بھارت کے یکطرفہ اقدامات ناقابل قبول ہیں ، صدر مملکت

کشمیریوں کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حق ملنا چاہیے، آصف علی زداری کا یوم استحصال پر پیغام

پیر 4 اگست 2025 20:08

بھارت کے یکطرفہ اقدامات ناقابل قبول ہیں ، صدر مملکت
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 04 اگست2025ء)صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ 5 اگست 2019 کے بعد سے بھارت نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں اپنے جبرواستبداد میں اضافہ کر دیا ہے، کشمیری عوام اپنے ہی وطن میں بے اختیار کمیونٹی بن چکے ہیں ،کشمیری قیادت قید میں ہے، گزشتہ چھ برسوں میں بھارتی حکام نے غیر قانونی بھارتی مقبوضہ جموں و کشمیر کے علاقے کے آبادیاتی ڈھانچے اور سیاسی نقشے کو بدلنے کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں۔

ایون صدر کے پریس ونگ سے یوم استحصال 5 اگست 2025 کے موقع پر جاری اپنے پیغام میں صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہاکہ آج بھارت کے 5 اگست 2019 کے غیر قانونی اور یک طرفہ اقدامات کو چھ سال مکمل ہو رہے ہیں، اس دن بھارت نے اپنے غیر قانونی زیرتسلط جموں و کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کر دی تھی اور اسے دو نام نہاد ’’یونین ٹیریٹریز‘‘ میں تقسیم کر دیا تھا تاکہ اس کی بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ متنازع حیثیت کوتبدیل کر کے کشمیری عوام کے حقِ خودارادیت کو کمزور کیا جا سکے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ گزشتہ چھ سال میں بھارتی حکام نے جموں و کشمیر کے بھارتی غیر قانونی زیرِ قبضہ علاقے کے آبادیاتی ڈھانچے اور سیاسی نقشے کو بدلنے کے لیے متعدد اقدامات کیے ہیں جن میں انتخابی حلقہ بندیوں میں من مانی تبدیلیاں، غیر کشمیریوں کو ووٹر لسٹ میں شامل کرنا، باہر کے افراد کو ڈومیسائل سرٹیفکیٹ جاری کرنا، لیفٹیننٹ گورنر کو انتظامی معاملات میں زیادہ اختیارات دینا اور زمین و جائیداد کی ملکیت سے متعلق نئے قوانین نافذ کرنا شامل ہیں۔

صدر مملکت نے کہاکہ 5 اگست 2019 کے بعد سے بھارت نے مقبوضہ جموں و کشمیر میں جبرواستبداد میں اضافہ کر دیا ہے جس کے نتیجے میں کشمیری عوام کو اپنے ہی وطن میں بے اختیار کمیونٹی بننے کا خطرہ لاحق ہے، کشمیری عوام کی حقیقی قیادت تاحال قید میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ معصوم شہریوں کو دھمکیاں، بلاجواز گرفتاریاں اور نام نہاد محاصرے اور تلاشی آپریشنز معمول بن چکے ہیں ، مقامی میڈیا کو خاموش کر دیا گیا ہے اور کشمیری عوام اظہارِ رائے اور اجتماع کی آزادی سے محروم ہیں،سب سے بڑھ کر یہ کہ وہ اپنے ناقابلِ تنسیخ حقِ خودارادیت کے استعمال سے روکے گئے ہیں۔

صدر مملکت نے کہا کہ بھارت کی حالیہ جارحیت کے تناظر میں رواں سال کا ’’یومِ استحصال‘‘ اور بھی زیادہ اہمیت اختیار کر گیا ہے۔ ’’آپریشن بنیان مرصوص‘‘ کی شاندار کامیابی پاکستانی عوام کے لیے باعثِ فخر ہے تاہم یہ دن اس امر کی بھی یاد دہانی کراتا ہے کہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن کے لیے جموں و کشمیر کے تنازع کا حل اقوامِ متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق ناگزیر ہے۔ صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا کہ پاکستان غیر قانونی بھارتی مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کے جائز حقوق کے حصول تک ہر ممکن سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔