5 اگست کا بھارتی اقدام ایک ناقابل قبول سازش ہے، کشمیری آج بھی نظریہ الحاقِ پاکستان پر قائم ہیں، خواجہ دلاور

بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر کے ثابت کر دیا کہ وہ ایک فسطائی اور توسیع پسند ریاست ہے

پیر 4 اگست 2025 16:53

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 اگست2025ء)آل جموں و کشمیر مسلم کانفرنس خیبرپختونخوا کے صوبائی صدر خواجہ دلاور نے 5 اگست کے بھارتی اقدام کو ایک کھلی جارحیت اور کشمیریوں کے حقِ خودارادیت پر حملہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر کے ثابت کر دیا کہ وہ ایک فسطائی اور توسیع پسند ریاست ہے جو طاقت کے زور پر کشمیریوں کی شناخت، تاریخ اور مستقبل کو مٹانا چاہتی ہے، مگر کشمیری قوم نے آج بھی نظری? الحاقِ پاکستان کو اپنے دلوں میں زندہ رکھا ہوا ہے۔

خواجہ دلاور نے اپنے مذمتی بیان میں کہا کہ بھارت کی جانب سے 5 اگست 2019 کو کیے گئے غیر آئینی، غیر اخلاقی اور غیر انسانی فیصلے نے جنوبی ایشیا کے امن کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔

(جاری ہے)

اس اقدام کا واحد مقصد مقبوضہ کشمیر میں مسلم اکثریت کو اقلیت میں بدلنا اور تحریک آزادی کشمیر کو کچلنا ہے، مگر کشمیریوں نے ہر محاذ پر بھارتی عزائم کو ناکام بنایا ہے۔

انہوں نے کہا کہ مسلم کانفرنس وہ جماعت ہے جس نے 19 جولائی 1947 کو الحاقِ پاکستان کی قرارداد منظور کی تھی، اور آج بھی پوری کشمیری قوم اسی نظریے پر قائم ہے۔ 5 اگست کا اقدام دراصل اسی نظریے پر حملہ تھا، مگر کشمیری قوم نہ جھکی ہے، نہ بکی ہے، نہ رکی ہے۔ ہر بچہ، ہر بزرگ اور ہر نوجوان آج بھی پاکستان کے ساتھ ہے، اور یہی ہماری اصل فتح ہے۔خواجہ دلاور نے اقوام متحدہ، او آئی سی اور عالمی انسانی حقوق کے اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ بھارت کے اس توسیع پسندانہ اقدام کا نوٹس لیں، اور کشمیری عوام کو ان کا جائز اور قانونی حق ظ حقِ خودارادیت ظ دلوانے کے لیے عملی اقدامات کریں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام، خصوصاً خیبرپختونخوا کے عوام کشمیری بھائیوں کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہیں۔ خیبرپختونخوا کی سرزمین نے ہمیشہ کشمیر کے لیے قربانیاں دی ہیں اور آئندہ بھی دیں گے۔ بھارت چاہے جتنے مرضی حربے آزما لے، نظریہ الحاقِ پاکستان کو ختم نہیں کر سکتا۔