ث*آزاد کشمیر کی سیاسی تاریخ کی سب سے بڑے سیاسی اپ سیٹ کی منصوبہ بندی

ی* دو طاقتور سیاسی حریف نئے اتحاد کے ساتھ حلیف بن کر میدان میں اترنے پر راضی ہوگئے

جمعرات 7 اگست 2025 23:35

^پوٹھی مکوالاں(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 07 اگست2025ء) آزاد کشمیر کی سیاسی تاریخ کی سب سے بڑے سیاسی اپ سیٹ کی منصوبہ بندی, دو طاقتور سیاسی حریف نئے اتحاد کے ساتھ حلیف بن کر میدان میں اترنے پر راضی ہوگئے دستیاب شدہ معلومات کے مطابق آزاد کشمیر کے موجودہ وزیراعظم انوار الحق چودھری نے سب سے بڑے سیاسی حریف اور سابق وزیر اعظم تنویر الیاس چغتائی کی طرف ہاتھ بڑھایا ہے اور پیش کش کی ہے کہ وہ اور تنویر الیاس مل کر نئی کشمیری سیاسی پارٹی کی تشکیل کرتے ہیں زرائع کے مطابق انوار الحق نے اس بات پر رضامندی ظاہر کی ہے کہ وہ تنویر الیاس کو اگلے الیکشن میں جیت پر وزیراعظم بنوانے مکمل ساتھ دیں گے واضع رہے کے تنویر الیاس کے نااہل ہونے پر ان کی جگہ ان کی کابینہ کے سپیکر انوار الحق سیاسی وار کر کے حیران کن انداز میں وزیراعظم بنے جس باعث دونوں میں شدت کی ناراضگی پیدا ہوئی تنویر الیاس گزشتہ عرصے انوار الحق کے خاص الخاص وزیر فیصل راٹھور کے توسط سے فریال تالپور کے ساتھ پیپلزپارٹی میں شامل ہوئے دوسری طرف انوار الحق کو ن لیگ اور پیپلزپارٹی دونوں شامل کرنے کوشاں ہیں ایسے میں اچانک انوار الحق اور تنویر الیاس میں رابطے بڑھ گئے زرائع کے مطابق جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی طرف سے مہاجرین نشستوں کے خاتمہ کی تحریک کے پیش نظر اس اتحاد کا فیصلہ کہیں اور سے اجازت لیکر کیا گیا کہ کشمیر میں مہاجر نشستوں کے خاتمہ کی صورت سامنے آئے نیشنلزم کو قوم پرستوں کی سیاسی جیت بننے نئی ریاستی پارٹی بنا کر اس کو سیاسی وارث بنایا جائے سابق وزیراعظم تنویر الیاس نئی سیاسی جماعت کے لیے وسائل مہیا کریں گئے انوار الحق اس سیاسی جماعت کی قیادت کریں گئے قبل از وقت الیکشن کے زریعہ نئی جماعت کو اقتدار دلوانے کی سعی ہوگی زرائع کے مطابق موجودہ فاروڈ بلاک کے تمام وزرائ بھی اس جماعت کے پلیٹ فارم سے الیکشن لڑیں گے ن لیگ کے صدر شاہ غلام قادر کے خلاف تنویر الیاس اپنے بیٹے عمر چغتائی کو الیکشن میں اتاریں گے علی شان سونی طارق فاروق کے مدمقابل انوار الحق کو سپورٹ کریں گے انوار الحق اور تنویر الیاس کو مل کر نئی کشمیری ریاستی پارٹی کے قیام سے روکنے زرداری ہاوس کے انچارج سرگرم ہو گے ہیں جس نے تنویر الیاس اور فریال تالپور میں معاملات طے کروائے تھے کشمیری سیاسی مبصرین کا کہناہے کہ اگر جوائنٹ ایکشن کمیٹی کی تحریک مہاجرین نشستیں ختم کروانے کامیاب ہو گئی تو نئی ریاستی پارٹی ن لیگ اور پاکستان پیپلزپارٹی کو آزاد کشمیر کے عام الیکشن میں با آسانی ہرا کر حکومت بنا لے گی