غزہ کے شہید صحافیوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے کراچی کے صحافیوں کابڑا مظاہرہ
غزہ میں صحافیوں کے قتل عام کی شدید مذمت،کراچی کے صحافیوں کا فلسطینی صحافیوں کی جدوجہد کی حمایت جاری رکھنے عزم
اسرائیل سچ سامنے لانے والوں کو چن چن کر نشانہ بنا رہا ہے،کراچی یونین آف جرنلسٹس دستور کے زیراہتمام مظاہرے سے صحافی رہنمائوں کا خطاب
غزہ میں دو سو ستر صحافیوں کی شہادتیں مسلم ممالک اور عالمی اداروں کیلئے لمحہ فکریہ ہے ، مسلم ممالک اور عالمی ادارے اسرائیلی مظالم پر آنکھیں بند کئے ہوئے ہیں ،صحافی رہنمائوں کا خطاب
منگل 12 اگست 2025
20:10
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 12 اگست2025ء)غزہ کے شہید صحافیوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے کراچی کے صحافیوں کی جانب سے بڑے مظاہرے کا انعقاد کیا گیا، صحافی رہنمائوں نے کے یو جی(دستور)کے زیر اہتمام کراچی پریس کلب کے باہر منعقدہ مظاہرے سے خطاب کے دوران غزہ میں صحافیوں کے قتل عام کی شدید مذمت کرتے ہوئے فلسطینی صحافیوں کی جدوجہد کی حمایت جاری رکھنے کا عزم دہرایا،پی ایف یوجے دستور کے سیکرٹری جنرل اے ایچ خانزادہ نے کہا کہ صحافی ہمیشہ سے جنگ میں اہم نشانہ رہے ہیں کیونکہ صحافی اپنے قلم اور کیمرے سے سچ دنیا کے سامنے لاتے ہیں ، صحافیوں کے قتل عام پر دنیا بھر اور خصوصا آئی ایف جے کی خاموشی معنی خیز ہے ، اب وقت آگیا ہے کہ مسلم ممالک اور عالمی ادارے دہرا معیار ختم کرکے غزہ میں اسرائیلی بربریت کی واشگاف انداز میں مذمت کریں اور اس ظلم کو بند کرائیں ، سینئر صحافی مظہر عباس کا کہنا تھا کہ الجزیرہ اپنی صحافت کے باعث ہمیشہ سے اہم ہدف رہا ہے ، الجزیرہ صرف اسرائیل نہیں بلکہ امریکا اور عرب ممالک کو بھی کھٹکتا ہے، غزہ میں صحافیوں پر یہ پہلا حملہ نہیں ہے،عراق میں بھی صحافیوں کے ہوٹل پر حملہ ہوا تھا، لیکن جو کچھ اب غزہ میں ہورہا ہے اس نے پوری دنیا کی آنکھیں کھول دی ہیں، جس بربریت سے نہتے لوگوں کو مارا جارہا ہے اس سے انسانیت شرمندہ ہے، ہم ان کے ساتھ کھڑے ہیں ، بھوک کے مارے رپورٹنگ نہیں ہورہی، پاکستان میں بھی تمام صحافیوں کو نکل کر احتجاج کرنا ہوگا، ہم نے اپنا کردار ادا نہ کیا تو شاید دنیا ہمیں کبھی معاف نہ کرے، انہوں نے کہا کہ ظلم کے خلاف یہ احتجاج ایک تحریک کی شکل اختیار کرے گا ، کراچی پریس کلب کے سیکرٹری سہیل افضل خان نے فلسطین میں شہید ہونے والے صحافیوں کو سلام پیش کرتے ہوئے کہا کہ تمام صحافیوں کو پہلے سے خطرات کا علم تھا لیکن اس کے باجود انہوں نے دنیا تک سچ پہنچانے کا سلسلہ ترک نہیں کیا ، ہم فرائض کی انجام دہی کے دوران جان کا نذرانہ پیش کرنے والے شہید صحافیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں ، ہم کل بھی انہی جدوجہد کی حمایت کرتے رہیں ہیں اور آئندہ بھی فلسطینیوں کی جدوجہد میں انکے ساتھ ہیں ، انہوں نے رپورٹرز ود آوٹ بارڈرز سمیت دیگر صحافی تنظیموں پر زور دیا کہ وہ دہرامعیار ترک کرکے فلطسین میں شہید ہونے والے صحافیوں کیلئے آواز بلند کریں ، سینئر صحافی مقصود یوسفی نے کہا کہ ظلم کی جو داستان رقم کی جارہی ہے اس سے مسلم حکمرانوں پر کوئی اثر نہیں ہورہا کسی کے کانوں پر جوں نہیں رینگ رہی، اقوام عالم بے حسی کا شکار ہے، فلسطینیوں کی نسل کشی کی جارہی ہے اور کوشش کی جارہی ہے کہ وہاں کوئی زندہ نہ بچے، سینئر صحافی حسن عباس نے کہا کہ او آئی سی غلام تنظیم ہے ، اگر اسلامی ملک متحد ہوکر ایک ساتھ کھڑے ہوں تو کسی کی مجال نہیں کہ وہ کچھ کرسکے،انہوں نے کہا کہ غزہ میں بھوک کا بحران شدت اختیار کرگیا ہے ، ہم ان مظالم کے خلاف آواز بلند کرینگے اور نکلیں گے،سینئرصحافی اعجاز احمد نے فلسطین میں صحافیوں کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ تاریخ گواہ ہے کہ اسرائیل کو ہمیشہ غداروں نے ہی مضبوط کیا ہے،انہوں نے کہا کہ کراچی کے صحافی متحد ہیں اور غزہ میں ہونے والے ظلم کی ہر سطح پر مذمت جاری رکھیں گے اعجاز احمد کا کہنا تھا کہ پاکستانی حکومت غزہ والوں کیلئے بھی معرکہ حق کا اعلان کرے ،سینئر صحافی لیاقت کشمیری نے فلسطین میں صحافیوں کے قتل کی پرزور مذمت کرتے ہوئے کہا کہ عالمی برادری اسرائیل کے ہاتھوں معصوم فلسطینی بھائیوں کے قتل عام کا نوٹس لے اور فوری طور پر نہتے مسلمانوں کا قتل عام روکے ، کے یو جے دستور کے سیکرٹری ریحان خان چشتی نے کہا کہ غزہ میں ہونے والے مظالم کے خلاف یہ پہلا مظاہرہ ہے اور نہ ہی آخری مظاہرہ ہے ، ہم فلسطینی عوام کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں اور ہمیشہ کھڑے رہیں گے ، ماضی بھی کراچی کے صحافیوں نے دنیا بھر میں صحافیوں کے قتل عام کے خلاف آواز بلند کی آئندہ بھی صحافیوں کے حقوق کیلئے آواز بلند کرتے رہیں گے ،سینئر صحافی جی ایم جمالی نے کہا کہ غزہ میں بربریت کا سلسلہ رکنے میں نہیں آرہا ، نہ صرف اسلامی ممالک بلکہ ترقی یافتہ ممالک بھی اسرائیل کو لگام دینے میں ناکام نظر آرہے ہیں ، اس جارحیت کے آگے بند نہ باندھا گیا تو حالات مزید خراب ہوجائیں گے ۔
(جاری ہے)
مظاہرے سے کرائم رپورٹرز ایسوسی ایشن کے سیکرٹری ندیم خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ غزہ میں ہونے والے مظالم نہ تو پہلے ہماری ہمت پسپا کرسکے ہیں اور نہ ہی آئندہ کرسکیں گے مظاہرے میں سینئر صحافیوں عامر لطیف ، احمد حسن ، ریاض ساگر ، طارق ابو الحسن ، حنیف اکبر ، مظفر اعجاز ، نعمت خان ، زین علی ، فاروق سمیع ، عبدالرحمان سمیت صحافیوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی ، کراچی یونین آف جرنلسٹس دستور کے صدر نصر اللہ چودھری نے مظاہرین سے اختتامی خطاب میں فلسطینیوں کی جدوجہد میں انکے ساتھ کھڑے رہنے کے عزم کو دہرایا اور فلسطینیوں کی مالی ، اخلاقی ، سفارتی حمایت جاری رکھنے کا یقین دلایا ، نصر اللہ چودھری نے کہا کہ اسرائیل نے نہ صرف فلسطین کے عام عوام کا قتلِ عام کیا ہے بلکہ صحافیوں کو بھی نشانہ بنایا ہے۔
پاکستان ان فلسطینی صحافیوں کو خراجِ تحسین پیش کرتا ہے جنہوں نے دنیا کے سامنے سچ پہنچایا۔ انہوں نے ثابت کر دیا ہے کہ جب دنیا بھر میں صحافت کو یرغمال بنایا جا رہا ہے ایسے وقت میں تاریخ کے بدترین جبر کے باوجود فلسطینی صحافی اپنا کام جاری رکھے ہوئے ہیں۔ وہ بھوک اور بمباری کا سامنا کر رہے ہیں مگر سچائی کے لیے ڈٹے ہوئے ہیں۔ ہم فلسطینی صحافیوں کے ساتھ کھڑے ہیں۔انہوں نے مظاہرے میں شریک تمام صحافی تنظیموں کے نمائندوں کی شرکت کو کراچی کے صحافیوں کے اتحاد ویگانگت کا مظہر قرار دیتے ہوئے تمام صحافی رہنماوں کا شکریہ بھی ادا کیا۔