ڈوڈہ میں نام نہاد وی ڈی جی اہلکارکیساتھ ہاتھا پائی پر مسلمان پولیس اہلکار معطل

پولیس پوسٹ پریم نگر میں تعینات کانسٹیبل کو ڈسٹرکٹ پولیس لائنزسے منسلک کر دیا گیا

پیر 18 اگست 2025 16:51

جموں(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اگست2025ء)غیرقانونی طورپر بھارت کے زیر قبضہ جموں وکشمیرکے ضلع ڈوڈہ میںایک مسلمان پولیس کانسٹیبل محمد ضیا کو بھارتی فوج کی سرپرستی میں کام کرنے والے نام نہاد ولیج ڈیفنس گارڈ (VDG)کے ایک اہلکار کے ساتھ ہاتھا پائی پر معطل کر دیا گیا ہے۔کشمیر میڈیا سروس کے مطابق معطلی کا حکم ڈوڈہ کے سینئر سپرنٹنڈنٹ آف پولیس سندیپ مہتا نے دیا ۔

پولیس پوسٹ پریم نگر میں تعینات کانسٹیبل کو ڈسٹرکٹ پولیس لائنزسے منسلک کر دیا گیا ہے جبکہ محکمہ جاتی انکوائری بھی جاری ہے۔ایک سینئرپولیس افسر کو انکوائری افسر مقرر کیا گیا ہے۔نام نہاد ولیج ڈیفنس گارڈز (VDGs) جو پہلے ویلج ڈیفنس کمیٹیز (VDCs)کے نام سے جانے جاتے تھے، مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوج کی سرپرستی میں کام کرنے والے مسلح جتھے ہیں ۔

(جاری ہے)

یہ مسلح جتھے 1990کی دہائی میں قائم کئے گئے تھے جنہیں بھارتی فوج اسلحہ اور اور مالی معاونت فراہم کررہی ہے۔ یہ جتھے عسکریت پسندی کا مقابلہ کرنے کی آڑ میں مقامی مسلم آبادی کو ہراساںکر رہے ہیں جبکہ انسانی حقوق کی تنظیموں نے بارہا کہاہے کہ یہ لوگ خاص طور پر جموں کے دور دراز علاقوں میں قتل، عصمت دری، ڈرانے دھمکانے ، زمینوں پر قبضوں اورمسلمانوں کو نشانہ بنانے میں ملوث ہیں۔

شہریوں کی حفاظت تو دور کی بات ،وی ڈی جی اہلکاربھارتی قبضے کو مستحکم کرنے کاکام کررہے ہیں جس سے عام کشمیریوں میں خوف ودہشت اور عدم تحفظ بڑھ گیاہے۔ مودی حکومت نے جموں خطے میں مسلمانوں کو ہراساں کرنے کے لئے ان مسلح جتھوں کو دوبارہ فعال کردیا ۔ پولیس کانسٹیبل کو وی ڈی ڈی اہلکارکو مسلمان آبادی کو ہراساں کرنے سے روکنے پر معطل کر دیا گیا جس سے ایک بار پھر یہ بات واضح ہوگئی کہ ان مسلح غنڈوں کو جوابدہ بنانے کے بجائے کس طرح پوری ریاستی مشینری انہیں تحفظ فراہم کررہی ہے۔