دنیا بھر میں پاکستانی مصنوعات کی رسائی بڑھانے میں بھرپور کردار ادا کر رہے ہیں، شہریار تاج

پیر 18 اگست 2025 17:55

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 اگست2025ء) ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آف پاکستان (ٹڈاپ) کے سیکریٹری شہریار تاج نے کہا ہے کہ پاکستانی مصنوعات کو عالمی منڈی تک پہنچانے کیلئے ٹڈاپ بھرپور اقدامات کر رہا ہے، اس سلسلے میں نئی منڈیوں کی تلاش اور دیگر ممالک سے مقابلے کیلئے ایس آئی ایف سی کے تحت بیشتر ممالک میں سنگل کنٹری نمائشوں کا انعقاد کیا جا رہا ہے تاکہ پاکستانی مصنوعات کو دنیا کی ان منڈیوں تک پہنچایا جاسکے جہاں ان کی رسائی نہیں۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے کورنگی ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری (کاٹی) میں صنعتکاروں سے ملاقات کے موقع پر کیا۔ تقریب میں کاٹی کے صدر جنید نقی، ڈپٹی پیٹرن ان چیف زبیر چھایا، سینئر نائب صدر اعجاز احمد شیخ، نائب صدر سید طارق حسین، سابق صدور و چیئرمین گلزار فیروز، مسعود نقی و دیگر ممبران بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

سیکریٹری ٹڈاپ شہریار تاج نے مزید کہا کہ ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ فنڈ (ای ڈی ایف) کے مسائل کو حل کرانے میں ٹڈاپ اپنا بھرپور تعاون ادا کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر کاٹی کسی ملک میں نمائش، تجارتی سرگرمی یا روڈ شو کرنا چاہتا ہے تو ہر ممکن سہولیات فراہم کریں گے۔ شہریار تاج نے کہا کہ ایکسپورٹرز کے مسائل اور برآمدات میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنا ٹریڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی زمہ داری ہے جس کیلئے مسلسل اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ دنیا بھر میں پاکستانی سفارت خانوں میں ٹریڈ اتاشی پاکستانی مصنوعات کی بہتر مارکیٹنگ کیلئے کوششیں کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ برآمد کنندگان اپنی مصنوعات کو عالمی معیار کے مطابق تیار کریں، بین الاقوامی قوائد و ضوابط پر سختی سے عملدرآمد کریں، بیرون ملک نمائشوں میں حصہ لیں جس کیلئے ٹڈاپ سہولیات فراہم کرنے کیلئے موجود ہے۔ سیکریٹری ٹڈاپ نے کہا کہ ایتھوپیا اور دیگر ممالک میں ہونے والی نمائشوں میں برآمد کنندگان کی رہنمائی کر رہے ہیں۔ 25 سے 27 نومبر کو کراچی میں منعقد ہونے والی نمائش میں 200 سے زائد کمپنیاں شرکت کر رہی ہیں۔

ایکسپورٹرز کی افریقی مارکیٹ تک رسائی بڑھانے کیلئے حکومتی سطح پر اقدامات کر رہے ہیں تاکہ افریقہ کی بڑی منڈی میں بھی پاکستانی مصنوعات پہنچائی جاسکے۔ قبل ازیں کاٹی کے صدر جنید نقی نے کہا کہ پیداواری لاگت مسلسل بڑھنے کے سبب ایکسپورٹرز کی مشکلات میں اضافہ ہو رہا ہے، جس کی وجہ سے پاکستانی مصنوعات اپنی مسابقت کھو رہی ہیں۔ نئی منڈیوں کی تلاش کیلئے برآمد کنندگان کو رہنمائی اور سہولت درکار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ افریقہ کی آبادی تقریباً ڈیڑھ ارب کی ہے اور بیشتر ممالک مسلمان ہیں جو پاکستان سے اچھے تعلقات چاہتے ہیں لیکن پاکستانی مصنوعات کی رسائی ممکن نہیں۔ افریقی ممالک سے بینکنگ چینل نہ ہونے کے باعث بیرونی سرمایہ کار پاکستان سے سستی مصنوعات دبئی منگواکر کر مہنگے داموں افریقہ ایکسپورٹ کر رہے ہیں، جبکہ پاکستانی ایکسپورٹرز اس موقع سے فائدہ نہیں اٹھا پا رہے۔

صدر کاٹی نے کہا کہ دنیا بھر میں پاکستانی سفارت خانے کی جانب سے تعاون کو بڑھانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ جن ممالک سے آزاد تجارتی معاہدے (ایف ٹی ای) ہوچکے ہیں وہاں بہت کام کرنے کی ضرورت ہے، کیونکہ ان ممالک میں تجارتی توازن برابر نہیں ہے، زیادہ تر ممالک سے پاکستان اشیاء امپورٹ کر رہا ہے، ایکسپورٹ بڑھانے کیلئے ٹڈاپ کو فعال کردار ادا کرنا ہوگا۔

ڈپٹی پیٹرن ان چیف زبیر چھایا نے کہا کہ ایکسپورٹ ڈویلپمنٹ فنڈ (ای ڈی ایف) تمام برآمد کنندگان سے وصول کیا جاتا ہے لیکن اس کو ترقیاتی منصوبوں پر خرچ نہیں کیا جارہا جس کی وجہ سے کراچی کا انفرااسٹرکچر بدحال ہے، سڑکوں کا نظام تباہ حال ہے، پانی اور سیوریج بے پناہ مسائل ہیں جس کی وجہ سے ایکسپورٹرز پریشان ہیں۔ زبیر چھایا نے کہا کہ کراچی پاکستان کا معاشی حب ہے لیکن بدقسمتی سے کراچی کو مکمل طور پر نظر انداز کیا گیا ہے۔

ایکسپورٹ اور انڈسٹریلائزیشن کے بغیر کوئی ملک ترقی نہیں کرسکتا، کراچی میں صنعتکاری کے فروغ کیلئے اقدامات کئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ کاٹی اور ٹڈاپ کے درمیان وہ روابط نہیں جو ہونے چاہیے، اس موقع کا فائدہ اٹھا کر دوطرفہ روابط میں اضافہ کیا جائے۔ ملکی ایکسپورٹ بڑھانے میں ایس آئی ایف سی کا کردار قابل ستائش ہے، تاہم نوجوانوں کی حوصلہ افزائی کی جائے تاکہ نئی ٹیکنالوجی اور جدت سے برآمدات میں اضافہ ہو خاص طور پر آئی ٹی کے شعبے میں بے پناہ صلاحیت ہے اس سے فائدہ اٹھایا جائے۔

زبیر چھایا نے کہا کہ ایس ایم ای سیکٹر کو بھی برآمدات کیلئے سہولیات فراہم کی جائیں۔ بھارت پر تقریباً 50 فیصد ٹیرف عائد ہے اس موقع سے فائدہ اٹھانے کیلئے برآمد کنندگان کو سہولیات فراہم کی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکی مارکیٹ میں لیدر، چاول اور دیگر شعبوں کی مصنوعات کی تشہیر کو مزید بہتر بنایا جائے۔ تقریب میں اعجاز شخ، گلزار فیروز، مسلم محمدی، شاہد غوری، فاروق افضال ودیگر نے بھی خطاب کیا۔