مقبوضہ کشمیر،بھارت کے یوم آزادی کے موقع پر پابندیاں مزید سخت

ْقابض حکام نے پورے مقبوضہ جموں و کشمیر بالخصوص سرینگر کوایک فوجی چھانی میں تبدیل کر دیا

جمعہ 15 اگست 2025 15:55

سرینگر(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 اگست2025ء)غیر قانونی طور پربھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارت کے یوم آزادی کے موقع پر پورے مقبوضہ علاقے میں سخت پابندیاں نافذ کر دی گئیں جبکہ تلاشیوں اورگشت کا سلسلہ مزید تیز کردیاگیا ۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق قابض حکام نے پورے مقبوضہ جموں و کشمیر بالخصوص سرینگر کوایک فوجی چھانی میں تبدیل کر دیا ۔

سرینگر کے بخشی اسٹیڈیم، جہاں یوم جمہوریہ کی مرکزی تقریب منعقد ہوئی کے گرد سیکورٹی کے سخت اقدمات کئے گئے تھے ۔ شہر بھر میں اہم مقامات پر رکاوٹیں کھڑی کی گئیں اور گاڑیوں، مسافروں اور راہگیروں کی تلاشیوں کاسلسلہ جاری رہا۔بھارتی فورسز کے اہلکاروں نے کپواڑہ، بانڈی پورہ اور بارہمولہ اضلاع میں بڑے پیمانے پر محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں جاری رہیں اور متعدد نوجوانوں کو گرفتار کیاگیا جس سے لوگوں میں شدید خوف وہراس پھیل گیا ۔

(جاری ہے)

قابض حکام نے میڈیا کو بتایا ہے کہ جموں شہر میں پولیس کی کوئیک رسپانس ٹیمیں تعینات کی گئیں اور ہر ضلع کے داخلی اور خارجی مقامات اور اہم شاہراہوں پرگاڑیوں اور مسافروں کی تلاشی لی جاتی رہی ۔انہوں نے کہا کہ سرینگر-جموں ہائی وے اور جموں-پٹھانکوٹ ہائی وے کے ساتھ ساتھ پولیس اور پیراملٹری فورسز کے اہلکاروں کو تعینات کیاگیاتھا۔جموں کے تمام 10اضلاع بالخصوص راجوری، پونچھ، کشتواڑ، ڈوڈہ، ادھمپور اور کٹھوعہ میں سخت پابندیاں نافذاور تلاشی کی کارروائیاں جاری رہیں -