پاکستان اب بیرونی چیلنجز کا بہتر مقابلہ کر سکتا ہے، چینی سفیر

سیکیورٹی مسائل تعاون کے فروغ کیساتھ بتدریج حل ہو جائیں گے، پاکستان کی دہشتگردی کیخلاف مضبوط کارروائی کی ہمیشہ حمایت کی ہے،جیانگ ڑائڈونگ

بدھ 13 اگست 2025 22:36

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 اگست2025ء)پاکستان میں متعین چینی سفیر جیانگ ڑائڈونگ نے کہا ہے کہ سیکیورٹی کے مسائل تعاون کے فروغ کے ساتھ بتدریج حل ہو جائیں گے، پاکستان کی دہشت گردی کے خلاف مضبوط کارروائی کی ہمیشہ حمایت کی ہے،پاکستان اب بیرونی چیلنجز کا بہتر مقابلہ کر سکتا ہے۔سی پیک سے متعلق سیمینار سے خطاب میں چینی سفیر نے کہاکہ پاکستان نے دہشت گردی کے خاتمے میں اہم کامیابیاں حاصل کی ہیں، پاکستان نے انسداد دہشت گردی کی جدوجہد میں بڑا کردار ادا کیا ہے، ترقی کے دوران آنے والے مسائل کا حل مزید ترقی میں ہے۔

انہوںنے کہاکہ پاکستان کا دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے پختہ عزم ہے، حالیہ عرصے میں پاکستان کی معیشت تیزی سے ترقی کر رہی ہے، وزیراعظم شہباز شریف کا وڑن صرف اور صرف کام کرنا ہے۔

(جاری ہے)

چینی سفیر نے کہا کہ اسی جذبے سے پاکستان کی معیشت اور معاشرت میں نمایاں بہتری آئی ہے، جب میں آیا تو پاکستان کی جی ڈی پی منفی شرح پر تھی، گزشتہ مالی سال کے اختتام پر جی ڈی پی کی شرح نمو 2.68 فیصد ہو گئی، پاکستان میں سی پی آئی 38 فیصد سے کم ہو کر 4.1 فیصد پر آ گئی ہے۔

انہوںنے کہاکہ پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر 9 ارب ڈالر سے بڑھ کر 20 ارب ڈالر سے زائد ہو گئے، پاکستان کی معیشت میں بہتری اور عوامی زندگی میں دباؤ کم ہو رہا ہے۔ چینی سفیر نے کہا کہ اعداد و شمار میں یہ تبدیلی پاکستان کی ترقی کی صلاحیت میں اضافہ ظاہر کرتی ہے، ترقی کی صلاحیت بڑھنے سے معاشی طاقت میں اضافہ ہوتا ہے، معاشی طاقت بڑھنے سے اسٹریٹجک آزادی بھی مضبوط ہوتی ہے۔

انہوںنے کہاکہ پاکستان اب بیرونی چیلنجز کا بہتر مقابلہ کر سکتا ہے، پاکستانی عوام اس تبدیلی کو گہرائی سے محسوس کر رہے ہیں، چینی صدر نے کہا ہے کہ قوم کی ترقی اپنی طاقت کی بنیاد پر ہونی چاہیے۔ چینی سفیر نے کہا کہ ملک کی ترقی اور خوشحالی کی تقدیر اپنے ہاتھ میں رکھنی چاہیے، پاکستان اور چین کی قیادت کے ترقیاتی وڑن میں مکمل ہم آہنگی ہے۔

انہوںنے کہاکہ دونوں ممالک کے یکساں وڑن سے ترقی کا رخ واضح ہے، کئی پاکستانی دوست چین جا کر وہاں کی ترقی دیکھ چکے ہیں، چین کی جی ڈی پی مسلسل بڑے سنگ میل عبور کر رہی ہے۔ چینی سفیر نے کہا کہ جی ڈی پی 110 کھرب سے 130 کھرب یوآن تک پہنچ چکی ہے، اس سال جی ڈی پی 140 کھرب یوآن تک پہنچنے کا امکان ہے، دونوں ممالک کی ترقی کے ساتھ انفرااسٹرکچر کی تعمیر بھی اہم ہے۔

انہوںنے کہاکہ صدر شی جن پنگ نیکہا کہ ہم اکیلے جدیدیت نہیں چاہتے، ہم ترقی کی روشنی سب کیلیے چاہتے ہیں، دیگر ترقی پذیر ممالک کے ساتھ مل کر جدیدیت حاصل کرنا چاہتے ہیں۔ چینی سفیر نے کہاکہ چین اور پاکستان مل کر ترقی اور جدیدیت کا ہدف حاصل کریں گے، ہم دنیا کے دیگر ترقی پذیر ممالک کے ساتھ ترقی کے خواہاں ہیں، ہم بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کے تحت کاروباری ترقی کو آگے بڑھا رہے ہیں۔

انہوںنے کہاکہ پاکستان کا ترقیاتی منصوبہ بیلٹ اینڈ روڈ سے مکمل ہم آہنگ ہو سکتا ہے، یہ ہم آہنگی پاک چین اقتصادی راہداری کے اگلے مرحلے کیلیے نئی قوت فراہم کرے گی۔ چینی سفیر نے کہاکہ گزشتہ دہائی میں مشترکہ رہنمائی کے تحت راہداری منصوبے نے تیز رفتار ترقی کی، اقتصادی راہداری میں اب تک 25.4 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری ہو چکی ہے، راہداری منصوبے نے 2 لاکھ 36 ہزار روزگار کے مواقع پیدا کیے ہیں۔

انہوںنے کہاکہ راہداری منصوبے عوام کو حقیقی فائدہ پہنچا رہے ہیں، زراعت پاکستان کا روایتی اور مضبوط شعبہ ہے، پاکستان کے پاس وافر زرعی وسائل موجود ہیں۔ چینی سفیر نے کہاکہ پاکستان کی چین کو برآمدات میں زراعت واحد شعبہ ہے جس میں تجارتی سرپلس ہے، زرعی شعبے میں پاکستان کا چین کے ساتھ تجارتی سرپلس6 ارب ڈالر کے قریب ہے، گوادر میں ماہی گیری کے مسائل سے آگاہ ہوں۔