5 اگست کا دن ریاست جموں کشمیر میں یوم استحصال کے طور پر منایا جارہاہیے

منگل 5 اگست 2025 18:35

مظفر آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 05 اگست2025ء) 5 اگست یوم استحصال کے موقع پر مظفر آباد میں پاسبان حریت جموں کشمیر کے زیرِ اہتمام بھارت کیخلاف احتجاجی ریلی نکالی گئی ۔ مظاہرے میں شریک شہریوں نے سیاہ جھنڈے لہرا کر مودی کے اقدامات کیخلاف احتجاج کیا مظاہرین نے سیاہ بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر 5 اگست کے بھارتی اقدامات اور جنگی جرائم کیخلاف مزمتی جملے درج تھے ۔

ریلی میں مودی ، راج ناتھ سنگھ ، اجیت دوول اور امیت شاہ کے پتلے نظر آتش کئے گئے۔ عزیر احمد غزالی چیئرمین پاسبان حریت کا مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے اس اقدام نے نہ صرف کشمیری عوام کی خواہشات اور حقِ خودارادیت کو پامال کیا بلکہ جنوبی ایشیاء کے خطے کی سلامتی اور امن کو بھی خطرات سے دوچار کر دیا ہے ۔

(جاری ہے)

آرٹیکل 370 جموں کشمیر اور ہندوستان کے درمیان مشروط عارضی معاہدہ تھا جس کے تحت جموں کشمیر کو اپنا آئین ، پرچم اور خودمختار قانون سازی کا حق حاصل تھا۔

عزیر احمد غزالی نے مزید کہا کہ بھارت نے یکطرفہ طور پر یہ معاہدہ توڑ کر خود کو بد عہد ملک اور انسانی حقوق کا بدترین دشمن ثابت کیا ہے ، آرٹیکل 35 اے کہ خاتمے کے ساتھ ہی بھارت نے غیر قانونی طور پر لاکھوں ہندوستانی شہریوں کو ڈومیسائل جاری کیئے اور ریاستی اور شہریوں کی زمینوں پر قبضے شروع کردئیے ہیں ۔ 5 اگست 2019 کو مقبوضہ ریاست کو دو یونین ٹیریٹوریز میں تبدیل کر کے ریاست کا درجہ چھین لیا ہے ،ریاست چھن جانے سے کشمیری عوام کے تمام بنیادی سیاسی ، سماجی ، انسانی اور مذہبی حقوق روند دیئے گئے ہیں ۔

عزیز غزالی نے کہا کہ ریاست جموں کشمیر اس وقت لاکھوں قابض فوجیوں کے محاصرے میں ہے ،کشمیر ایک جیل اور عوام قیدیوں جیسی زندگی جینے پر مجبور ہیں ۔ کشمیری عوام 5 اگست 2019 کے لوک سبھا کے اقدامات اور 11 دسمبر 2021 کے بھارتی سپریم کورٹ کے جانبدار اور سیاسی فیصلے کو کالعدم قرار دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ دلی سرکار ریاست کی مسلم تشخص کو مٹانے کے لیے آبادیاتی تبدیلی کرنے کے سامراجی راستے پر گامزن ہے ۔

عثمان علی ہاشم وائس چیئرمین پاسبان حریت نے کہا کہ آرٹیکل 35A کے خاتمے کے بعد غیر ریاستی باشندوں کو زمین خریدنے اور بسنے کی اجازت دی گئی ہے جس سے کشمیریوں کی غالب مسلم اکثریتی حیثیت خطرے میں پڑ گئی۔ کشمیری عوام 5 اگست 2019 کے بھارتی اقدامات کے خلاف عالمی برادری کی توجہ حاصل کرنے کے لیے شدید غم و غصّے ، عوامی مزاحمت ، خاموش احتجاج جاری رکھے ہوئے ہیں ۔مہناز قریشی سربراہ پاسبان حریت شعبہ خواتین نے کہا کہ کشمیری عوام ہر سال 5 اگست کو یوم استحصال منا کر اقوامِ متحدہ ، یورپی یونین اور او آئی سی کو مسئلہ کشمیر کی طرف متوجہ کرتے ہیں ۔