بھارتی یوم آزادی کشمیریوں کےلئے یوم سیاہ، جموں و کشمیر میں ہڑتال کی کال، حریت کانفرنس کی طرف سے یو م آزادی پر پاکستان کو مبارکباد

بدھ 13 اگست 2025 13:17

سرینگر (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 13 اگست2025ء) بھارت کے غیر قانونی زیرتسلط جموں وکشمیر میں کل جماعتی حریت کانفرنس کے نائب چیئرمین غلام احمد گلزار نے کہا ہے کہ 14 اگست کو پاکستان کا”یوم آزادی“ کشمیریوں کے لیے یوم تشکر اور خوشی کا دن ہے جبکہ 15 اگست کو بھارت کا یوم آزادی کشمیریوں کے لیے یوم سیاہ ہے کیونکہ بھارت نے جموں وکشمیر کے ایک بڑے حصے پر فوجی طاقت کے بل پر قبضہ جما رکھا ہے۔

کشمیر میڈیا سروس کے مطابق غلام احمد گلزار نے سرینگر میں جاری بیان میں کہا کہ کشمیری پاکستان کو اپنا محسن اور سفیر جبکہ بھارت کو ظالم اور جابرسمجھتے ہیں جس نے ان کا حق خود ارادیت غصب کر رکھا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام پاکستان کو ”یوم آزادی“ پردل کی گہرائیوں سے مبارکباددیتے ہیں۔

(جاری ہے)

غلام احمد گلزار نے کہا کہ کشمیری پاکستان کے استحکام، خوشحالی اور ترقی کے لیے دعا گو ہیں کیونکہ عسکری طور پر مضبوط اور معاشی طور پر مستحکم پاکستان ہی کشمیریوں کے بہترین مفاد میں ہے۔

غلام احمد گلزار نے15اگست کو بھارتی یوم آزادی کو کشمیریوں کے لیے یوم سیاہ قرار دیتے ہوئے عوام سے اپیل کی کہ وہ اس دن مقبوضہ علاقے میں ہڑتال کریں اور آزاد کشمیر، پاکستان اور دنیا کے دیگر حصوں میں بھارت مخالف مظاہرے کریں اور ریلیاں نکالیں۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کو مقبوضہ علاقے میں اپنا یوم آزادی منانے کا کوئی حق نہیں ہے کیونکہ اس نے کشمیریوں کے تمام سیاسی، سماجی، معاشی، ثقافتی، مذہبی اور دیگر بنیادی حقوق غصب کر رکھے ہیں اور فوجی طاقت کے بل پر کشمیریوں کو غلام بنا رکھا ہے۔

دریں اثنا کل جماعتی حریت کانفرنس نے کل 14 اگست کو یوم آزادی کے موقع پر پاکستان کے عوام اور حکومت کو مبارکباد دی ہے ۔حریت کانفرنس کے ترجمان ایڈووکیٹ عبدالرشید منہاس نے سرینگر میں بیان میں کہا کہ قائداعظم محمد علی جناحؒ اور برصغیر کے مسلمانوں کی انتھک جدوجہد کے نتیجے میں رمضان المبارک کے بابرکت مہینے میں ایک عظیم ملک پاکستان معرض وجود میں آیا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کا قیام حقیقی معنوں میں اللہ تعالیٰ کی طرف سے اس کے عوام کے لیے ایک شاندار تحفہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نہ صرف تنازعہ کشمیر کا ایک اہم فریق ہے بلکہ وہ کشمیریوں کے حق خود ارادیت کا ایک بڑا حامی اور وکیل بھی ہے۔ ترجما ن نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ جموں و کشمیر کے عوام کے منصفانہ کاز کی حمایت کی ہے اور وہ کشمیریوں کی جدوجہد کی بھر پور سیاسی ، سفارتی اور اخلاقی حمایت کرتا ہے۔

کل جماعتی حریت کانفرنس کے نظر بند رہنمائوں مولوی بشیر عرفانی، بلال احمد صدیقی اور فیاض حسین جعفری کے علاوہ غلام محمد خان سوپوری، ایڈووکیٹ ارشد اقبال، ایڈووکیٹ محمد حسیب وانی، حفیظہ فہمیدہ بانو، مولانا مصعب ندوی،عبدالصمد انقلابی ،مولانا سید سبط شبیر قمی ، نثار احمد وانی، جموں و کشمیر ڈیموکریٹک فریڈم پارٹی، مسلم لیگ جموں و کشمیر اور تحریک حریت جموں کشمیر نے بھی سرینگر میں اپنے بیانات میں کہا کہ پاکستان نہ صرف جنوبی ایشیا کے مسلمانوں بلکہ پوری امت مسلمہ کی امیدوں کا مرکز ہے۔

انہوں نے کہا کہ کشمیری عوام اپنی بھر پور سیاسی، سفارتی اور اخلاقی حمایت پر پاکستان کے انتہائی مشکور ہیں ۔ انہوں نے کہ تنازعہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں اور کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق حل کیے بغیر خطے میں ہرگز دیر پاامن قائم نہیں ہوسکتا۔