اے پی سی میں شامل تمام جماعتیں مائنز اینڈ منرلز ایکٹ کی منظوری کے خلاف بلوچستان اسمبلی میں مشترکہ قرار داد پیش کریں گی ، ایمل ولی خان

ہفتہ 9 اگست 2025 22:48

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 09 اگست2025ء) عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر و سینیٹر ایمل ولی خان نے کہا ہے کہ بلوچستان کے سلگتے ہوئے مسائل کے حل کیلئے صوبے کے تمام اپوزیشن اور حکومتی جماعتوں کو ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا کرنے کا مقصد صوبے کے معدنیات کی لوٹ مار اور وسائل کو بچانے کے ساتھ ساتھ سیاسی رہنمائوں کی رہائی لیویز کی پولیس میں ضم کرنے اور گوادر سے باجوڑ تک بارڈر ٹریڈ کی فعالیت گزشتہ 78 سالوں سے غلط خارجہ اور داخلہ پالیسیوں کی وجہ سے دہشت گردی انتہاء پسندی اور بد امنی کے خاتمے کو یقینی بناتے ہوئے فوری طور پر فوجی آپریشن بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے اے پی سی میں شامل تمام جماعتیں مائنز اینڈ منرلز ایکٹ کی منظوری کے خلاف بلوچستان اسمبلی میں مشترکہ قرار داد پیش کریں گی ۔

(جاری ہے)

مطالبات پر عملدرآمد کیلئے اے پی سی میں شامل جماعتوں پر مشتمل کمیٹی بنادی ہے جو آئندہ کا لائحہ عمل طے کرے گی آئندہ مائنز اینڈ منرلز ایکٹ کے خلاف کیس کے سماعت کے موقع پر اے پی سی میں شامل تمام جماعتوں کی قیادت اور کارکن عدالت میں اپنی موجودگی کو یقینی بنائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ہفتہ کو عوامی نیشنل پارٹی کے زیر اہتمام آل پارٹیز کانفرنس ، قومی جرگہ میں ہونے والے فیصلوں کا پریس کانفرنس میں اعلان کرتے ہوئے کیا۔

اس موقع پر خوشحال خان کاکڑ، میر کبیر احمد شہی، عبدالرحیم زیارتوال، مولانا عبدالواسع ، آغا حسن بلوچ ایڈووکیٹ، مولانا ہدایت الرحمن بلوچ، ربانی خان کاکڑ، نوابزادہ حاجی لشکری رئیسانی ، احمد جان، نور باچا اور دیگر کے ہمراہ کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران کیا۔ اس موقع پر انجینئر زمرک خان اچکزئی، ملک امان اللہ خان کاکڑ، شاہینہ خان کاکڑ، نصر اللہ زیرے، مابت کاکا، غلام فاروق کاسی، غلام نبی مری، ملک عبدالمجید کاکڑ سمیت دیگر بھی موجود تھے۔

ایمل ولی خان نے کہا کہ بلوچستان اور پشتونخوا وطن میں جاری مسلط کردہ خود ساختہ دہشت گردی ، بد امنی اور امن وامان کی ابتر صورتحال پر آج کے جرگے کے شرکاء نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے گزشتہ 78 سالہ غلط خارجہ اور داخلہ پالیسیوں کا نتیجہ گردانتے ہیں اور دونوں صوبوں میں جاری فوجی آپریشن کے باعث ہونے والے انسانی و مالی نقصانات معلوم کرنے کے لئے بین الاقوامی اداروں انسانی حقوق کی پامالی کے حوالے سے ٹروتھ کمیشن بنانے اور فوجی آپریشن بند کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں اور صوبے میں ریاستی اداروں کی جانب سے مسلح جتھوں اور ڈیتھ اسکواڈ کے نام پر سیاسی کارکنوں کے خلاف کارروائیوں اور شاہراہوں پر دہشت گردوں کی جانب سے مال بردار گاڑیوں اور پبلک ٹرانسپورٹ کو جلانے مسافروں کے اغواء کی مذمت کرتے ہوئے ان ڈیتھ اسکواڈ کو ختم کیا جائے اور 8 فروری 2024ء کے انتخابات نام پر آکشن زدہ انتخابات جمہوریت کے خلاف سازش ہے اس لئے فارم 47 کے تحت بننے والے حکمران اور اسمبلیاں عوام کی نمائندگی کا حق نہیں رکھتی آزادانہ منصفانہ صاف اور شفاف غیر جانبدارانہ نئے انتخابات خود مختار الیکشن کمیشن کے ذریعے کرائے جائیں مائنز اینڈ منرلز ایکٹ کو 2025ء کو مسترد کرتے ہوئے تمام سیاسی جماعتیں اس کے خلاف جدوجہد اور عدالت میں متحد ہوکر اپنا مقدمہ لڑیں گی اور غیر آئینی ادارے ایس آئی ایف سی کی جانب سے اس ایکٹ کے ذریعے اٹھارویں آئینی ترمیم کے خلاف سازش سمجھتے ہوئے اٹھارویں آئینی ترمیم پر اس کی اصل روح کے مطابق عملدرآمد کیا جائے۔

اسمبلی موجود تمام پارلیمانی جماعتیں مائنز اینڈ منرلز ایکٹ کے خلاف مشترکہ قرار داد پیش کریں گی بلوچستان میں لیویز فورس کو پولیس میں ضم کرنے کے فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اسے واپس لیا جائے اور اس کو جدید خطوط پر استوار کیا جائے۔ بلوچستان میں آباد پشتون ، بلوچ اقوام کی جدی پشتی اراضیات کی جعلی الاٹمنٹ اور جعلی انتقالات فوری طور پر ختم کرکے زیارت، ہرنائی ، قلات، نوشکی، برشور، توبہ کاکڑی، قلعہ سیف اللہ سمیت صوبے میں انتقالات اور جعلی الاٹمنٹ منسوخ کئے جائیں اور ڈیورنڈ لائن سمیت بلوچستان کے تمام بارڈر کے تجارتی راستے بحال کئے جائیں گوادر سے باجوڑ تک ان راستوں کو کھولا جائے اور تمام سیاسی کارکنوں علی وزیر، ماما غفار قمبرانی، ماہ رنگ سمیت دیگر کو رہا کیا جائے اور تھری ایم پی او فورتھ شیڈول جیسے کالے قوانین میں بند رکھنا ختم کیا جائے۔

میڈیا کی آزادی پر شب خون مارنے کیلئے پیکا ایکٹ کو واپس لیا جائے ہم آزاد عدلیہ کے لئے وکلاء تنظیموں کی جدوجہد کی حمایت کرتے ہیں اور مولانا خانزیب سمیت دیگر شہداء کے قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہیں سردار اختر مینگل پر عائد سفری پابندیاں ختم کی جائے اور صوبے میں زرعی ٹیکس کے نفاذ کو مسترد کرتے ہوئے اسے ختم کرتے ہوئے ایران اور دیگر ممالک سے آنے والے فروٹ کی درآمد پر ٹیکس کا مطالبہ کرتے ہیں اور زری یونیورسٹی کی عمارت کو ریاستی اداروں کے سپرد کرنے کی مخالفت کرتے ہوئے یونیورسٹی کو فعال بنانے کا مطالبہ کرتے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم نے اس جرگہ اور اے پی سی کی مدد سے ریاست کو چیلنج کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور جرگے میں شامل تمام جماعتوں پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی ہے جو لائحہ عمل طے کرکے دبائو ڈالنے کے لئے اقدامات اٹھائے گی ہم نے متحد ہوکر اپنے حقوق کے حصول اور دفاع کو ممکن بنانا ہے ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مائنز اینڈ منرلز ایکٹ کے حوالے سے چوکیدار چور بن رہا ہے اس کا راستہ روکنا ہے اور ہم قدم قدم پر اپنے فیصلے پر عملدرآمد کو یقینی بنائیں گے۔