4 سالہ حکومت کے دوران افغان طالبان کی حکمرانی مستحکم ،بیرونی روابط میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے،سینیٹر محمد عبدالقادر

جمعرات 21 اگست 2025 21:13

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 21 اگست2025ء) چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے دفاعی پیداوار سینیٹر محمد عبدالقادر نے کہا ہے کہ افغانستان اسلامی امارت کے 4 سال مکمل ہو چکے ہیں طالبان کی 4 سالہ حکومت کے دوران افغان طالبان کی حکمرانی مستحکم اور انکے بیرونی روابط میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہی. طالبان کی واپسی کے چار برس بعد افغانستان میں حکمرانی مستحکم ہو چکی ہے اور بیرونی روابط میں اضافہ ہوا ہے، جس میں روس کی طرف سے افغانستان کو علامتی سطح پر تسلیم کرنا بھی شامل ہے جو کہ ایک سنگ میل ہے۔

وقت کے ساتھ ساتھ افغانستان خطے کے بدلتے ہوئے حالات کے پیش نظر اہمیت اختیار کرتا گیایہاں تک کہ پاک افغان جنگ کے فوری بعد چینی وزیر خارجہ نے پاکستان اور افغانستان کے وزراء خارجہ کو بیجنگ بلا کر ان کے درمیان موجود بد گمانیاں ختم کرنے کی کوشش کی اور پاکستان اور افغانستان کو پر امن فضا میں تجارت کو فروغ دینے پر توجہ مرکوز رکھنے کا سعد مشورہ دیا۔

(جاری ہے)

یہاں جاری ہونے والے ایک بیان میں چیئرمین قائمہ کمیٹی برائے دفاعی پیداوارسینیٹر محمد عبدالقادر نے مزید کہا ہے کہ پاکستان ہمیشہ خلوص نیت سے افغانستان کے ساتھ متوازن اور خوشگوار تعلقات کا خواہاں رہا ہے لیکن افغانستان کی طرف سے پاکستان پر حملے بھی ہوتے رہے ہیں اور دہشتگردوں کو تحفظ بھی فراہم کیا جاتا رہا ہے پاکستان کے وزیر خارجہ اسحاق ڈار اور چینی وزیر خارجہ وینگ یی کا دورہ افغانستان خطے کی اقتصادی ترقی, سیاسی استحکام اور امن و امان کے حوالے سے غیر معمولی اہمیت رکھتا ہے سی پیک فیز ٹو کی کامیابی اور خطے کے امن و امان کے حوالے سے چین انتہائی سنجیدہ کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے چین پاکستان اور افغانستان کے معدنی وسائل میں خصوصی دلچسپی رکھتا ہے . پاکستان اور افغانستان کی مشترکہ سرحد کے پاکستان کے علاقوں میں طویل عرصے سے بد امنی موجود ہے جس کا سبب سرحد کے دونوں اطراف موجود بھارت کے اسپانسرڈ دہشت گرد سرگرم عمل ہیں. یہی دہشت گردی امن کی بھی دشمن ہے اور ترقی و خوشحالی کی بھی گزشتہ جند ماہ میں پاکستان اور افغانستان پاکستان میں ہونے والی دہشتگردی میں کمی میں کامیاب ہوتے ہوئے دکھائی دے رہے ہیں۔