Live Updates

wلاہور چیمبر نے ڈائریکٹری آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری 2025 جاری کردی

ٓگورنر پنجاب کی تقریب میں شرکت، ڈائریکٹری معیشت و سرمایہ کاری کے فروغ میں اہم سنگ میل قرار

پیر 1 ستمبر 2025 20:20

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 01 ستمبر2025ء)لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں ڈائریکٹری آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری 2025 کی تقریب رونمائی ہوئی، جس کے مہمانِ خصوصی گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر تھے۔ اس موقع پر صدر لاہور چیمبر میاں ابوذر شاد، سینئر نائب صدر انجینئر خالد عثمان، نائب صدر شاہد نذیر چودھری اور ایگزیکٹو کمیٹی کے ممبران بھی موجود تھے۔

ڈائریکٹری میں 36 ہزار 500 ارکان کا ڈیٹا شامل ہے جنہیں پانچ بڑے سیکٹرز میں تقسیم کیا گیا ہے، جن میں 5,315 مینوفیکچررز، 5,135 ایکسپورٹرز، 9,011 امپورٹرز، 17,072 ٹریڈرز اور 10,047 سروس پرووائیڈرز شامل ہیں۔ یہ ڈائریکٹری زراعت، آٹو موبائل، تعمیرات، کیمیکلز، ٹیکسٹائل، فوڈ اینڈ بیوریجز، آئرن اینڈ اسٹیل، آئی ٹی، لیذر، جیولری اور لائیو اسٹاک سمیت کئی صنعتوں پر محیط ہے۔

(جاری ہے)

گورنر پنجاب نے لاہور چیمبر کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ یہ ڈائریکٹری نہ صرف مستند ڈیٹا فراہم کرے گی بلکہ برآمدات میں اضافے، سرمایہ کاری کے فروغ اور کاروباری شراکت داروں کی تلاش میں اہم کردار ادا کرے گی۔ صدر لاہور چیمبر میاں ابوذر شاد نے اس موقع پر گورنر پنجاب کو سیلاب متاثرین کے لیے 25 لاکھ روپے کا چیک بھی پیش کیا۔گورنر پنجاب نے کہا کہ سیلاب متاثرین کو فوری مدد کی ضرورت ہے۔

پاکستان میں ڈیم بنانے کی بھرپور صلاحیت موجود ہے اور اگر پانی ذخیرہ کیا جائے تو یہ زحمت کے بجائے رحمت ثابت ہو سکتا ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ تربیلا اور منگلا کے بعد کوئی بڑا ڈیم تعمیر نہیں کیا گیا جبکہ دریا کے کنارے غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز عوام کے لیے خطرہ بن چکی ہیں۔صدر لاہور چیمبر میاں ابوذر شاد نے کہا کہ بزنس لنکیجز ترقی کی کلید ہیں اور ٹریڈ ڈائریکٹریز اس مقصد میں کلیدی کردار ادا کرتی ہیں۔

انہوں نے کالا باغ ڈیم کو ’’سٹوریج ٹینک‘‘ قرار دینے کی تجویز دی تاکہ سیاسی اختلافات ختم ہوں۔ ان کے مطابق یہ ڈیم 3600 میگاواٹ سستی بجلی اور 6.1 ملین ایکڑ فٹ پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔انہوں نے غیر قانونی ہاؤسنگ سوسائٹیز کے خلاف فوری کارروائی کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے محفوظ مستقبل کے لیے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت ڈیمز کی تعمیر، پانی کے مؤثر انتظام، شجرکاری اور ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کی حکمت عملی اپنانا ناگزیر ہو چکا ہی
Live سیلاب کی تباہ کاریاں سے متعلق تازہ ترین معلومات