مانتا ہوں ملکی قرضوں میں 41 فیصد اضافہ ہوا‘ ٹیکس نیٹ بڑھانے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں، وزیرخزانہ

پہلی بار زرعی آمدنی کو بھی ٹیکس نظام کا حصہ بنایا گیا ہے، جتنی مالیاتی سپیس میسر تھی اس کے مطابق تنخواہ داروں کو ٹیکس ریلیف دے چکے؛ سینیٹر محمد اورنگزیب کا تقریب سے خطاب

Sajid Ali ساجد علی بدھ 13 اگست 2025 12:33

مانتا ہوں ملکی قرضوں میں 41 فیصد اضافہ ہوا‘ ٹیکس نیٹ بڑھانے کے علاوہ ..
اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 13 اگست 2025ء ) وزیرخزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ مانتا ہوں ملکی قرضوں میں 41 فیصد اضافہ ہوا، ٹیکس نیٹ بڑھانے کے علاوہ کوئی راستہ نہیں، حکومتی اخراجات میں کمی کے لیے بھی اقدامات کر رہے ہیں، ایسی معیشت بنائیں گے جو جدت کی حوصلہ افزائی اور کاروبارکے نئے مواقع پیدا کرے گی، پالیسی ریٹ کے معاملات مکمل طور پر سٹیٹ بینک کا اختیار ہونا چاہیئے۔

اسلام آباد میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ مانتا ہوں کہ ملکی قرضوں میں 41 فیصد اضافہ ایک بڑا اضافہ ہے لیکن جیسے جیسے قرضوں کی ادائیگی ہوگی یہ صورتِ حال بہتر ہوجائے گی، پالیسی ریٹ میں مزید کمی سے متعلق بھی اعلان جلد کیا جائے گا، اس سال ریاستی ملکیتی اداروں کی نجکاری تیزی سے آگے بڑھے گی، ایف بی آر میں اصلاحات کے عمل کی نگرانی وزیر اعظم خود کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ پہلی بار زرعی آمدنی کو بھی ٹیکس نظام کا حصہ بنایا گیا ہے، جتنی مالیاتی اسپیس میسر تھی اس کے مطابق تنخواہ داروں کو ٹیکس ریلیف دے چکے، ٹیکس نیٹ کو بڑھانے کے سوا ہمارے پاس کوئی راستہ نہیں ہے، اقتصادی میدان میں پاکستان کی کامیابیوں کو عالمی سطح پر سراہا جا رہا ہے، ایک تیسری عالمی ریٹنگ ایجنسی بھی پاکستان کی ریٹنگ میں بہتری کا اعلان کرے گی، امریکہ سے ٹیرف مذاکرات کے بعد پاکستان کے ایکسپورٹ کے مواقع بڑھے ہیں، بیرونی محاذ پرمعاشی کامیابیوں سے ملک کے اندر بھی معیشت پر اعتماد بڑھا ہے۔

محمد اورنگزیب کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان امریکہ کے ساتھ شراکت داری کو وسعت دینے کا خواہاں ہے، ہماری ایکسپورٹ انڈسٹری بہتری کی جانب گامزن ہے، برآمدات بڑھانے کے لیے صنعتوں کی ترقی پر فوکس کرنا ہے، ٹیکس نیٹ، توانائی اور ایس او ایز میں اصلاحات لا رہے ہیں، ایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن کا عمل جاری ہے، ہماری درست سمت سے کاروباری اعتماد بڑھ رہا ہے، عالمی مالیاتی اداروں نے ہماری اقتصادی اصلاحات کو سراہا ہے، عالمی ریٹنگ ایجنسی فچ نے ہماری ریٹنگ اپ گریڈ کی ہے۔