اسرائیل کی غزہ پر قبضے کیلئے فوجی کارروائیاں نیا ، خطرناک مرحلہ ہے ،سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ

غزہ ملبے ، لاشوں اور ایسی مثالوں کا ڈھیر ہے جو بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزیاں ہو سکتی ہیں،انتونیوگوتریش

جمعہ 29 اگست 2025 15:50

اقوام متحدہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 29 اگست2025ء)اقوام متحدہ نے خبر دار کیا ہے کہ اسرائیل کی غزہ شہر پر قبضے کیلئے فوجی کارروائیاں نیا اور خطرناک مرحلہ ہے جس کے تباہ کن نتائج سامنے آئیں گے،یہ سلسلہ اب بند ہونا چاہیے ۔اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریش نے نیویارک میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ غزہ شہر پر قبضے کی اسرائیلی کارروائیوں نے علاقے میں خطرے کی گھنٹی بجادی ہے،اس سے خطے میں انسانی تباہی میں اضافہ ہوگا۔

انہوں نے کہاکہ لاکھوں افراد پہلے ہی اموات،زخموں،بیماریوں ،علاقے سے بے دخلی اور دیگر مشکلات کے باعث صدمے کا شکار ہیں جو ایک بار پھر مصائب میں گھر جائیں گے،یہ سلسلہ اب بند ہونا چاہیے۔انہوںنے کہاکہ نئے اسرائیلی حملے ہولناکیوں کی نہ ختم ہونے والی فہرست کا حصہ ہیں،ان کا احتساب ہونا چاہیے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ غزہ ملبے ، لاشوں اور ایسی مثالوں کا ڈھیر ہے جو بین الاقوامی قانون کی سنگین خلاف ورزیاں ہو سکتی ہیں۔

انہوںنے کہاکہ فریقین یرغمالیوں کے ساتھ ظالمانہ سلوک بند اور انہیں رہا کریں،شہریوں کو تحفظ فراہم کیا جانا چاہیے۔انتونیو گوتریش نے کہا کہ غزہ میں موت اور تباہی سطح حالیہ دنوں میں متوازی نہیں، حقیقت یہ ہے کہ خوراک،پانی اور صحت کے نظام کو منظم طریقے سے ختم کیا گیا،ہر طرف تباہی ہے اور لوگ بھوک سے مررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ قابض ہونے کے باعث اسرائیل کی ذمہ داریاں واضح ہیں، اسے خوراک،پانی ،ادویات اور دیگر ضروریات زندگی کی فراہمی یقینی بنانا ہوگی، یہ غزہ تک زیادہ سے زیادہ انسانی رسائی کے ساتھ ساتھ شہریوں اور شہری بنیادی ڈھانچے کی حفاظت پر اتفاق اور سہولت فراہم کرنے کے علاوہ ہے۔

اقوام متحدہ کے سربراہ نے کہا کہ بین الاقوامی عدالت انصاف نے عارضی اقدامات کیے ہیں جن پر مکمل اور فوری طور پر عمل درآمد ہونا چاہیے،ان میں یہ ذمہ داری شامل ہے کہ وہ غزہ کی پٹی میں فلسطینیوں کو بلا تاخیر اور اقوام متحدہ کے ساتھ مکمل تعاون کے ساتھ انسانی اور طبی امداد یقینی بنانے کے لیے تمام اقدامات کیے جائیں۔انہوں نے کہا کہ مشرقی یروشلم سمیت مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی بستیاں بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے قائم کی گئی ہیں،اسرائیل کو ایسے اقدامات کو روکنے اور اپنی ذمہ داریوں کی تعمیل کرنی چاہیے۔

یکرٹری جنرل نے کہا کہ اس تنازعیکا کوئی فوجی حل نہیں ، ایک بار پھر فوری اور مستقل جنگ بندی، غزہ میں بلا روک ٹوک انسانی رسائی اور تمام مغویوں کی فوری اور غیر مشروط رہائی کی اپیل کرتا ہوں۔ان کا کہنا تھا کہ شہری آبادی کی بھوک کو کبھی بھی جنگ کے طریقہ کار کے طور پر استعمال نہیں کیا جانا چاہیے، شہریوں کو تحفظ فراہم کیا جانا چاہیے۔