امریکا نے فلسطینی رہنمائوں کواقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں شرکت سے روک دیا

ہفتہ 30 اگست 2025 14:18

نیویارک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 30 اگست2025ء)امریکا نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے قبل فلسطینی اتھارٹی اور فلسطین لبریشن آرگنائزیشن کے ویزے منسوخ کر دیئے۔امریکا نے اعلان کیا ہے کہ وہ رواں ماہ ستمبر میں ہونے والے اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس میں شرکت کے لیے فلسطینی اتھارٹی کے نمائندوں کو ویزا نہیں دے گا۔غیر ملکی خبررساں ایجنسی کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ سیکرٹری آف اسٹیٹ مارکو روبیو نے فلسطین لبریشن آرگنائزیشن (پی ایل او)اور فلسطینی اتھارٹی(پی ای)کے ارکان کے ویزے منسوخ یا مسترد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

جو لوگ اقوام متحدہ کے مستقل مشن میں شامل ہیں انہیں ویزہ چھوٹ مل جائے گی لیکن صدر محمود عباس رواں ماہ ستمبر میں نیویارک میں ہونے والی جنرل اسمبلی میں شرکت نہیں کر سکیں گے۔

(جاری ہے)

بیان میں کہا گیا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ کے لیے یہ قومی سلامتی کا معاملہ ہے کہ پی ایل او اور پی اے کو ان کے وعدوں پر عمل نہ کرنے اور امن کے امکانات کو نقصان پہنچانے پر جواب دہ ٹھہرایا جائے۔

محکمہ خارجہ نے فلسطینی قیادت پر الزام عائد کیا کہ وہ اسرائیل کے خلاف بین الاقوامی فوجداری عدالت اور عالمی عدالتِ انصاف کا سہارا لے کر قانونی جنگ کر رہی ہے اور یہ کہ فلسطینی اتھارٹی کو فلسطینی ریاست کو یکطرفہ طور پر تسلیم کرانے کی کوششیں ترک کرنی چاہئیں۔اقوام متحدہ میں فلسطینی سفیر ریاض منصور نے صحافیوں کو بتایا کہ وہ امریکی فیصلے کی تفصیلات جاننے کی کوشش کر رہے ہیں تاکہ معلوم ہو سکے کہ یہ پابندیاں ان کے وفد پر کس حد تک لاگو ہوں گی۔

انہوں نے کہا کہ ہم اس کا بغور جائزہ لے رہے ہیں اور مناسب ردعمل دیں گے۔واضح رہے کہ جولائی میں امریکا نے فلسطینی اتھارٹی اور کے بعض عہدیداروں پر پابندیاں عائد کی تھیں۔ اس دوران جب یورپ سمیت دیگر مغربی ممالک فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت میں پیش رفت کر رہے ہیں، امریکہ کا یہ سخت رویہ کئی سوالات کو جنم دے رہا ہے۔امریکی محکمہ خارجہ نے اپنے بیان میں کہا یہ ہمارے قومی سلامتی کے مفاد میں ہے کہ ہم فلسطینی اتھارٹی اور کے بعض عہدیداروں کو ان کے وعدوں کی خلاف ورزی اور امن کے امکانات کو نقصان پہنچانے پر جوابدہ ٹھہرائیں۔واضح رہے کہ فرانسیسی صدر نے یہ اعلان کررکھا ہے کہ فرانس جنرل اسمبلی اجلاس سے ایک روز قبل ہونے والے خصوصی اجلاس میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرے گا۔