آرٹیکل 370 اور 35-A کا خاتمہ کر کے نہتے کشمیریوں کے بنیادی حقوق پر شب خون ماراگیا،لائبہ کوثر احمد

بھارت کا 5 اگست کا اقدام اقوامِ متحدہ کی قراردادوں، بین الاقوامی قوانین، اور خود بھارتی آئین کی روح کے خلاف ہے

پیر 4 اگست 2025 16:53

مظفرآباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 اگست2025ء)سابق معاون خصوصی ہمراہ وزیر اعظم آزاد کشمیر لائبہ کوثر احمدنے کہا ہے کہ 5 اگست 2019 تاریخ کا وہ سیاہ دن ہے جب بھارت نے مقبوضہ جموں و کشمیر کی آئینی حیثیت کو یکطرفہ طور پر تبدیل کرتے ہوئے آرٹیکل 370 اور 35-A کا خاتمہ کیا، اور نہتے کشمیریوں کے بنیادی حقوق پر شب خون مارا۔ آج پانچ سال گزرنے کے باوجود کشمیری قوم اس غیر قانونی اقدام کو نہ تسلیم کرتی ہے، نہ بھلا سکتی ہے۔

بھارت کا 5 اگست کا اقدام اقوامِ متحدہ کی قراردادوں، بین الاقوامی قوانین، اور خود بھارتی آئین کی روح کے خلاف ہے۔ اس روز سے مقبوضہ کشمیر ایک کھلی جیل میں تبدیل ہوچکا ہے، جہاں کرفیو، انٹرنیٹ بندش، اظہار رائے کی آزادی پر قدغن اور انسانی حقوق کی بدترین پامالی روز کا معمول بن چکی ہے۔

(جاری ہے)

کشمیر کے عوام نے 5 اگست کے اقدام کو ابتدا ہی سے مسترد کر دیا تھا، اور آج بھی ان کے دل پاکستان کے ساتھ دھڑکتے ہیں۔

لائن آف کنٹرول کے دونوں اطراف کشمیری عوام آج کے دن کو یومِ سیاہ کے طور پر مناتے ہیں اور دنیا کو یاد دلاتے ہیں کہ بھارت ایک قابض قوت ہے، جس نے کشمیر کی سرزمین پر نہ صرف قبضہ کیا بلکہ کشمیریوں کی شناخت، تہذیب، آبادیاتی تناسب اور آزادی کی تحریک کو کچلنے کی ہر ممکن کوشش کی ہے۔اقوامِ عالم سے مطالبہ کیا جاتا ہے کہ وہ اس غیر قانونی اور جبری اقدام کا نوٹس لیں اور بھارت کو مجبور کریں کہ وہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بحالی، فوجی انخلاء، اور اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق استصوابِ رائے کا اہتمام کرے۔

آزاد کشمیر کی حکومت، سیاسی و سماجی حلقے، اور کشمیری مہاجرین کی نمائندہ تنظیموں نے 5 اگست کو ایک بار پھر بھارت کے اس غاصبانہ اقدام کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمیری عوام کے دل و دماغ سے الحاقِ پاکستان کی خواہش کو کوئی طاقت ختم نہیں کر سکتی۔5 اگست ظلم، جبر اور استبداد کی علامت ہے، اور کشمیری عوام اس دن کو کبھی نہیں بھولیں گے۔