۳افغانستان میں انسانی بحران اور معاشی بدحالی سے نمٹانے بین الاقوامی ڈونر ممالک کی ترقیاتی فنڈز کو بحال کرے

جمعرات 21 اگست 2025 23:15

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 21 اگست2025ء)جمعیت علمااسلام نظریاتی پاکستان کے مرکزی امیر مولاناعبدالقادر لونی کے قیادت میں قاری مہراللہ مرکزی سیکرٹری اطلاعات سید حاجی عبدالستار شاہ چشتی شیخ مولانانیازمحمدعبیداللہ حقانی مولوی خدائینظرمولوی رحمت اللہ حقانی مفتی صالح محمدسجادپرمشتمل وفدنے امارت اسلامیہ افغانستان قونصلیٹ کوئٹہ کے کونسل جنرل مولوی حبیب اللہ سے ملاقات کی اس ملاقات میں مولوی حمداللہ افغان مہاجرین کیادارہ کے سربرہ بھی موجودتھے وفدافغان کونسل جنرل مولوی حبیب اللہ کوکوئٹہ میں تعیناتی کے علاوہ افغانستان کے امارت اسلامی کیامریکی انیٹوواتحادی افواج کے انخلاکے چارسالہ سالگرہ پرمبارکباددی انھوں نے کہاکہ قطرمعاہدہ کے تحت اتحادی افواج کے انخلاکے بعدافغانستان میں ایک ازادخودمختیارحکومت کے قیام کے تاریخی امن قائم ہواہے جس کی اعتراف امریکہ بشمول تمام عالمی دنیاکررہی ہے لیکن افسوس کیساتھ کہناپڑتاہے کہ عالمی دنیااسلامی امارت کوتسلیم نہ کرناباعث تعجب ہے انھوں نے کہاکہ روس نے اسلامی امارت افغانستان کو تسلیم کرنے کی اقدامات کو سراہتے ہوے کہا کہ اسلامی ممالک اور عالمی براداری اسلامی امارت افغانستان کو باضابطہ طور پر تسلیم کرے اسلامی امارت افغانستان کی آزادی اور علاقائی سالمیت کا احترام کرے افغانستان کی سرزمین پر امن کی مثال قائم ہوی۔

(جاری ہے)

مستقل اور پائیدار امن، خطے کی سلامتی اور ترقی وخوشحالی کے لیے عالم اسلام افغانستان کوتسلیم کرے۔ افغانستان کے تسلیم ہونے سے ہمسایہ ممالک کے درمیان دوستی، استحکام اور روابط کے لیے ایک مضبوط بنیاد ثابت ہوگا انھوں نے پاکستان کے وزیرخارجہ اوردیگراعلی سطحی وفودکے مسلسل افغانستان کے دوروں کاخیرمقدم کیااورکہاکہ ان دوروں سے ان شااللہ اچھے تعلقات کے قیام دوریاں ختم اورمسائل ہاہمی مشاورت سے اچھے نتائج برامدہونگے اوران ملاقاتوں دوروں سے دونوں برادرممالک میں ترقی اور خوش حالی کیلئے پرامن افغانستان کلیدی اہمیت کا حامل ہے انہوں نے کہا کہ افغانستان میں انسانی بحران اور معاشی بدحالی سے نمٹانے بین الاقوامی ڈونر ممالک کی ترقیاتی فنڈز کو بحال کرے۔

بین الاقوامی برادری اور عالمی ادارے افغانستان میں پیدا ہونے والے بحران پر قابو پانے کے لیے معاشی اور انسانی بنیادوں پر مدد کرے اور عالمی بینک اور بین الاقوامی مالیاتی ادارے ترقیاتی رقوم اورمنجمد اثاثوں کو بحال کریں روس کی طرح اسلامی ممالک افغانستان کے تسلیم کرنے میں پہل کرے انہوں نے کہا کہ افغانستان تسلیم نہ کرنے سے نہ صرف افغانستان بلکہ خطے کے لیے مسائل پیدا ہوگی افغانستان کو تسلیم کیا جانا افغان عوام کا حق ہے۔

تسلیم نہ ہونے کی باعث افغانستان میں جنم لینے والے انسانی المیے کی جانب انسانی حقوق ادارے اور اقوام متحدہ کی توجہ مبذول کرانے کی کوششیں کی ہیں مگر آج تک مسئلہ سردمہری کا شکار ہیانہوں نے کہا کہ امارت اسلامی افغانستان کی پالیسیاں افغانستان اور ہمسایہ ممالک کے لئے امن کی علامت بن پائیں گی بین الاقوامی برادری کے معاشی تعاون اور مضبوط سفارتی تعلقات استوار کرنے سے تعلیم کے مسائل حل ہو گی افغان جنرل کونسل مولوی حبیب اللہ نیجمعیت علمااسلام نظریاتی پاکستان کیافغانستان پراتحادی افواج کییلغارکیدوران بیس سالہ دورمیں جانی مالی اخلاقی سیاسی تعاون پرشکریہ اداکرتیہوئیکہاکہ روس کیخلاف جھاداور اتحادی افواج کیافغانستان یلغارمیں پاکستانی قوم نیافغان عوام سیجوتعاون کیااس سیافغان عوام فراموش نھیں کرینگیاورپاکستان ھمارانہ اسلامی برادرملک بلکہ ھمارادوسراگھرہی