مودی حکومت کے غیر قانونی اقدامات کو 6سال مکمل،جموں و کشمیرمیں احتجاجی مظاہرے اور ریلیاں

منگل 5 اگست 2025 18:00

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 اگست2025ء) مودی کی بھارتی حکومت کی طرف سے آرٹیکل 370اور 35Aکی غیر قانونی منسوخی کے 6 سال مکمل ہونے پر جموں و کشمیر میں احتجاجی مظاہرے کئے گئے اور ریلیاں نکالی گئیں۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق سرینگر، پلوامہ، شوپیاں، کولگام، اسلام آباد، بارہمولہ، بانڈی پورہ اورجموں وکشمیر کے دیگر اضلاع میں بڑی تعداد میں کشمیریوں نے مظاہروں میں شرکت کی۔

مظاہرین نے سرینگر کے لال چوک اور مرکزی شاہراہوں پرنکل کر مارچ کر نے کی کوشش کی تاہم بھارتی پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لئے آنسو گیس، پیلٹ گنز اور لاٹھی چارج سمیت طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا۔ مظاہرین کو لال چوک کی طرف سے جانے سے روک دیا گیا تھا جبکہ قابض فورسز نے نواحی علاقوں میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں تیز کر دیں۔

(جاری ہے)

نیشنل کانفرنس، پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی اور کانگریس سمیت سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی کے اراکین نے 5اگست کو ’’یوم سیاہ‘‘ کے طور پر منایا اور جموں و کشمیر کی مکمل ریاستی حیثیت اور کشمیریوں کے حقوق کی بحالی کا مطالبہ کیا۔ کولگام میں نیشنل کانفرنس نے احتجاجی ریلی نکالی جبکہ پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی ) کی سربراہ محبوبہ مفتی نے کشمیریوں سے آج رات 9 بجے15منٹ کے لئے لائٹیں بند کرنے اورسرینگر میں خاموش مشعل بردارریلی نکالنے کا اعلان کیا ہے۔

بھارتی قابض فورسز نے نیشنل کانفرنس کی ریلی میں شریک متعدد مظاہرین کو گرفتار کر لیا۔ متعدد اضلاع سے بھارتی فورسز کے ساتھ جھڑپوں کے دوران متعدد افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات بھی ملی ہیں ۔مقبوضہ کشمیرکانگریس کے ورکنگ صدر رمن بھلا نے جموں میں ایک ریلی کی قیادت کی ۔اس موقع پر انہوں نے اپنے خطاب میں 5اگست کے دن کو یوم سیاہ قراردیا۔ انہوں نے کہاکہ مودی حکومت نے کشمیریوں کے ساتھ دھوکہ کیا ہے۔ شیو سینا (یو بی ٹی)کے صدر منیش ساہنی نے جموں وکشمیر کی خصوصی حیثیت کی منسوخی کے مودی حکومت کے آمرانہ فیصلے پر کڑی تنقید کی ۔ انہوں نے کہاکہ بھارت کی تاریخ میں پہلا موقع ہے جب کسی ریاست کے درجے کو کم کرتے ہوئے یونین ٹیریٹری بنادیاگیاہے۔