بلوچستان میں مون سون بارشوں سے 22 افراد جاں بحق خواتین سمیت 11 افراد زخمی، انفراسٹرکچر کو شدید نقصان

منگل 19 اگست 2025 22:50

ک کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 اگست2025ء) صوبائی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم ای)کی جانب سے کہا گیا ہے کہ بلوچستان میں حالیہ مون سون بارشوں نے تباہی مچادی ہے بارشوں اور سیلابی ریلوں کے مختلف واقعات میں 13 خواتین ،4بچوں سمیت 22 افراد جاں بحق جبکہ 2خواتین سمیت 11 افراد زخمی ہوئے۔پی ڈی ایم اے کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ کے مطابق ہلاکتیں زیادہ تر سیلابی ریلوں میں بہہ جانے، ڈیم میں ڈوبنے، دیواریں اور چھتیں گرنے کے باعث ہوئیں۔

سیلاب سے بولان میں بی بی نانی پل شدید متاثر ہوا جس کے باعث کوئٹہ-سبی قومی شاہراہ پر ٹریفک معطل ہوگئی۔ ژوب میں گاڑی ریلے میں بہہ جانے سے 3خواتین اور ایک بچہ جاں بحق ہوئے جبکہ زیارت میں 3خواتین ڈیم میں ڈوب گئیں۔ موسی خیل اور کوہلو میں کرنٹ لگنے سے 2بچے جان کی بازی ہار گئے۔

(جاری ہے)

لسبیلہ اور لورالائی میں دیوار گرنے سے 2افراد جاں بحق ہوئے، خضدار میں دیوار گرنے اور سیلاب میں بہہ جانے سے 3بچوں سمیت 6افراد لقمہ اجل بن گئے۔

دکی میں 4بچیاں اور ہرنائی میں چھت گرنے سے 2بچے جاں بحق ہوئے۔ پی ڈی ایم اے کے مطابق مون سون بارشوں سے مجموعی طور پر 83 مکانات متاثر ہوئے، جن میں سے 14 مکمل طور پر تباہ اور 69 کو جزوی نقصان پہنچا۔ اس کے علاوہ 357 سولر پینل اور چار سرکاری عمارتیں بھی تباہی کی زد میں آئیں۔ قلات کے علاقے پندران میں شدید طوفانی بارشوں کے بعد سیلابی پانی گھروں اور سکولوں میں داخل ہوگیا، جس سے متعدد رہائشی مکانات اور تعلیمی اداروں کو بھی نقصان پہنچا