانے اور سماجی خدمت کے ذریعے حب الوطنی کا عملی اظہار کرنے کا موقع ہے۔ وہ ادارے کے مرکزی دفتر میں جشنِ آزادی مہم 2025ء کے حوالے سے منعقدہ خصوصی اجلاس کی صدارت کر رہی تھیں جس میں کراچی سمیت ملک بھر کے ضلعی و علاقائی نمائندوں نے شرکت کی اور جشنِ آزادی کے سلسلے میں ہونے والی فلاحی، تعلیمی، اور شعوری سرگرمیوں کا تفصیلی جائزہ پیش کیا گیا۔

شمسہ مہ جبین نے کہا کہ صدائے انسانیت ہر سال جشنِ آزادی کو ایک سماجی تحریک کے طور پر مناتی ہے تاکہ عوام کے دلوں میں جذبہ حب الوطنی کے ساتھ ساتھ خدمتِ خلق کا شعور بھی بیدار ہو۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہمیں یاد رکھنا ہوگا کہ پاکستان صرف ایک خطہ زمین نہیں، بلکہ ہمارے ایمان، قربانیوں اور اجتماعی شناخت کی علامت ہے۔ انہوں نے بتایا کہ اس سال جشنِ آزادی کے موقع پر صدائے انسانیت مختلف فلاحی، تربیتی اور شعور انگیز سرگرمیوں کا اہتمام کر رہی ہے جن میں یتیم اور بے سہارا بچوں کے لیے یومِ پاکستان کی خصوصی تقریبات شامل ہیں، جن میں ملی نغمے، پرچم کشائی اور تحائف کی تقسیم کی جائے گی، جبکہ خواتین کے لیے ''ہم بھی پاکستانی ہیں'' کے عنوان سے تربیتی سیشنز کا انعقاد ہوگا جن کا مقصد خواتین کو بااختیار بنانا اور ملکی ترقی میں ان کے فعال کردار کو اجاگر کرنا ہے۔

نوجوانوں کے لیے ''رضاکارانہ شعور مہم'' کے تحت مختلف تعلیمی اداروں اور بستیوں میں سیمینارز، لیکچرز اور بیداری مہمات کا انعقاد کیا جائے گا اور ماحولیاتی بہتری کے لیے شجرکاری مہم کے ذریعے ملک بھر میں ہزاروں پودے لگانے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ مفت طبی کیمپس اور بلڈ ڈونیشن کیمپ بھی منعقد کیے جائیں گے تاکہ کم آمدنی والے اور محروم طبقات کو صحت کی سہولیات فراہم کی جا سکیں۔

شمسہ مہ جبین نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ یومِ آزادی کی خوشیاں صرف خوشحال طبقات تک محدود نہ رہیں بلکہ وہ بچے، عورتیں، بزرگ اور بے گھر لوگ بھی ان میں شریک ہوں جنہیں یہ دن اکثر گمنامی میں گزر جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ دن ہمیں یاد دلاتا ہے کہ ہم سب نے مل کر ایک ایسا پاکستان تعمیر کرنا ہے جو قائداعظم کے وژن، علامہ اقبال کے افکار اور تحریکِ پاکستان کے شہداء کی قربانیوں کا حقیقی عکاس ہو۔

انہوں نے اہلِ خیر، مخیر حضرات، تعلیمی اداروں، نوجوانوں اور سماجی کارکنوں سے اپیل کی کہ وہ صدائے انسانیت کے جشنِ آزادی پروگرامز کا حصہ بنیں، رضاکارانہ طور پر خدمات پیش کریں اور مالی و اخلاقی تعاون فراہم کریں تاکہ یہ سرگرمیاں زیادہ سے زیادہ مستحق افراد تک پہنچ سکیں۔اجلاس کے اختتام پر ملک و ملت کی سلامتی، ترقی اور اتحادِ امت کے لیے خصوصی دعا کی گئی۔ شمسہ مہ جبین نے اس موقع پر کہا کہ ہم سب پاکستانی ہیں اور ہم سب کا فرض ہے کہ پاکستان کو امن، ترقی، انصاف اور فلاح کا گہوارہ بنائیں۔ یہی آزادی کی اصل روح ہے۔