کراچی: ڈمپر نے بہن بھائی کو کچل دیا، والد زخمی، مشتعل شہریوں نے 7 ڈمپر جلا دیئے

پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے واقعے میں ملوث 10 مشتبہ افراد کو گرفتار کر کے تھانے منتقل کر دیا حادثے میں جاں بحق ماہ نور کی اگلے ماہ شادی طے تھی، مگر قسمت نے اس کے ہاتھوں میں مہندی کی بجائے کفن تھما دیا حادثہ ٹینکر کی ٹکر سے ہوا اور مشتعل افراد نے ڈمپر کو آگ لگا دی، ان کی 7 نہیں 9 گاڑیوں کو نقصان پہنچایا گیا ،ڈمپرایسوسی ایشن سندھ حکومت شہریوں کی جان سے کھیلنے والے ڈمپر مافیا کو لگام دے، ڈمپر حادثے میں زخمی شہری کی جلدصحت یابی کیلئے دعا گو ہوں،گورنرسندھ

اتوار 10 اگست 2025 12:45

�راچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 10 اگست2025ء)شہر قائد کے علاقے راشد منہاس روڈ پر پیش آنے والے گزشتہ رات دل خراش ٹریفک حادثے نے ایک خوشیوں بھرا گھر اجاڑ دیا، جب ہیوی ٹریفک نے موٹر سائیکل پر سوار تین افراد کو کچل ڈالا۔تفصیلات کے مطابق کراچی میں ڈمپر چلتی پھرتی موت بن گئے، شہر قائد کے علاقے فیڈرل بی ایریا لکی ون شاپنگ مال کے قریب ڈمپر نے موٹر سائیکل سواروں کو کچل دیا۔

ریسکیو حکام کے مطابق حادثے میں شدید زخمی ہونے والے دونوں بہن بھائی ہسپتال منتقل کئے گئے مگر وہ جانبر نہ ہوسکے، جبکہ ڈمپر کی ٹکر سے والد زخمی ہوا۔جاں بحق ہونے والی بہن اور بھائی کی شناخت 22 سالہ ماہ نور دختر شاکر اور 14 سالہ احمد رضا ولد شاکر کے نام سے کرلی گئی ہے، جبکہ زخمی والد کی شناخت شاکر ولد صلاح الدین کے نام سے ہوئی ہے۔

(جاری ہے)

ریسکیو حکام نے بتایا تھا کہ بد قسمت باپ بچوں کو شادی کی تقریب میں ملیر لے کر گیا تھا، واپس گھر نیو کراچی جاتے ہوئے ٹریفک حادثہ پیش آیا، بہن اور بھائی ٹریفک حادثے کی بھینٹ چڑھ کر دم توڑ گئے، جب کہ باپ زخمی ہو گیا۔

حادثے میں جاں بحق ہونے والی ماہ نور کی اگلے ماہ شادی طے تھی، مگر قسمت نے اس کے ہاتھوں میں مہندی کی بجائے کفن تھما دیا۔اہل خانہ کے مطابق وہ جہیز کی تیاریوں میں مصروف تھے لیکن ایک لمحے میں سب خواب ٹوٹ گئے۔حادثے کے بعد علاقہ میدانِ جنگ بن گیا، عینی شاہدین کے مطابق شہریوں نے ڈمپر ڈرائیوروں کو پکڑ کر شدید تشدد کا نشانہ بنایا اور قریب کھڑے ڈمپرز پر پتھرئوا کیا اور 7 ڈمپرز کو آگ لگا دی۔

چار ڈمپر کو گلشن چورنگی سہراب گوٹھ جانے والی سڑک پر نظر آتش کیا گیا، جبکہ 3 ڈمپرز کو سہراب گوٹھ سے گلشن چورنگی کی جانب جانے والی شاہراہ پر نظر آتش کیا گیا.واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی ہے اور صورتِ حال پر قابو پانے کی کوشش کی۔ فائر بریگیڈ کی کئی گاڑیاں بھی طلب کی گئیں، فائر بریگیڈ اور ریسکیو حکام نے ڈمپرز میں لگی آگ کو بجھا دیا ہے۔

ایس پی گلبرگ اقبال شیخ کے مطابق موٹر سائیکل پر باپ، بیٹا اور بیٹی سوار تھے جنہیں فیڈرل بی ایریا صغیر سینٹر کے قریب ڈمپر نے ٹکر ماری۔انہوں نے بتایاکہ ٹکر کے نتیجے میں بیٹا، بیٹی جاں بحق جبکہ ان کا والد زخمی ہو گیا، حادثے کا سبب بننے والے ڈمپر کے ڈرائیور کو عوام نے شدید تشدد کا نشانہ بنایا۔انہوں نے مزید کہا کہ ڈرائیور فردوس خان کو زخمی حالت میں حراست میں لے لیا گیا ہے، جبکہ مشتعل افراد نے 7 ڈمپروں کو نذرآتش کر دیا ہے۔

پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے واقعے میں ملوث 10 مشتبہ افراد کو گرفتار کر کے تھانے منتقل کر دیا ہے۔ پولیس کے مطابق سی سی ٹی وی فوٹیج اور ویڈیوز کی مدد سے مزید گرفتاریاں کی جائیں گی۔حادثے میں جاں بحق ہونے والے بہن بھائی کے چچا نے بتایا کہ ڈمپر نے دراصل بچی کا جہیز جمع کرنے والا خاندان اجاڑ دیا ہے۔جاں بحق افراد کے چچا ذاکر نے میڈیا سے گفتگو میں بتایا کہ ان کا بھائی شاکر (جاں بحق بچوں کا باپ)جناح اسپتال میں ایڈمٹ ہے، اور ان کے دماغ میں شدید چوٹیں آئی ہیں، وہ کپڑے کا کام کرتے ہیں۔

چچا کے مطابق متاثرہ فیملی ملیر سے واپس گھر جا رہی تھی کہ حادثہ پیش آیا، اور جاں بحق ماہ نور کی اگلے ماہ شادی تھی، ہم بچی کا جہیز جمع کر رہے تھے، لوگ صبر کا کہتے ہیں کہاں سے لائیں صبر، کیسے کریں صبر۔انھوں نے بتایا کہ ابھی تو زخمی والد کو معلوم ہی نہیں کہ ان کا بیٹا اور بیٹی جاں بحق ہو گئے ہیں، اس لیے میری اپیل ہے کہ ان حادثات کو روکا جائے اور ہمیں صرف انصاف چاہیے۔

دوسری جانب آگ لگانے کے خلاف ڈمپر ڈرائیور ایسوسی ایشن نے احتجاج کرتے ہوئے سپرہائی وئے سہراب گوٹھ سے سڑک ٹریفک کیلئے بند کر دی جس کی وجہ سے ٹریفک کی روانی شدید متاثرہوگئی۔صدر ڈمپر ایسوسی ایشن حاجی لیاقت محسود نے دعوی کیا کہ حادثہ ٹینکر کی ٹکر سے ہوا اور مشتعل افراد نے ڈمپر کو آگ لگا دی، ان کی 7 نہیں 9 گاڑیوں کو نقصان پہنچایا گیا ہے۔

ملزمان کی گرفتاری تک سپر ہائی وے سے نہیں جائیں گے۔ ڈمپر مالکان نے جائے حادثہ سے جلے ہوئے ڈمپر ہٹانے سے انکار کر دیا ہے، اور لفٹر کو بھی جلے ہوئے ڈمپر ہٹانے سے منع کیا۔انہوں نے کہاکہ حادثے میں جو ہلاکتیں ہوئیں اس پر میں بھی غم میں ہوں، لیکن ہمارے ڈمپرز کو شر پسندوں نے جلایا ہے، جس کے خلاف نیشنل ہائی وے اور سپر ہائی وے کو بلاک کیا جا رہا ہے، سپر ہائی وے سہراب گوٹھ سے نیشنل ہائی وے ٹھٹھہ روڈ سے بلاک کیا جائے گا۔

لیاقت محسودنے کہا کہ سندھ حکومت کے ساتھ کئی بار میٹنگز ہوئیں، شہر سے کچرا اٹھانے کے لیے گاڑیوں کو سندھ حکومت کی اجازت ہے، ڈمپرز اور ٹینکرز کے لیے سندھ حکومت نے وقت مقرر کر رکھے ہیں، اس وقت شہر کے حالات سب کے سامنے ہیں، اس کی تمام تر ذمہ داری سندھ حکومت پر عائد ہوتی ہے۔گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے ڈمپر حادثے میں بہن بھائی کی موت پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ واقعے پر مشتعل شہری قانون ہاتھ میں لینے سے گریز کریں۔انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت شہریوں کی جان سے کھیلنے والے ڈمپر مافیا کو لگام دے۔ ڈمپر حادثے میں زخمی شہری کی جلدصحت یابی کیلئے دعا گو ہوں۔ سندھ حکومت حادثہ کا ذمہ دار ڈمپر ڈرائیور کو قرار واقعی سزا دلوائے۔