سردار اختر جان مینگل کے خلاف غداری اور دہشت گردی کے مقدمات درج کرکے اے ٹی سی عدالت سے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی مذمت کرتے ہیں، ساجد ترین

جمعہ 29 اگست 2025 21:45

Aکوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 29 اگست2025ء)بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی سینئر نائب صدر ساجد ترین ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ قوم کے حق اور حقوق کے حصول کے لئے آواز اٹھانے پر غدار کا لقب دیکر مقدمات درج کر کے ہمیں اپنی حقیقی جدوجہد سے دستبردار نہیں کیا جاسکتا اور نہ ہی مقدمات درج کرکے وارنٹ جاری کرنے کے اقدامات ہمیں اپنی اس سیاسی جمہوری آئینی جدوجہد سے ہٹایا جاسکتا ہے کیونکہ ہمارے اکابرین نے اسی جدوجہد کے تسلسل کے دوران قربانی دیں ہے ہم بھی دیتے رہیں گے۔

ہم مقدمات اور گرفتاریوں سے ڈرنے والے نہیں ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو پارٹی کے دیگر رہنمائوں مرکزی سیکرٹری اطلاعات سابق وفاقی وزیر آغا حسن بلوچ ایڈووکیٹ، ملک نصیر احمد شاہوانی، احمد نواز بلوچ، شکیلہ نوید دیوار، غلام نبی مری، میر مقبول لہڑی، میر وحید لہڑی، ثناء بلوچ، صمند بلوچ ، شمائلہ اسماعیل سمیت دیگر کے ہمراہ کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کے دوران کیا۔

(جاری ہے)

ساجد ترین ایڈووکیٹ نے حکومت اور ریاست کی جانب سے پارٹی ک سربراہ سردار اختر جان مینگل کے خلاف غداری اور دہشت گردی کے مقدمات درج کرکے اے ٹی سی عدالت سے وارنٹ گرفتاری جاری کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم مقدمات اور گرفتاریوں سے ڈرنے والے نہیں کیونکہ ہمارے اکابرین اور سردار اختر جان مینگل سمیت تمام رہنمائوں نے آئین کے اندر رہتے ہوئے سیاسی اور جمہوری انداز میں عوام کے حقوق کے حصول مسائل کے حل کیلئے آواز بلند کرتے ہوئے آئینی اور جمہوری جدوجہد کی ہے اور کرتے رہیں گے اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ ہمارے خلاف مقدمات درج کرکے جماعت کو دیوار کے ساتھ لگانے کی کوشش کی جارہی ہے جس طرح ایک بار پھر حکومت ریاست اور فارم 47 کے حکمرانوں کی جان سے عدلیہ نے سردار اختر مینگل کے خلاف وارنٹ جاری کئے ہیں مقدمہ کوئٹہ میں درج ہوا لیکن معلوم ہمیں خضدار سے ہوا ماہ رنگ بلوچ کی رہائی کے لئے پارٹی نے لانگ مارچ کیا اس دوران پارٹی کے 200 سے زائد کارکن گرفتار ہوئے اور کارکنوں کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا ہمارے لانگ مارچ کو لکپاس کے مقام پر روک کر شرکاء پر تشدد اور گاڑیوں کو نقصان پہنچایا گیا ۔

خودکش حملہ بھی ہوا اس پر حکومت نے نہ کوئی مقدمہ درج کیا بلکہ پارٹی قائد پر مقدمہ کرکے ان کے خلاف قانونی کارروائی کیلئے اوچھے ہتھکنڈے استعمال کئے حالانکہ سردار اختر مینگل جمہوری سیاست پر یقین رکھتے ہیں کیا ظلم کے خلاف بات کرنے کی اجازت بھی نہیں پارٹی کے لانگ مارچ پر ہونے والے خودکش حملے کا مقدمہ بھی درج نہیں کیاگیا روزانہ کی بنیاد پر چھاپے مارے جارہے ہیں گھروں سے خواتین کو گرفتار کیاجارہاہے ان واقعات کے خلاف احتجاج کرنے والوں کو ریاست خلاف کہاجاتاہے بی این پی قربانیوں کی بدولت قائم ہوئی ہے بی این پی لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے جدوجہد کرنے والوں کے ساتھ ہے۔

اور ہم پر امن جمہوری جدوجہد جاری رکھیں گے ہم مظالم سے ڈرنے والے نہیں اور قائم مقدمات پر قانوں کو تقاضوں کو پورا نہیں کیا جارہا